1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسيہ بی بی کے ليے فرانس کی اعزازی شہريت

28 فروری 2020

پاکستان ميں کئی برس تک توہين مذہب کے الزام ميں قيد رہنے والی مسيحی خاتون آسيہ بی بی کو فرانس کی جانب سے اسی ہفتے اعزازی شہريت دے دی گئی ہے۔ آسيہ بی بی جمعے کو کينيڈا روانگی سے قبل فرانسيسی صدر سے بھی مل رہی ہيں۔

https://p.dw.com/p/3Yadr
Frankreich Pakistan Asia Bibi Ehrenbürgerschaft
تصویر: Amanullah

پاکستانی مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو منگل پچيس فروری کے روز فرانس کی اعزازی شہریت دے دی گئی۔ اس سلسلے ميں انہيں پيرس کی ميئر اينے ہڈالگو کی جانب سے ايک سرٹيفيکيٹ ديا گيا۔ فرانس کی حکومت نے آسيہ بی بی کے ليے اعزازی شہريت کا اعلان سن 2014 میں کيا تھا تاہم عملی طور پر يہ اس ہفتے ممکن ہوا۔

آسیہ بی بی پر جون 2009ء میں پنجاب کے ضلعے شیخوپورہ میں ان کے گاؤں کی بعض خواتین نے توہین مذہب کا الزام لگایا، جس پر بعد ازاں ان کے خلاف مقدمہ درج کر ليا گیا۔ مقدمے کی سماعت کرنے والے ٹرائل کورٹ نے انہیں نومبر سن 2010 میں توہین مذہب کا الزام ثابت ہونے پر سزائے موت سنا دی تھی۔ البتہ 2019ء میں سپریم کورٹ کے ایک تین رکنی بينچ نے آسيہ بی بی کی سزا کے خلاف اپیل پر کارروائی کرتے ہوئے زيريں عدالت کا سزائے موت کا فیصلہ منسوخ کرتے ہوئے انہيں رہا کرنے کا حکم جاری کيا۔ رہائی کے فوری بعد آسیہ بی بی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ کینیڈا منتقل ہو گئی تھیں۔

Frankreich Pakistan Asia Bibi Ehrenbürgerschaft
تصویر: Amanullah

مسیحی خاتون آسیہ بی بی نے فرانس میں سیاسی پناہ کی درخواست دے رکھی تھی۔ اپنی درخواست میں آسیہ بی بی نے کہا تھا کہ وہ فرانس ميں رہنے کی خواہشمند ہیں۔ ان کے بقول فرانس وہ ملک ہے جس نے اُنہیں نئی زندگی دی۔ گزشتہ روز فرانس کے 'آر ٹی ایل‘ ریڈیو اسٹيشن پر ايک انٹرویو کے دوران آسیہ بی بی نے کہا کہ فرانس میں رہنا ان کی دلی خواہشات میں سے ایک ہے۔ بی بی اپنی کتاب کی تشہیر کے سلسلے میں ان دنوں فرانس ميں ہیں۔ ان کی کتاب گزشتہ ماہ شائع ہوئی تھی۔ فرانسیسی زبان میں چھپنے والی ان کی کتاب کا انگریزی عنوان ‘Finally free’ ہے۔ کتاب کا انگریزی ترجمہ رواں برس ستمبر میں شائع ہو گا۔ کتاب کی مصنفہ این ازبیلا ٹولیٹ ہیں۔ این ٹولیٹ 2008ء سے مئی 2011ء تک ايک ادارے کی پاکستان میں نامہ نگار کی حيثیت سے پیشہ ورانہ فرائض انجام دیتی رہی ہیں جب کہ وہ افغانستان میں بیور چیف بھی رہ چکی ہیں۔ فرانسیسی این ازبیلا ٹولیٹ نے آسیہ بی بی کی رہائی کے لیے مہم چلائی تھی۔

آسیہ بی بی نے کہا ہے کہ وہ کینیڈا میں بھی بہت خوش ہیں لیکن وہ این ٹولیٹ کے ساتھ مل کر پاکستان میں توہین مذہب کے الزامات پر قيد دیگر افراد کی مدد کرنا چاہتی ہیں۔ ''این ازبیلا میرے لیے ایک فرشتے کی حيثيت رکھتی ہیں۔‘‘

آسیہ بی بی صدارتی محل میں جمعے کو فرانسیسی صدر امانوئل ماکروں سے بھی مل رہی ہيں، جس کے بعد ايک پریس کانفرنس بھی ہونی ہے۔ ہو گی۔ آسيہ بی بی آج شب ہی کینیڈا واپس بھی جا رہی ہيں۔ آسیہ بی بی کہتی ہیں، ''پاکستان میرا ملک ہے اور مجھے اپنے ملک سے محبت ہے لیکن میں ہمیشہ کے لیے جلا وطن ہو چکی ہوں۔‘‘