1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئندہ صدر نہ بننے کا اعلان، زرداری کا ایک اور جمہوری فیصلہ

Afsar Awan3 جون 2013

پاکستان صدر آصف علی نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ مدت کے لیے صدارتی امیدوار نہیں ہوں گے۔ پاکستانی صدر آصف علی زرداری کی پانچ سالہ مدت صدارت رواں برس ستمبر میں ختم ہو رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/18inR
تصویر: Getty Images

اتوار دو جون کو پاکستان کے مختلف پرائیویٹ ٹیلی وژن چینلز کے معروف اینکرز سے گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا: ’’میرا نہیں خیال کہ مجھے اس بات کا حق حاصل ہے کہ میں اگلی مرتبہ کے لیے صدر بنوں۔۔۔ کیونکہ ہماری جماعت کے پاس اکثریت نہیں ہے۔‘‘ صدر نے اپنے اس فیصلے کی وجہ ملک میں سیاسی افراتفری سے بچنے کی کوشش کو قرار دیا: ’’ہاں مقابلہ ہو سکتا ہے، مگر پھر اس سے مسائل پیدا ہوں گے۔‘‘

پاکستان مسلم لیگ نون نے 176 سیٹیں حاصل کرکے پارلیمان کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی
پاکستان مسلم لیگ نون نے 176 سیٹیں حاصل کرکے پارلیمان کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئیتصویر: AP

پاکستان میں 11 مئی کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں سابق حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کو پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں محض 39 نشستیں حاصل ہوئی تھیں، جبکہ ان کی حریف جماعت پاکستان مسلم لیگ نون نے 176 سیٹیں حاصل کرکے پارلیمان کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی۔ اس وقت ملک میں حکومت سازی کا عمل چل رہا ہے۔ یکم جون کو قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس کے بعد آج تین جون کو اسیپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کیا جا رہا ہے، جس کے بعد قائد ایوان کا انتخاب پانچ جون کو عمل میں آئے گا۔

صدر کا انتخاب پارلیمان کے دونوں ایوانوں (قومی اسمبلی اور سینیٹ) کے ارکان اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کے ووٹوں سے ہوتا ہے۔ سینیٹ میں فی الحال پیپلز پارٹی کے حامی ارکان کی اکثریت ہے مگر اس کے باوجود حالیہ صورتحال میں صدر زرداری کے لیے اگلی مدت کے لیے انتخاب جیتنا ویسے بھی انتہائی مشکل دکھائی دیتا ہے۔

آصف علی زرداری ستمبر 2008ء میں ملک کے صدر منتخب کیے گئے تھے
آصف علی زرداری ستمبر 2008ء میں ملک کے صدر منتخب کیے گئے تھےتصویر: Reuters

آصف علی زرداری 2008ء کے عام انتخابات میں اپنی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت قائم ہونے کے بعد ستمبر 2008ء میں ملک کے صدر منتخب کیے گئے تھے۔ اتوار کے روز نشر ہونے والے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ صدارت کی مدت ختم کرنے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کو ایک بار پھر منظم کرنے کی کوشش کریں گے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس کا دارومدار پارٹی کے فیصلے پر ہے کہ وہ انہیں سربراہ مقرر کرتے ہیں یا نہیں: ’’بصورت دیگر میں ایک عام کارکن کے طور پر کام کرتا رہوں گا۔‘‘

صدر زرداری نے جمہوری طور پر اقتدار کی منقتلی کو ملکی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ ان کے دور صدارت میں مختلف آئینی ترامیم کے ذریعے صدر کے بہت سے اختیارات وزیراعظم کو منتقل کیے گئے۔ تاہم ان کی پارٹی کی حکومت کو بدعنوانی اور خراب طرز حکومت کے شدید الزامات کا سامنا بھی رہا۔ گزشتہ دو برس سے پاکستان کو سکیورٹی، معیشت اور توانائی کے حوالے سے شدید بحران کا سامنا ہے۔

aba/zb (dpa)