Cat-Cafe، جاپانی ثقافت اب ويانا ميں بھی
10 مئی 2012نيکو جاپانی زبان کا ایک لفظ ہے جس کا مطلب بلی ہے۔ اس کافی ہاؤس کا رخ کرنے والے مہمان وہاں چائے یا کافی پینے اور آپس میں گپ شپ کے ساتھ ساتھ ان بليوں کو پیار بھی کر سکتے ہیں اور اگر چاہیں تو انہیں اپنی گود میں بھی لے سکتے ہیں۔
جاپان میں ایسے ’کیٹ کیفے‘ کوئی نئی بات نہیں ہیں لیکن یورپی ملکوں میں یہ ایک بالکل نیا رجحان ہے۔ مختلف نیوز ایجنسیوں کے مطابق جاپان میں ایسے خاص کافی ہاؤسز کی تعداد 150 کے قریب ہے اور جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے ویانا سے اپنی ایک تفصیلی رپورٹ میں لکھا ہے کہ يورپی باشندوں کے لیے یہ ایک نئی بات ہے جسے وہ بہت پسند کرنے لگے ہیں۔
ويانا شہر کے وسط ميں Cafe Neko جانے والے گاہک جب اس کافی ہاؤس میں داخل ہوتے ہیں تو وہاں ان کی ملاقات مورِٹز، مومو، سونيا، لوکاس اور ٹوماس نامی بلیوں سے ہوتی ہے۔ ایک کاروبار کے طور پر یہ کیفے آسٹرین دارالحکومت میں رہنے والی ایک ایسی جاپانی خاتون نے کھولا ہے جن کا نام تاکاکو اِیشی مِٹسو ہے اور جو قریب 20 سال سے وہاں رہائش پذیر ہیں۔ Takako Ishimitsu کہتی ہیں، ’ایسے جوان اور عمر رسیدہ افراد جو خواہش کے باوجود کسی نہ کسی وجہ سے اپنے گھروں پر پالتو بلياں نہيں رکھ سکتے، ہمارے کیفے میں آ کر ان پانچ معصوم جانوروں کے لیے اپنی محبت اور شفقت کا اظہار کر سکتے ہيں‘۔
ویانا کے اس کیفے نیکو کو عام شہری کافی پسند کرنے لگے ہیں مگر شہر کی بزرگ خواتین میں تو یہ اب کافی مشہور بھی ہو چکا ہے۔ سینتالیس سالہ تاکاکو اِیشی مِٹسو کہتی ہیں کہ وہ ایسا ایک کافی ہاؤس کھول کر آسٹریا میں جاپانی ثفاقت کے اس پہلو کو متعارف کرانا چاہتی تھیں جو اب کافی کامیابی سے چل رہا ہے۔
اس کیفے کا افتتاح مئی کے پہلے ہفتے میں ہوا۔ لیکن اُس سے پہلے کے تین سالوں میں، جن تاکاکو اپنا ایسا ایک کاروبار شروع کرنے کا فیصلہ کر چکی تھیں، انہیں شہری انتظامیہ سے اس کی اجازت لینے کے لیے بڑے پاپڑ بيلنا پڑے تھے۔ حکام کو یقین کی حد تک اندیشہ تھا کہ ایسے کسی بھی پبلک کیفے میں کئی بلیوں کی مستقل موجودگی وہاں آنے والے گاہکوں کی صحت کے لیے خطرہ بنی رہے گی۔
بہرحال اپنی مسلسل کوششوں سے تاکاکو حکام کو اپنے ارادوں کی درستگی کا قائل کرنے میں کامیاب ہو گئیں اور انہیں اجازت مل گئی کہ وہ اس کیفے میں پانچ بلیاں رکھ سکتی ہیں۔ پھر اگلا مرحلہ ان جانوروں کے انتخاب کا تھا۔ اس کے لیے تاکاکو نے لاوارث جانوروں کی دیکھ بھال کے ایک مقامی مرکز میں طویل عرصے تک کل قريب 700 بليوں میں سے پانچ کا انتخاب کیا۔
اب یہی پانچ بلیاں اس کافی ہاؤس میں مہمانوں کا دل لبھاتی ہیں۔ لیکن وہاں جانے والے مہمانوں کو اس بات کا خیال رکھنا ہوتا ہے کہ ان میں سے کوئی بھی وہاں اپنا کوئی پالتو کتا ساتہ نہ لائے تاکہ گاہکوں اور بلیوں کے آرام و سکون میں خلل نہ پڑے۔
as / mm / DPA