1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتایران

یونان نے ایرانی تیل چرایا اور ہم نے بدلہ لیا، سپریم لیڈر

5 جون 2022

ايرانی سپريم ليڈر نے يونان پر ايرانی تيل ’چوری‘ کرنے کا الزام عائد کيا اور بتايا کہ يونانی آئل ٹينکروں کو اسی کے رد عمل ميں پکڑا گيا تھا۔ ايرانی پاسداران انقلاب نے خليج عمان ميں دو يونانی آئل ٹينکروں پر قبضہ کر ليا تھا۔

https://p.dw.com/p/4CIdu
Irans Revolutionsgarden setzen zwei griechische Öltanker fest
تصویر: Kostis Ntantamis/Sputnik Greece/IMAGO

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے ستائیس مئی کو دو یونانی آئل ٹینکروں کو قبضے میں لے لیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح یونان کو ایرانی تیل 'چوری‘ کرنے کا جواب دیا گیا ہے۔

اس ایرانی کارروائی سے چند روز پہلے یونان نے ایرانی تيل کے ایک ٹینکر کو ضبط کر لیا تھا کیوں کہ امریکہ نے ایران پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ یونان نے کہا تھا کہ یہ آئل ٹینکر امریکی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔

ایرانی سپریم لیڈر کا ہفتے کے روز ٹیلی وژن پر خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا، ''انہوں نے یونانی ساحل سے ایرانی تیل چوری کیا، پھر ہمارے بہادر نوجوانوں نے، جو موت سے نہیں ڈرتے، جواب دیا اور دشمن کے آئل ٹینکر کو قبضے میں لے لیا۔‘‘

اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی آیت اللہ روح اللہ خمینی کے یوم وفات پر ان کا اپنے اسی منٹ طویل خطاب میں مزيد کہنا تھا، ''لیکن انہوں نے اپنے میڈیا ایمپائر اور وسیع پروپیگنڈے کا استعمال کرتے ہوئے ایران پر قزاقی کا الزام عائد کیا۔‘‘

ایرانی سپریم لیڈر کا سوال کرتے ہوئے کہنا تھا، ''سمندری ڈاکو کون ہے؟ تم نے ہمارا تیل چوری کیا، ہم نے تم سے واپس لے لیا۔چوری شدہ مال واپس لینا چوری نہیں کہلاتا۔‘‘

مغرب اور ایران کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی

حالیہ پیش رفت سے تہران حکومت اور مغرب کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ایرانی کے ساتھ جاری جوہری مذاکرات پہلے سے ہی تعطل کا شکار نظر آ رہے ہیں۔دوسری جانب ایران نے یورینیم افزودہ کرنے کے عمل میں بھی اضافہ کر رکھا ہے۔

آبنائے ہرمز میں یونانی آئل ٹینکروں پر قبضہ کرنے کی یہ تازہ ترین کارروائی ہے اور اس سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ خلیج فارس میں کس قدر تیزی سے حالات کشیدہ ہو سکتے ہیں۔ ایران ماضی میں بھی متعدد ایسی کارروائیاں کر چکا ہے۔

Iran Ayatollah Ali Khamenei
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے ستائیس مئی کو دو یونانی آئل ٹینکروں کو قبضے میں لے لیا تھاتصویر: WANA NEWS AGENCY/via REUTERS

ماہرین کے مطابق تہران حکومت آئل ٹینکروں پر قبضے کو بطور پالیسی اپنا چکی ہے۔ سن 2019ء میں برطانیہ نے جبرالٹر کے ساحل پر ایک ایرانی آئل ٹینکر کو قبضے میں لیا تھا اور جواب میں تہران حکومت نے آبنائے ہرمز میں ہی ایک برطانوی پرچم والے جہاز پر قبضہ کر لیا تھا۔ ایک ماہ بعد لندن نے ایرانی آئل ٹینکر کو چھوڑ دیا تھا اور پھر ایران نے بھی ایسا ہی کیا۔

گزشتہ برس جنوبی کوریا نے ایران کے ڈالر میں موجود اثاثوں کو منجمد کیا اور پھر تہران نے جنوبی کوریا کے پرچم والے بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا تھا۔

نیوز ایجنسی اے پی نے سیٹلائٹ تصاویر سے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونانی آئل ٹینکروں میں سے ایک ابھی بھی بندر عباس بندرگاہ پر موجود ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یونان کا دوسرا آئل ٹینکر کس مقام پر موجود ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر  نے ہفتے کے روز 'دشمن‘ پر یہ الزام لگایا ہے کہ وہ اسلامی جمہوریہ کو کمزور کرنے کے لیے مظاہروں کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای عمومی طور پر 'دشمن‘ کا لفظ امریکہ اور اسرائیل کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاجی مظاہروں کے ذریعے ایران کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

گزشتہ چند ہفتوں میں ایران کے کئی شہروں میں اشیائے ضرورت کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ملک میں پائی جانے والی بدعنوانی کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔

ٹیلی وژن پر خطاب کرتے ہوئے ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا، ''آج دشمن اسلامی نظام پر کاری ضرب لگانے کے لیے عوامی مظاہروں پر اعتماد کر رہا ہے۔ دشمن اب انٹرنیٹ، پیسوں اور کرائے کے فوجیوں کی نقل و حرکت کے ذریعے نفسیاتی ذرائع سے لوگوں کو اسلامی جمہوریہ کے خلاف کرنے کی اُمید رکھتا ہے۔‘‘

خامنہ ای  کا مزید کہنا تھا، ''امریکہ اور مغرب نے ماضی میں مختلف سوالات پر غلط اندازے لگائے اور وہ آج بھی غلط اندازے لگا رہے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ایرانی قوم کو اسلامی جمہوریہ کی مخالفت پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔‘‘

ایران سن 2018ء میں عائد ہونے والی امریکی پابندیوں کے بعد سے اقتصادی طور پر مشکل حالات سے نبردآزما ہے لیکن روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے ایرانی معیشت مزید کمزور ہوئی ہے۔

ا ا / ع س ( اے پی، روئٹرز)