1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئی پی ایل کی بندش کا مطالبہ زور پکڑ گیا

19 مئی 2013

انڈین پریمیئر لیگ میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد اب کئی دیگر سیاسی رہنماؤں کی طرح مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے بھی اس ’تماشے‘ کو بند کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/18aZX
تصویر: Hamish Blair/Getty Images

ایک تازہ بیان میں شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ آئی پی ایل کھیل نہیں بلکہ ایک تماشہ ہے اور اب اس پر اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کا داغ بھی لگ گیا ہے۔ ان کے بقول یہ کرکٹ کے وسیع تر مفاد میں ہوگا اگر اس ٹورنامنٹ پر پابندی عائد کر دی جائے۔ اُن سے قبل بھارتی سیاسی جماعت جنتا دل نے بھی کہہ دیا تھا کہ آئی پی ایل کا ہر ایک سیزن اسکینڈل سے بھرا ہوتا ہے۔ اس پارٹی کے رہنما شرد یادیو کے بقول، ’’انسان یعنی کھلاڑیوں کا نیلام کیا جاتا ہے، آئی پی ایل کا شروع سے ہی مقصد محض پسہ کمانا تھا، کھیل کا فروغ نہیں۔‘‘

آئی پی ایل کے رواں سیزن میں تین کھلاڑیوں، جن میں بھارتی فاسٹ باؤلر سری شانت بھی شامل ہیں، پر اسپاٹ فکسنگ کا الزام لگا ہے۔ اس معاملے کی تازہ پیشرفت یہ ہے کہ ممبئی پولیس کے کرائم برانچ نے مزید تفتیش کے لیے سری شانت کو تحویل میں رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔

Indien Kricket Rajasthan Royals Team
تصویر: Manjunath Kiran/AFP/Getty Images

جوائنٹ کمشنر ہمانشو رائے نے گزشتہ روز کہا کہ بدھ کو ممبئی میں سری شانت کی گرفتاری کے بعد اس کے کمرے سے قبضے میں لیے گئے کمپیوٹر، موبائل فون اور آئی پیڈ وغیرہ کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ کرائم برانچ نے راجھستان رائلز کے دو کھلاڑیوں اور تین سٹہ بازوں کو بھی حراست میں لے رکھا ہے۔ ہمانشو رائے کے بقول پولیس معاملے کی تہہ تک پہنچنا چاہتی ہے۔ پولیس کے مطابق تیرہ مئی کو سری شانت ہوٹل کے کمرے میں منتقل ہوئے اور اس کے بعد ان سے ملنے والوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے ہوٹل کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جارہی ہے۔

(sks/ ia (PTI