1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ای یو کے ایک درجن ممالک روسی گیس سپلائی میں کمی سے متاثر

23 جون 2022

روس کی جانب سے یورپی یونین کے کئی ممالک کو گیس سپلائی ختم یا کم کر دینے کے بعد اب کم از کم بارہ یورپی ممالک گیس کی کمی سے متاثر ہو رہے ہیں۔ یورپی حکام گیس کے ممکنہ بحران سے بچنے کے لیے مختلف حل سوچ رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4D8RV
تصویر: Nord Stream AG/Russian Look/ZUMA Wire/picture alliance

یورپی یونین کی کلائمیٹ پالیسی کے سربراہ فرانز ٹمرمانز کا کہنا ہے کہ توانائی کے حوالے سے یورپی یونین اور ماسکو کے مابین تناؤ شدت اختیار کر رہا ہے۔ گزشتہ ہفتے روس نے نارڈ سٹریم ون گیس پائپ لائن سے گیس کی چالیس فیصد ترسیل کم کر دی تھی۔ ماسکو کا کہنا تھا کہ ایسا تکنیکی مسائل کی بنا پر کیا گیا ہے۔ روس پہلے ہی پولینڈ، بلغاریہ، نیدرلینڈز، ڈنمارک اور فن لینڈ کو معاوضہ ادا کرنے کے نئے نظام کے تحت ادائیگیاں نہ کرنے پر گیس کی سپلائی بند کر چکا ہے۔

ٹمرمنس کے مطابق یورپی یونین کے ستائیس ممالک میں سے دس نے گیس سپلائی کی کمی کے حوالے سے خبردار کر دیا ہے۔ یورپی توانائی سکیورٹی کے حوالے سے ابھی بحران شدہ صورتحال کی کم ترین سطح ہے۔ لیکن ٹمرمنس کا کہنا ہے، '' گیس کی کٹوتی کا خطرہ اب پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ روس توانائی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ ماسکو اس الزام کو مسترد کرتا ہے۔

یوکرین پر حملے سے قبل یورپی یونین اپنی گیس ضروریات کا چالیس فیصد ماسکو سے حاصل کرتا تھا۔ اب ماسکو کی جانب سے گیس کی ڈگمگاتی سپلائی اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ، کچھ ممالک کو کوئلے کے پاور پلانٹس کے استعمال بڑھانے پر مجبور کر رہا ہے۔ ان ممالک کا کہنا ہے کہ ایسا عارضی طور پر کیا جارہا ہے اور اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق اہداف متاثر نہ ہوں۔

جرمنی، بجلی کی پیداوار کے لیے گیس کے استعمال کو محدود کرنے کا فیصلہ

جرمنی جمعرات کو توانائی کے حوالے سے دوسرے ایمرجنسی الرٹ میں داخل ہو گیا ہے۔ یورپ کی سب سے بڑی معیشت نے مارچ میں ایمرجنسی پلان کی پہلی اسٹیج کو ایکٹیویٹ کر دیا تھا۔ ای یو ممالک کے پاس گیس سپلائی کے بحران کے حوالے سے تین لیولز ہیں اور ان ممالک کے پاس تینیوں مرحلوں میں گیس کی بحران سے نمٹنے کا پلان موجود ہونا چاہیے۔ پہلی اسٹیج جسے 'ارلی وارننگ‘ کہا جاتا ہے اس میں گیس کی ترسیل کا معائنہ کیا جاتا ہے۔ دوسری اسٹیج جیسے 'الارم‘ کہا جاتا ہے، اس میں توانائی کی قیمتوں کو بڑھا دیا جاتا ہے تاکہ گیس کی مانگ میں کمی پیدا کی جا سکے۔ آخری لیول جسے 'ایمرجنسی‘ کہا جاتا ہے، حکومتوں کو یہ حق دیتی ہے کہ وہ گیس کے استعمال کو کم کرنے کے لیے انڈسٹریوں کو اپنی کاروباری سرگرمیاں کم کرنے کے لیے کہہ سکتی ہیں۔

روس کی جانب سے گیس کی کٹوتیوں نے ان خدشات کو جنم دیا ہے کہ یورپ کو اب گیس کے ذخیرے، جو اس وقت 55 فیصد تک ہیں، انہیں زیادہ کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔ یورپی یونین نے گزشتہ ماہ ایک ایمرجنسی قانون پر اتفاق کیا تھا، جس کے تحت یونین کے رکن ممالک کو اس سال یکم نومبر تک گیس کے ذخیرے کو 80 فیصد تک کرنا ہو گا۔

ب ج/ا ب ا (روئٹرز)

جرمن اسٹیل صنعت کو روسی گیس کی سپلائی بند ہونے کا خدشہ