1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئی ایس کے خلاف کردوں کا نیا آپریشن

عدنان اسحاق20 نومبر 2014

عراقی کرد فورسز پيش مرگہ کے جنگجوؤں نے عراقی فورسز کے ساتھ مل کر دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے خلاف ایک بڑا آپریشن شروع کر ديا ہے۔ عراق سے شدید لڑائی کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1Dq8T
تصویر: DW/K. Zurutuza

بدھ کے روز شروع کی جانے والی اس کارروائی میں پیش مرگہ کے جنگجوؤں کو امریکا اور اس کے اتحادیوں کا تعاون بھی حاصل ہے۔ اس نئی کارروائی کا مقصد اسلامک اسٹیٹ سے ان تمام عراقی علاقوں کو خالی کرانا ہے، جن پر اس دہشت گرد تنظیم نے گزشتہ دنوں کے دوران قبضہ کیا تھا۔

پیش مرگہ کے ترجمان جابر یاوے کے مطابق اس دوران دیالہ اور کرکوک کے صوبوں کو ہدف بنایا گیا ہے۔ یہ علاقے اگست سے آئی ایس کے زیر تسلط ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دیالہ صوبے کے شہروں میں عراقی فوج پیش مرگہ کے جنگجوؤں کو تعاون فراہم کر رہی ہے جبکہ کرکوک اور ارد گرد کے علاقوں میں انہیں امریکا اور اس کے اتحادیوں کی مدد حاصل ہے۔

آئی ایس پر یہ تازہ حملے ایک ایسے وقت میں شروع ہوئے ہیں، جب ترک صدر رجب طیب ایردوآن ایک ایسے منصوبے کو آخری شکل دینے میں لگے ہوئے ہیں، جس کا تعلق شامی باغیوں کو تربیت مہیا کرنے سے ہے تاکہ یہ لوگ شام میں آئی ایس کے خلاف لڑ سکیں۔ اس سے قبل ترکی کرد جنگجوؤں کی مدد کرنے کے معاملے میں ہچکچاہٹ سے کام لیتا رہا ہے۔ امریکا کی جانب سے ترکی پر زور دیا جا رہا کہ وہ آئی ایس کے خلاف جاری کارروائیوں میں مزید کردار ادا کرے۔ تاہم ترک صدر نے امریکا کے اس مطالبے پر تنقید کی ہے۔ انقرہ حکومت کا موقف ہے کہ وہ آئی ایس کے خلاف کارروائیوں میں صرف اسی صورت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے گا، جب شامی صدر بشار الاسد کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے موزوں حکمت عملی تیار کی جائے، ترک شام سرحد پر محفوظ زونز بنائے جائیں اور فری سیریئن آرمی کو تربیت مہیا کی جائے تاکہ وہ اسد حکومت کے خلاف لڑ سکے۔

Kurdische Kämpfer an der Front bei Kirkuk
تصویر: DW/K. Zurutuza

دوسری جانب فرانسیسی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ اس کے جیٹ طیاروں نے کرکوک میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف کیے جانے والے حملوں میں حصہ لیا ہے۔ پیرس حکام کے مطابق اس شدت پسند گروپ کے خلاف جاری آپریشن کو موثر بنانے کے لیے مزید چھ لڑاکا طیارے اردن روانہ کیے جا رہا ہے۔ اس دوران فرانسیسی حکام نے بتایا ہے کہ آئی ایس کی جانب سے جاری کی جانے والی ویڈیو میں دکھائی دینے والے فرانس کے دونوں شہریوں کو شناخت کر لیا گیا ہے۔ ان میں ایک کا نام میکسیم ہاؤشرڈ جبکہ دوسرا میکائل دوس سانتوس ہے۔ ان دنوں کی عمریں بائیس برس ہیں اور یہ اگست 2013ء سے شام میں ہیں۔