1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا میں مجوزہ کواڈ اجلاس منسوخ

17 مئی 2023

امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے اپنے داخلی مسائل کے سبب شرکت کرنے سے معذوری کے بعد آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے مجوزہ کواڈ اجلاس کو منسوخ کر دیا۔ بھارتی وزیر اعظم مودی کے دورہ آسٹریلیا پر بھی تذبذب برقرار ہے۔

https://p.dw.com/p/4RUOe
QUAD meeting in Tokyo, Japan
تصویر: Masanori Genko/The Yomiuri Shimbun/AP/picture alliance

آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "سڈنی میں اگلے ہفتے کواڈ رہنماوں کی مجوزہ میٹنگ اب نہیں ہوگی، تاہم جاپان میں کواڈ رہنماوں کے مابین بات چیت ہو گی۔"

انہوں نے بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے بعض گھریلو اسباب کی بنا پر 24 مئی کو سڈنی میں ہونے والے کواڈ سربراہی اجلاس میں شرکت سے معذوری ظاہر کی ہے۔ انہوں نے پاپوا نیو گنی کا بھی اپنا دورہ منسوخ کردیا ہے۔ لیکن وہ جاپان میں 19سے 21 مئی تک ہونے والی جی سیون سربراہی میٹنگ میں شرکت کریں گے۔

البانیز کا کہنا تھا کہ جاپان میں جی سیون میٹنگ کے دوران کواڈ کے رہنماوں کی ملاقات ہوگی۔

جو بائیڈن دورہ جاپان کے دوران ایک نیا اقتصادی منصوبہ پیش کر سکتے ہیں

خیال رہے کہ برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور امریکہ پر مشتمل دنیا کے سات ترقی یافتہ ممالک کے گروپ جی سیون میں گوکہ آسٹریلیا اور بھارت شامل نہیں ہیں لیکن ہیروشیما میں ہونے والی میٹنگ میں ان دونوں ملکوں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

کواڈ میٹنگ کیوں منسوخ کی گئی؟

جو بائیڈن نے امریکہ میں قرض کے ڈیفالٹ کے بحران کے پیش نظر آسٹریلیا اور پاپوا نیو گنی کا دورہ منسوخ کردیا ہے۔

وائٹ ہاوس کی پریس سکریٹری کائن ژاں پیئر نے بتایا کہ صد ر بائیڈن اتوار کو جی سیون ملکوں کے اجلاس میں شرکت کے بعد وطن واپس لوٹ آئیں گے اور کانگریس کے رہنماوں سے ملاقات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ صدر بائیڈن اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ کانگریس ملک کو ڈیفالٹ کو روکنے کے لیے قر ض کی حد کو بڑھانے کے لیے کارروائی کرے۔

ایک نیا ورلڈ آرڈر: کیا برکس ممالک مغرب کا متبادل فراہم کر سکتے ہیں؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کانگریس نے قرض کی حدکو نہ بڑھایا تو یکم جون کے بعد بائیڈن انتظامیہ کے پاس ادائیگیوں کے لیے رقم نہیں ہوگی اور ملک ڈیفالٹ بھی ہوسکتا ہے۔ ایسے میں امریکی معیشت کو پہنچنے والے نقصان سے 80لاکھ سے زائد ملازمتوں کے ختم ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

جو بائیڈن نے امریکہ میں قرض کے ڈیفالٹ کے بحران کے پیش نظر آسٹریلیا اور پاپوا نیو گنی کا دورہ منسوخ کردیا ہے
جو بائیڈن نے امریکہ میں قرض کے ڈیفالٹ کے بحران کے پیش نظر آسٹریلیا اور پاپوا نیو گنی کا دورہ منسوخ کردیا ہےتصویر: Patrick Semansky/AP Photo/picture alliance

بائیڈن کا دورہ منسوخ کرنے کے مضمرات

ایشیا سوسائٹی پالیسی انسٹی ٹیوٹ میں سینیئر فیلو اور آسٹریلیا کے سابق انٹیلی جنس چیف رچرڈ ماوڈے کا کہنا ہے کہ پاپوا نیو گنی کی آزادی کے بعد یہ کسی امریکی صدر کا وہاں کا پہلا دورہ تھا اور اس کی منسوخی سے خطے میں بیجنگ کے اثرات کو کم کرنے کی واشنگٹن کی جنگ کو دھچکا لگے گا۔

خیال رہے کہ ہند بحرالکاہل خطے پر اثر انداز ہونے کی چین کی جارحانہ کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بھارت، جاپان، امریکہ اور آسٹریلیا نے نومبر 2017میں کواڈ کے نام سے ایک گروپ قائم کیا تھا۔

انڈو پیسیفیک خطے کا حال یوکرین جیسا نہیں ہونے دیں گے، کواڈ رہنما

چین نے حالیہ برسوں میں اس خطے میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کے علاوہ خاطر خواہ فوجی پیش رفت بھی کی ہے۔ بیجنگ جنوبی بحیرہ چین کے پورے علاقے پر اپنی ملکیت کا دعوی کرتا ہے۔ لیکن ویت نام، ملائشیا، فلپائن، برونئی اور تائیوان بھی اس پر اپنے اپنے دعوے کرتے ہیں۔ مشرقی بحیرہ چین میں چین اور جاپان کے درمیان علاقائی تنازعات ہیں۔

آسٹریلوی وزیر اعظم البانیز نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سڈنی آرہے ہیں
آسٹریلوی وزیر اعظم البانیز نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سڈنی آرہے ہیںتصویر: Altaf Hussain/REUTERS

مودی آسٹریلیا جائیں گے؟

آسٹریلوی وزیر اعظم البانیز نے کہا کہ انہیں یہ تو نہیں معلوم کے جاپانی وزیر اعظم فیومو کشیدا اگلے ہفتے سڈنی آئیں گے یا نہیں لیکن بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سڈنی آرہے ہیں۔

البانیز نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،"ان کی بھارتی ہم منصب نریندر مودی کے ساتھ آئندہ ہفتے سڈنی میں دو طرفہ بات چیت ہوگی۔"

گوکہ بھارتی میڈیا کے ایک حلقے کا بھی کہنا ہے کہ مودی سڈنی جائیں گے تاہم صورت حال اب بھی پوری طرح واضح نہیں ہے۔

کواڈ میٹنگ منسوخ ہوجانے کے بعد مودی کے سڈنی اور پاپوا نیو گنی کے دورے کے حوالے سے صورت حال کی وضاحت کے متعلق بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان سے پوچھے جانے پر فی الحال ان کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔

 ج ا/ ص ز (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)