1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین کی چین کو مفت کووڈ ویکسین کی پیش کش

3 جنوری 2023

چین میں کورونا وائرس سے لوگوں کے بڑے پیمانے پر متاثر ہونے کی خبروں کے درمیان یورپی یونین نے بیجنگ کو کووڈ انیس ویکسین مفت میں فراہم کرنے کی پیش کش کی ہے۔ چین نے اس پیش کش پر فی الحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4LfDP
EU | Coronavirus | Impfstoff AstraZeneca
تصویر: Dado Ruvic/REUTERS

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یورپی یونین کمیشن کے عہدیداران نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ کمیشن کی ہیلتھ کمشنر اسٹیلا کائریا کائیڈس کی یہ پہل بیجنگ کی جانب سے 'زیرو کووڈ پالیسی' کو ختم کر دینے کے بعد کووڈ انفیکشن کی نئی لہر پر قابو پانے کی کوشش کا حصہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "کمشنر کائریا کائیڈس نے اپنے چینی ہم منصب سے بات کی اور ان کے ساتھ یگانگت کا اظہار تعاون کی پیش کش کی ہے۔ انہوں نے عوامی صحت کے ماہرین کی خدمات اور یورپی یونین کے منظور شدہ ویکسین عطیہ کے طور پر فراہم کرنے کی بھی پیش کش کی۔"

چین میں کورونا کے کیسز میں اضافے کے تناظر میں یورپی یونین کے طبی حکام ایک اہم میٹنگ بھی کرنے والے ہیں۔ دوسری جانب امریکہ اور برطانیہ سمیت کئی ممالک چین سے آنے والے مسافروں پر کورونا ٹیسٹنگ لازمی کرچکے ہیں۔

چین میں اگلے برس کووڈ سے دس لاکھ سے زائد ہلاکتوں کا خدشہ

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران چین میں کورونا وائرس سے مزید تین اموات کی خبریں ہیں جب کہ اب تک مجموعی طور پر 5253 افراد کی موت ہو چکی ہے۔

بیجنگ نے یورپی یونین کی پیش کش پر فی الحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

یورپی یونین کے رکن ممالک فرانس، اسپین اور اٹلی چین سے آنے والے مسافروں کے حوالے سے اپنے اپنے طور پر اقدامات کا اعلان کرچکے ہیں
یورپی یونین کے رکن ممالک فرانس، اسپین اور اٹلی چین سے آنے والے مسافروں کے حوالے سے اپنے اپنے طور پر اقدامات کا اعلان کرچکے ہیںتصویر: Kyodo/picture alliance

 یورپی یونین کی مربوط پالیسی اپنا نے پر زور

چین میں کووڈ انیس کی نئی لہر کے تناظر میں یورپی یونین کے بعض ممالک نے گوکہ اپنے اپنے طور پر بعض اقدامات کا اعلان کیا ہے تاہم ایک مربوط پالیسی اختیار کرنے کے حوالے سے بدھ کے روز وہ ایک میٹنگ کرنے والے ہیں۔

بیلجیئم نے بتایا کہ وہ چین سے آنے والے طیاروں میں موجود گندے پانی کی جانچ کر رہا ہے تاکہ کورونا کے کسی ممکنہ خطرناک ویریئنٹ کا سراغ لگایا جاسکے۔ اس نے چین سے آنے والے مسافروں سے اپیل کی ہے کہ اگر انہیں طبیعت میں ذرا سی بھی خرابی محسوس ہو تو کووڈ جانچ ضرور کرائیں۔

'کورونا وائرس کا ہنگامی مرحلہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے'، ڈبلیو ایچ او

بیلجیئم کے وزیر صحت فرانک وانڈن بروک کا کہنا تھا کہ چین سے کووڈ کی نئی لہر پر قابو پانے کے لیے صرف ایک مربوط اپروچ کے ذریعہ ہی موثر اقدامات ممکن ہیں۔ انہوں نے کہا، "اگر یورپی یونین کے تمام ممالک ایک ساتھ مل کر یہ کہیں کہ اگر آپ یورپ آ رہے ہیں تو پہلے جانچ کرانی ہوگی، تو یہ چین کے لیے ایک اچھا اشارہ ہوگا۔"

یورپی یونین کے موجودہ صدر سویڈن نے کہا کہ یونین کے رکن ممالک بدھ کے روز ایک میٹنگ کرنے والے ہیں جس میں ضروری اقدامات کے حوالے سے غور و خوض کیا جائے گا۔کورونا وائرس کی ممکنہ ویکسین، یورپی یونین کی اہم ڈیل

یورپی یونین کے رکن ممالک فرانس، اسپین اور اٹلی چین سے آنے والے مسافروں کے حوالے سے اپنے اپنے طور پر اقدامات کا اعلان کرچکے ہیں۔

سخت حالات میں ویکسینیشن، مجبوری یا احساس ذمہ داری

 ج ا/ ص ز(روئٹرز، اے پی)