1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتایشیا

آرمینیا آذربائیجان تنازعہ: پیلوسی کی آذربائیجان پر نکتہ چینی

19 ستمبر 2022

امریکی کانگریس کی اسپیکر نے 'آرمینیا کی خود مختاری پر حملے' کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جھڑپوں کے تازہ ترین واقعات کے سلسلے کو واضح کیا جانا بہت ضروری ہے۔

https://p.dw.com/p/4H2d6
Armenien Yeravan | Nancy Pelosi
تصویر: Stephan Poghosyan/PHOTOLURE/via REUTERS

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اتوار کے روز آذربائیجان کی جانب سے سرحدی علاقوں میں آرمینیا پر حملوں کو ''غیر قانونی'' قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔ پیلوسی آرمینیا کے تین روز دورے پر دارالحکومت یریوان میں تھیں۔

 سن 1991 میں سوویت یونین سے آزادی حاصل کرنے کے بعد سے وہ آرمینیا کا دورہ کرنے والی اعلیٰ ترین امریکی اہلکار ہیں۔ ان کا یہ دورہ ایک ایسے وقت ہوا، جب آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان دوبارہ تشدد بھڑکنے کے بعد جنگ بندی کا اعلان ہوا۔ اس حالیہ تشدد میں 200 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

آرمینیا کا آذربائیجان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان

پیلوسی نے آرمینیا میں کیا کہا؟

امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر نے کہا کہ ''آذربائیجان کی جانب سے آرمینیائی سرزمین پر غیر قانونی اور ہلاکت خیز حملوں '' کے بعد ان کا دورہ اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے ''آرمینیا کی خود مختاری پر حملے'' کے لیے آذربائیجان کی مذمت بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تنازعات کی تاریخ پر زور دینا بہت اہم ہے۔ پیلوسی کا کہنا تھا کہ حملہ، ''آذربائیجان نے شروع کیا تھا اور اس بات کو تسلیم کیا جانا ضروری ہے۔''

آرمینیا کا کہنا ہے کہ باکو نے 13 ستمبر کو سرحد کے اندر کم از کم چھ آرمینیائی بستیوں پر گولہ باری کی تھی، جس کے رد عمل میں آرمینیا کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی۔ تاہم آذربائیجان کا کہنا تھا کہ آرمینیا نے سرحد پر حملے شروع کیے اور پھر اس نے جوابی کارروائی شروع کی۔

Armenien | Nancy Pelosi besucht Jerevan
تصویر: PHOTOLURE/via REUTERS

ادھر باکو نے پیلوسی کے تبصروں پر بھی شدید تنقید کی ہے۔ آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، ''پیلوسی کی طرف سے آذربائیجان کے خلاف لگائے گئے غیر مصدقہ اور غیر منصفانہ الزامات قطعی ناقابل قبول ہیں۔''

وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ ''یہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں کے لیے ایک سنگین دھچکا بھی ہے۔''

آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان سرحدی جھڑپوں میں درجنوں افراد ہلاک

آرمینیا کی روس سے مایوسی

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ آذربائیجان نے یوکرین کے ساتھ روس کی مصروفیت میں ایک موقع دیکھا اور آرمینیا پر حملہ کر دیا۔

آرمینیا کے ایک سینیئر اہلکار نے روس کے زیر تسلط فوجی اتحاد 'اجتماعی سلامتی معاہدے کی تنظیم' (سی ایس ٹی او)  سے مدد طلب کی تھی، تاہم گزشتہ ہفتے آرمینیا نے اس حوالے سے روس کے رد عمل پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

 انٹرفیکس نیوز ایجنسی کے مطابق، پارلیمان کے اسپیکر ایلن سائمونیان نے قومی ٹیلیویژن کو بتایا کہآرمینیا نے اس پر ''کافی غیر مطمئن'' محسوس کیا، اور اس کا رد عمل اس کی توقعات کے مطابق نہیں تھا۔ پیلوسی نے اپنے دورے کے دوران کہا کہ یریوان کی مایوسی دلچسپ تھی۔

آرمینیا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ایلن سیمونیان نے ماسکو کی جانب سے جنگ بندی کی کوششوں میں ناکامی کے بعد جنگ بندی میں ثالثی کرنے پر امریکہ کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے پیلوسی کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس میں کہا، ''ہم ان کی ثالثی سے طے پانے والے نازک جنگ بندی کے معاہدے کے لیے امریکہ کے شکر گزار ہیں۔''

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

آرمینیائی ’نسل کشی‘ میں جرمنی کا کردار