1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرینی جنگ اور زرعی اجناس، پانچ اہم حقائق

27 جولائی 2022

روسی جارحیت کی وجہ سے یوکرائن میں پھنسے لاکھوں ٹن اناج کا تنازعہ ماسکو اور کییف کے درمیان استنبول میں گندم کی ترسیل کے لیے گزشتہ ہفتے طے پانے والے معاہدے کے نتیجے میں ختم ہوسکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/4Ehi6
Ukraine Saporischschja-Region | erntereifes Getreidefeld
تصویر: Dmytro Smoliyenko/Avalon/Photoshot/picture alliance

عالمی غذائی سلامتی میں یوکرین کا کردار کیا ہے؟

اناج پیدا کرنے  کے حوالے سے یوکرین دنیا کے بڑے ممالک میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔ یہ جنگ زدہ ملک بنیادی طور پر گندم، مکئی اور جو کی پیداوار اور برآمد کرتا ہے۔  یورپی کمیشن کے مطابق یوکرین عالمی منڈی میں دس فیصدگندم، پندرہ فیصد مکئی اور تیرہ فیصد جو مہیا کرتا ہے۔

عالمی تجارت میں 50 فیصد سے زیادہ کے ساتھ، یوکرین سورج مکھی کے تیل کی مارکیٹ میں بھی اہم کھلاڑی ہے۔ مکئی اور گندم بالترتیب پہلے اور دوسرے نمبر پر دنیا کے سب سے زیادہ اگائے جانے والے اناج ہیں۔ یوکرین جیسے بڑے برآمد کنندہ ملک کے منڈی سے نکلنےکے نتیجے میں عالمی غذائی تحفظ پر سنگین نتائج  برآمد ہو سکتے ہیں۔

گندم، مکئی اور جو پیدا کرنے والے بڑے ممالک کون سے؟

امریکی محکمہ زراعت کے اعداد و شمار کے مطابق یوکرین 22۔2021 میں 33 ملین ٹن کے ساتھ گندم پیدا کرنے والا دنیا کا ساتواں سب سے بڑا ملک تھا۔  صرف آسٹریلیا، امریکہ، روس، بھارت اور چین نے یوکرین سے زیادہ پیداوار حاصل کی اور اگر یورپی یونین کے رکن ممالک کو ایک ساتھ شمار کیا جائے تو وہ زرعی اجناس کی پیداوار کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہے۔

Getreude I Ukraine
تصویر: Olena Mykhaylova/Zoonar/picture alliance

مکئی کی عالمی منڈی میں یوکرین چھٹے نمبر پر ہے۔ 2021 کے وسط سے 2022 کے وسط تک صرف ارجنٹائن، یورپی یونین، برازیل، چین اور خاص طور پر امریکہ نے یوکرین سے زیادہ مکئی پیدا کی ہے۔  جو کی فصل سب سے زیادہ یورپی یونین میں اگائی جاتی ہے، اس کے بعد آسٹریلیا، روس اور یوکرین کا نمبرآتا ہے۔

اناج کے بڑے درآمد کنندہ ممالک کون کون سے؟

بین الاقوامی تجارتی اعداد و شمار پر مشتمل ایک ویب سائٹ آبزرویٹری آف اکنامک کمپلیکسٹی ( او ای سی) کے مطابق سن 2020 میں مصر (5.2 ارب ڈالر )، چین (3.47 ارب ڈالر)، ترکی (2.44 ارب ڈالر)، نائجیریا (2.15 ارب ڈالر) اور انڈونیشیا (2.08 ارب ڈالر) کے ساتھ زرعی اجناس کے سب سے بڑے درآمد کنندگان تھے۔ ان اعدادوشمار کے مطابق مصر ، یوکرینی گندم کا سب سے بڑا خریدار تھا۔

 مکئی کی بات کی جائے تو او ای سی کے 2018 کے اعدادو شمار کے مطابق میکسیکو (3.14 ارب ڈالر)، جاپان (2.94 ارب ڈالر)، جنوبی کوریا (1.92 ارب ڈالر)، ویت نام (1.85 ارب ڈالر) اور اسپین (1.72 ارب ڈالر) کے ساتھ سب سے بڑے برآمد کنندگان میں شامل ہیں۔

یوکرین سے مکئی کے بڑے خریداروں میں نیدرلینڈز، اسپین اور چین شامل تھے۔ 2020 میں جو درآمد کرنے والے سرکردہ ممالک میں چین (1.77 ارب ڈالر)، سعودی عرب (1.38 ارب ڈالر)، نیدرلینڈز (512 ملین ڈالر)، بیلجیم (369 ملین ڈالر) اور جرمنی (307 ملین ڈالر) شامل ہیں۔ چین یوکرینی جو کا سب سے بڑا گاہک تھا۔

Ukraine Getreide Schiff Nikolaev
تصویر: Vincent Mundy/REUTERS

یوکرینی جنگ اناج کی عالمی منڈی پرکس طرح اثرانداز ہو رہی ہے؟

روس کی جانب سے یوکرینی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کے نتیجے میں اناج کی عالمی ترسیل معطل ہو گئی ہے، جس سے دنیا بھر میں اناج کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کے خدشات پیدا ہوچکے ہیں۔ مئی کے وسط تک گندم اور مکئی کی برآمدی قیمتیں بے مثال بلندیوں کو چھو چکی تھیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس صورتحال کے دوررس نتائج خاص طور پر افریقہ، مشرق وسطیٰ اور ایشیا میں برآمد ہوئے ہیں۔

دریں اثناء  اس دوران اناج کی منڈی پر دباؤ کچھ کم ہو گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے برائے خوراک وزراعت (ایف اے او) کے اندازوں کے مطابق  یوکرینی جنگ کے باوجود 2022 کی عالمی اناج کی پیداوار میں2021 کے مقابلے میں ممکنہ طور پر  معمولی کمی ہوگی۔ ماسکو اور کییف کے درمیان اناج کی ترسیل کے حالیہ معاہدے نے یوکرین سے اناج کی نئی برآمدات کی امید پیدا کردی ہے۔

روس اور یوکرین کے درمیان اناج ایکسپورٹ کا معاہدہ طے پاگیا

یوکرین اور روس کے مابین معاہدے کا مطلب کیا ہے؟

ترکی میں طے پانے والے معاہدے کی بدولت روسی جارحیت کے باعث اس وقت یوکرین میں پھنس کر رہ جانے والی 20 سے 25 ملین ٹن اناج  برآمد کی جا سکتی ہے۔ روس کے خلاف پابندیوں کے نتیجے میں محدود روسی اناج اور کھاد کی برآمدات کو بھی آسان بنایا جانا چاہیے۔

اس معاہدے کے تحت  یوکرین اور ترکی کے درمیان بحیرہ اسودسے آبنائے باسفورس کے ذریعے محفوظ راہداریوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ اس علاقے میں جہازوں اور اس میں شامل بندرگاہوں پر حملہ نہیں کیا جائے گا۔ اقوام متحدہ کی سربراہی میں استنبول میں ایک کنٹرول سینٹر  کے علاوہ  روس، یوکرین اور ترکی کے نمائندے اناج کی برآمدات کے عمل کی نگرانی کریں گے۔

یوکرین اور روس کے درمیان معاہدہ عالمی غذائی سلامتی کے لیے اہم ہے۔ عالمی منڈی خصوصا ایشیا اور افریقہ میں اناج کی اشد ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ نے یوکرائن میں روسی جنگی جارحیت کے تناظر میں کئی دہائیوں میں خوراک کے سب سے بڑے بحران سے خبردار کیا تھا۔

اینس آئزلے / ش ر، ع ب

یہ مضمون پہلی مرتبہ جرمن زبان میں شائع کیا گیا تھا۔

روس یوکرین جنگ کے باعث عالمی خوراک کی فراہمی کو خطرہ