1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسیہ بی بی کی رہائی میں مدد اور سیاسی پناہ دی جائے: شوہر کی ہسپانوی حکام سے اپیل

14 دسمبر 2012

سزائے موت کی منتظر مسیحی خاتون آسیہ بی بی کے شوہر نے ہسپانوی حکام سے اس کی رہائی میں مدد کے ساتھ سیاسی پناہ کی درخواست کی ہے۔ وہ ایک مسیحی تنظیم کی دعوت پر اسپین پہنچے ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1728t
تصویر: picture alliance/dpa

آسیہ بی بی کے شوہر عاشق مسیح نے اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں جونیئر وزیر خارجہ گنزالو ڈی بینیتو (Gonzalo de Benito) سے جمعرات کے روز ملاقات کی۔ اس ملاقات میں آسیہ بی بی کی انیس سالہ بیٹی سدرا بھی اپنے باپ کے ہمراہ تھی۔ ملاقات کے بعد رپورٹرز کے ساتھ مترجم کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے عاشق مسیح نے بتایا کہ وہ یہ بات انتہائی مسرت کے ساتھ کر رہے ہیں کہ انہیں میڈرڈ حکومت پر اعتماد ہے۔ عاشق مسیح نے ہسپانوی حکومت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسپین یقینی طور پر آسیہ بی بی کی رہائی میں مدد کرے گا۔ عاشق مسیح نے ہسپانوی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کی مقید بیوی کو سیاسی پناہ دینے کا بھی فیصلہ کرے۔

Blasphemie Gesetz in Pakistan FLASH Galerie
پاکستانی صوبے پنجاب کے مقتول گورنر سلمان تاثر نے جیل میں آسیہ بی بی سے ملاقات کی تھیتصویر: AP

اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں عاشق مسیح کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی جیل میں آسیہ بی بی کو خصوصی حفاظت میں رکھا گیا ہے اور جیل حکام کا اس کے ساتھ برتاؤ بھی بہتر ہے لیکن اپنے خاندان سے دور اور جیل میں قید رہنے کی وجہ سے وہ نفسیاتی مسائل کا سامنا کر رہی ہے۔ عاشق مسیح کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں ان کے خاندان کے لوگ چھپ کر خوف کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ میڈرڈ میں آسیہ بی بی کے شوہر نے یہ بھی کہا کہ ان کے خاندان کے افراد کو ہلاک کردینے کی مسلسل دھمکیوں کا سامنا ہے اور اس باعث تمام لوگ بہت خوفزدہ ہیں۔

ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں آسیہ بی بی کے ہمراہ اسپین کے ایک کیتھولک گروپ ہاسٹے اوئیر (Hazte Oir) کے نمائندے بھی موجود تھے۔ دائیں بازو کے اس کیتھولک عقیدے کے گروپ نے عاشق مسیح کے دورے کا انتظام کیا تھا۔ اسی قدامت پسند ادارے کی جانب سے آسیہ بی بی کو خصوصی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ، جو آسیہ بی بی کی عدم موجودگی میں ان کے شوہر کو دیا گیا۔ اس کیتھولک گروپ نے ایک لاکھ دستخطوں سے رحم کی اپیل پاکستانی صدر کو پیش کر رکھی ہے۔

Demonstration für Asia Bibi in Pakistan
آسیہ بی بی کے حق میں کئی جلوس تکالے گئےتصویر: picture alliance/dpa

ہاسٹے اوئیرنامی ادارہ اُس کتاب کی اشاعت میں بھی شریک ہے، جس میں آسیہ بی بی کا انٹر ویو بھی شامل ہے۔ یہ انٹر ویو فرانسیسی صحافی این ازابیل ٹولے (Anne- Isabelle Tollet) نے صوبہ پنجاب کے شہر شیخوپورہ کی جیل میں آسیہ بی بی سے ملاقات کر کے ریکارڈ کیا تھا۔ اس کے علاوہ فرانسیسی صحافی ٹولے نے اس کتاب کو دیگر شہادتوں کے سامنے رکھ کر مرتب کیا ہے۔ اس کتاب کا نام ہے ‘‘مجھے اس جگہ سے نکالیں’’ یا انگریزی میںGet me out from Here۔ ہاسٹے اوئیر تنظیم کے صدر اِیگناسیو ارزوگا (Ignacio Arsuaga) بھی میڈرڈ میں عاشق مسیح کے ہمراہ موجود تھے۔ ارزوگا کا کہنا ہے کہ ہسپانوی وزارت خارجہ آسیہ بی بی کی جانب سے سیاسی پناہ کی درخواست ملنے پر اسے فوری طور پر منظور کرنے پر رضامند دکھائی دیتی ہے۔ ارزوگا کا یہ بھی کہنا تھا کہ میڈرڈ حکومت مقید خاتون کے عدالتی دفاع کے لیے بھی تیار ہے۔

آسیہ بی بی اس وقت کسی پاکستانی جیل میں سزائے موت کی قیدی ہے۔ اس کو یہ سزا نومبر سن 2010 میں سنائی گئی تھی۔ اس کی رحم کی اپیل پر فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔ آسیہ بی بی کا تعلق لاہور کے قریب واقع ضلع شیخوپورہ کے علاقے اٹاں والی سے ہے۔ اس کو پیغمبر اسلام کے خلاف ’نازیبا الفاظ‘ استعمال کرنے کے الزام تحت ایک ماتحت عدالت نے موت کی سزا کا حکم سنایا تھا۔

ah / ab (AFP)