1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

'چین اور بھارت مذاکراتی عمل سست روی کا شکار ہے'

25 مارچ 2022

بھارتی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے نئی دہلی میں اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکراتی عمل جاری ہے لیکن یہ سست روی کا شکار ہے۔

https://p.dw.com/p/492ok
تصویر: Indian Foreign Minister S. Jaishankar/Twitter/APpicture alliance

چینی وزیر خارجہ وینگ یی نے نئی دہلی میں اپنے بھارتی ہم منصب اور قومی سلامتی کے مشیرسے ملاقات کی۔ ایک بھارتی افسر کے مطابق  ملاقات میں بھارت اور چینی سرحد پر دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان امن قائم رکھنے کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔ انڈیا اور چین کی سرحد پر دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان شدید تناؤ کی صورتحال قائم ہے اور بعض اوقات جھڑپیں بھی ہو جاتی ہیں۔

جون 2020ء میں دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی تھی جس میں ڈنڈوں اور پتھروں کا استعمال بھی کیا گیا۔ اس لڑائی میں بھارت کے بیس فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ چین کے مطابق اِس دستی لڑائی میں اُس کے چار فوجی مارے گئے تھے۔

مذاکرات میں پیش رفت سست روی کا شکار ہے

بھارت کے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو میں بتایا،'' میں تازہ ترین صورتحال کے بارے میں کہوں گا کہ ابھی پیش رفت جاری ہے لیکن یہ پیش رفت کافی سست ہے۔'' بھارتی وزیر خارجہ کا اشارہ دونوں ممالک کے درمیان فوجی کمانڈرز کی پندرہ ملاقاتوں اور سفارتی روابط کی طرف تھا جن کے ذریعے سرد مہری کو ختم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہے۔

جمعے کے روز وینگ یی کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے حوالے سے ایس جئے شنکر کا کہنا تھا کہ چین کی جانب سے سرحد پر فوجیوں کی تعیناتیوں سے مزید تناؤ میں اضافہ ہوتا ہے اور اس کے پیش نظر دونوں ممالک کے درمیان معمول کے روابط قائم رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔

'چین بھارت کے ساتھ پر امن تعلقات چاہتا ہے'

بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کے چینی ہم منصب نے بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی خواہش ظاہر کی ہے۔ جئے شنکر کا کہنا تھا چینی وزیر خارجہ کو بتایا گیا کہ سرحد پر دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان تناؤ کو مکمل طور پر ختم کرنے سے ہی امن کا قیام ممکن ہوگا۔

گزشتہ سال فروری سے چین اور بھارت نے کچھ سرحدی علاقوں سے اپنے فوجی ہٹا لیے ہیں لیکن اب بھی کئی جگہوں پر فوجیوں کی بھاری تعداد تعینات ہے۔

بھارت نے دو سال بعد چینی وزیر خارجہ کے دورے کو میڈیا کے سامنے بہت زیادہ اہمیت نہیں دی تھی۔ تب یہ معلوم نہیں تھا کہ اس دورے کے کیا نتائج حاصل ہوں گے۔ وینگ یی نے بھارتی میڈیا سے کوئی بات چیت نہیں کی۔

وینگ یی کے دورہ نئی دہلی سے ایک روز قبل بھارت نے کشمیر کے حوالے سے چینی وزیر خارجہ کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں کہا تھا کہ یی نے اسلام آباد میں او آئی سی کے اجلاس کے دوران کہا تھا کہ کشمیر کے حوالے سے چین ویسی ہی توقعات رکھتا ہے جیسے کہ پاکستان۔

ب ج، ع ح (اے پی)

بھارت کا لداخ تک سرنگوں کا جال بچھانے کا منصوبہ