1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتاسرائیل

اسرائیل نے انٹونیو گوٹیرش کو ’ناپسندیدہ شخصیت‘ قرار دے دیا

2 اکتوبر 2024

ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل داغے جانے کے ایک روز بعد مشرق وسطیٰ میں تناؤ مزید بڑھ گیا ہے اور خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ طویل عرصے سے جاری یہ تنازعہ اب علاقائی جنگ کی صورت اختیار کر سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/4lLHG
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرش
تصویر: BEN MCKAY/AAP/IMAGO

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے ایران کی طرف سے منگل یکم اکتوبر کی شب داغے گئے بہت سے میزائلوں کو مار گرایا تھا جبکہ واشنگٹن میں حکام کا کہنا ہے کہ امریکی جنگی بحری جہازوں نے اسرائیل کے دفاع میں مدد کی۔

دوسری طرف ایران کا دعویٰ ہے کہ اس کے زیادہ تر میزائلوں نے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔ ایرانی میزائلوں کے سبب فوری طور پر کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں۔

ایران کو غلطی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، بینجمن نیتن یاہو

اسرائیلی فوج نے لبنان میں زمینی کارروائی شروع کر دی

اسرائیل پر ایرانی میزائلوں سے حملے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے منگل کی شب دیر گئے ایران کے خلاف جوابی کارروائی کا عزم ظاہر کیا۔ اس حوالے سے نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ایران نے ''آج رات ایک بڑی غلطی کی ہے اور وہ اس کی قیمت ادا کرے گا۔‘‘

دوسری جانب ایک ایرانی کمانڈر نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے ایران کی سرزمین پر کوئی جوابی کارروائی کی تو بنیادی ڈھانچے پر وسیع پیمانے پر حملے کیے جائیں گے۔

مشرق وسطیٰ میں اس بڑھتے ہوئے تناؤ کے تناظر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا آج بدھ کو ایک ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔

خطے میں ہونے والی تازہ پیش رفت:

لبنان میں اسرائیل کے پہلے فوجی کی ہلاکت

اسرائیلی فوج نے لبنان میں گزشتہ ہفتے شروع کی جانے والی اپنی زمینی عسکری کارروائی کے دوران اپنے پہلے فوجی کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق 22 سالہ کپتان ایتان اتسحاق اوسٹر، کمانڈو بریگیڈ کا حصہ تھے اور وہ لبنان میں ایک جھڑپ کے دوران مارے گئے ہیں۔ فوج کی طرف سے اس بارے میں فوری طور پر مزید کوئی معلومات جاری نہیں کی گئیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو
اسرائیل پر ایرانی میزائلوں سے حملے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے منگل کی شب دیر گئے ایران کے خلاف جوابی کارروائی کا عزم ظاہر کیا۔تصویر: OHAD ZWIGENBERG/AFP

ادھر لبنانی فوج نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز آج بدھ دو اکتوبر کو لبنانی سرحد سے قریب 400 میٹر اندر تک آ گئیں اور پھر کچھ وقت کے بعد واپس چلی گئیں۔ لبنانی فوج کا یہ بیان اسرائیل کی طرف سے لبنان کے اندر فوجی کارروائی کا سرکاری طور پر اولین اعتراف بھی ہے۔

قبل ازیں اسرائیلی فوج کی طرف سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ اس کے زمینی دستوں نے، جنہیں فضائی مدد بھی حاصل تھی، 'قریبی فاصلے سے کی جانے والی کارروائیوں‘ میں عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔

حزب اللہ کے ترجمان محمد عفیف نے بیروت کے جنوبی مضافات میں اسرائیلی فضائی حملوں کے مقامات کا دورہ کرتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حزب اللہ نے آج صبح جنوبی دیہات ادیسیہ اور مارون الراس میں اسرائیلی فوجیوں کے خلاف ''دلیرانہ جنگ‘‘ لڑی۔

اسی دوران اسرائیل کے وزیر خارجہ نے یہ الزام عائد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گرٹیرش کے اسرائیل میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف تعصب رکھتے ہیں۔

اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے آج بدھ کے روز کہا کہ وہ انٹونیو گوٹیرش کو ’’ناپسندیدہ شخصیت‘‘ قرار دے رہے ہیں اور یہ کہ انہیں اسرائیل میں داخل ہونے سے روکا جائے گا۔

بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹرز پر اسرائیلی حملے

اس اقدام سے اسرائیل اور اقوام متحدہ کے درمیان پہلے سے موجود وسیع خلیج مزید گہری ہو گئی ہے۔

تل ابیب کے مضافات میں فائرنگ سے سات افراد ہلاک

اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ منگل کی شام تل ابیب میں ایرانی میزائل حملے سے چند منٹ قبل پیش آنے والے فائرنگ کے ایک واقعے میں مجموعی طور پر سات افراد ہلاک ہوئے۔

اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے کے قصبے عبرون سے تعلق رکھنے والے دو فلسطینیوں نے تل ابیب کے علاقے جافا میں فائرنگ کی، جس میں مسافروں سے بھری ایک ایسی ٹرام پر براہ راست فائرنگ بھی شامل تھی، جو ایک اسٹیشن پر رکی ہوئی تھی۔ اس واقعے میں 16 افراد زخمی بھی ہوئے۔

فائرنگ کرنے والے دونوں حملہ آوروں کو سکیورٹی گارڈز اور مسلح پیدل شہریوں نے موقع پر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

غزہ میں فلسطینی ہلاکتوں کی تعداد اب 42 ہزار کے قریب

خان یونس میں اسرائیلی فوج کے ایک آپریشن میں کم از کم 32 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ یہ بات جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتائی ہے۔ طبی اور امدادی کارکنوں کے مطابق مرنے والوں میں بہت سے بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

لبنان میں اسرائیلی بمباری کا منظر
اسرائیلی فوج کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ اس کے زمینی دستوں نے، لبنان میں، 'قریبی فاصلے سے کی جانے والی کارروائیوں‘ میں عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔تصویر: Leo Correa/AP Photo/picture alliance

فلسطینی علاقے غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے آج بدھ کے روز کہا کہ اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان جنگ میں اب تک کم از کم 41,689 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

گزشتہ برس سات اکتوبر کو فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی طرف سے اسرائیل کے اندر کیے جانے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد شروع ہونے والی اس جنگ میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک 96,625 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ا ب ا/ا ا، م م (ڈی پی اے، روئٹرز، اے ایف پی)