1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ادب و ثقافت کی دنیا سے، مختصر مختصر

امجد علی11 ستمبر 2013

ملالہ یوسف زئی کے ایک منفرد پورٹریٹ کی نمائش شروع ہو گئی ہے، ایک جیمز بانڈ فلم میں استعمال ہونے والی ایک کار ساڑھے پانچ لاکھ پاؤنڈ میں نیلام ہوئی ہے اور بین الاقوامی ٹورنٹو بین الاقوامی فلمی میلہ کامیابی سے جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/19fux
لندن کی نیشنل پورٹریٹ گیلری میں نمائش کے لیے رکھا گیا ملالہ یوسف زئی کا پورٹریٹتصویر: Getty Images

برطانیہ کے پورٹریٹ بنانے میں مہارت رکھنے والے سرکردہ مصوروں میں سے ایک جوناتھن ژیو نے طالبان کے ایک حملے میں زخمی ہو جانے والی پاکستانی وادیء سوات کی اسکول طالبہ ملالہ یوسف زئی کا ایک پورٹریٹ تیار کیا ہے، جو گزشتہ بدھ سے لندن کی نیشنل پورٹریٹ گیلری میں نمائش کے لیے پیش کر دیا گیا ہے۔ اس ایک میٹر بلند روغنی تصویر میں سولہ سالہ ملالہ کو اپنا ہوم ورک کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس تصویر کی نمائش جنوری تک جاری رہے گی۔ ژیو کے مطابق ملالہ کا پورٹریٹ بنانا خود اُن کے لیے ایک اعزاز تھا۔

حال ہی میں لندن میں جیمز بانڈ سیریز کی فلم ’دی سپائی ہُو لوّڈ می‘ میں استعمال کی جانے والی وہ مشہور کار نیلام کی گئی ، جو ایک آبدوز کی شکل اختیار کر جاتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ کار پانچ لاکھ پچاس ہزار پاؤنڈ میں نیلام ہوئی ہے۔ یہ فلم 1977ء میں ریلیز ہوئی تھی اور اس میں جیمز بانڈ کا مرکزی کردار برطانوی اداکار راجر مور نے ادا کیا تھا۔

Ein Aston Martin, das Auto, das James Bond benutzt
جیمز بونڈ کی جدید کارتصویر: AP

کینیڈا میں ٹورنٹو کے مقام پر اڑتیسواں TIFF یعنی ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول پانچ ستمبر کو شروع ہوا تھا اور اتوار پندرہ ستمبر کو اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے۔ اس میلے میں پہلی مرتبہ نمائش کے لیے پیش کی جانے والی فلموں میں وکی لیکس کے بانی جولین آسانج کی زندگی پر مبنی فلم ’دی ففتھ اسٹیٹ‘ بھی شامل تھی۔ اس سال اس گیارہ روزہ میلے کے پروگرام میں ستّر ممالک سے گئی ہوئی 288 فیچر اور 78 مختصر فلموں کی نمائش شامل ہے۔ برلن، کن اور وینس کے بین الاقوامی فلمی میلوں کے برعکس ٹورنٹو فلمی میلے میں کسی جیوری کی بجائے فلم بین یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ میلے کے اعلیٰ ترین اعزازات کن فلموں اور اداکاروں کے حصے میں آئیں گے۔

Indien Schauspielerin Sridevi
گذشتہ برس کے ٹورنٹو فلم فیسٹیول میں شریک معروف بھارتی اداکارہ سری دیوی

چینی ذرائع ابلاغ کے مطابق 400 ملین سے زیادہ چینی شہری اپنی قومی زبان مینڈارین بولنے سے قاصر ہیں جبکہ ملک کی آبادی کا ایک بڑا حصہ اس زبان کو بہت بُرے طریقے سے بولتا ہے۔ وزارتِ تعلیم نے زور دیا ہے کہ مینڈارین پڑھانے کے لیے زیادہ وسائل مختص کیے جائیں۔ 1998ء سے ہر سال چین کی قومی زبان کی ترویج و ترقی کی مہم چلائی جاتی ہے۔ اس سال عنقریب اس مہم کے موقع پر زیادہ توجہ نسلی اقلیتوں کے حامل علاقوں پر دی جائے گی۔ تبت کے باشندے اسکولوں میں مینڈارین کے استعمال کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔