1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی پارلیمان کے انتخابات کے بارے میں چند اہم معلومات

4 جون 2024

یورپی پارلیمان کے انتخابات چھ تا نو جون ہوں گے، جس میں 27 رکن ممالک کے تقریباً 373 ملین اہل ووٹزر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ یورپی پارلیمان 720 اراکین پر مشتمل ہے۔

https://p.dw.com/p/4gc21
Europawahl Belgien
تصویر: SOPA Images/picture alliance

یورپی پارلیمان کے انتخابات کے بارے میں آپ کے لیے درج ذیل معلومات جاننا سود مند ثابت ہوسکتا ہے۔

یورپی پارلیمنٹ کیا ہے؟

یورپی پارلیمنٹ (ای پی) یورپی یونین (ای یو) کا واحد براہ راست منتخب ادارہ ہے، جو اس کے رکن ممالک کے شہریوں کی نمائندگی کرتا ہے۔

یورپی پارلیمنٹ (ای پی) یورپی یونین (ای یو) کے رکن ممالک کے شہریوں کی نمائندگی کرنے والا واحد براہ راست منتخب ادارہ ہے۔ اس کے بنیادی کاموں میں یورپی یونین کے قوانین کے سلسلے میں رکن ملکوں کی حکومتوں کے ساتھ بات چیت کرنا شامل ہے، جن کی نمائندگی یورپی کونسل کرتی ہے۔ یورپی پارلیمنٹ یورپی یونین کے بجٹ کو بھی منظور کرتی ہے اور بین الاقوامی معاہدوں نیز بلاک کی توسیع پر ووٹ دیتی ہے۔

یورپی پارلیمنٹ کی اہم ذمہ داریوں میں یورپی کمیشن کے صدر اور کمشنروں کی تقرری کو منظوری یا مسترد کرنے کا اختیار بھی شامل ہے۔ جرمنی کی ارزولا فان ڈیئر لائن فی الحال یورپی کمیشن کی صدر ہیں۔

قومی پارلیمانوں کے برخلاف یورپی پارلیمان کو قوانین تجویز کرنے کا حق حاصل نہیں ہے اور وہ یورپی کمیشن کی تجاویز پر صرف گفت و شنید کرسکتے ہیں۔

ماکروں کا انتہائی دائیں بازو کی سیاست سے انتباہ

فرانس اور جرمنی کی انتہائی دائیں بازو کی جماعتیں ایک دوسرے سے جدا

یورپی پارلیمان 720اراکین پر مشتمل ہے۔ اس کے لیے ہر پانچ سال پر انتخاب ہوتا ہے۔ اس کے بعد پارلیمان کے منتخب اراکین ڈھائی سال کی مدت کے لیے اپنے صدر کا انتخاب کرتے ہیں۔ اٹلی کے رابرٹا میٹ سولا اس وقت یورپی پارلیمان کے رخصت پذیر صدر ہیں۔

یورپی پارلیمان کا کام کیا ہے؟

کون ووٹ دے سکتا ہے؟

اکیس رکن ممالک میں 18سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگ ووٹ دے سکتے ہیں، جب کہ بیلجیئم، جرمنی، آسٹریا اور مالٹا میں ووٹ ڈالنے کی کم سے کم عمر 16سال ہے۔ یونان میں 17سال کے شہری ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں جب کہ ہنگری میں عمر سے قطع نظر شادی شدہ افراد ووٹ دے سکتے ہیں۔

یورپی یونین کے شہری اپین آبائی ملک یا کسی بیرونی ملک سے بھی ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ چیک، آئر لینڈ، مالٹااور سلوواکیہ کو چھوڑ کر دیگر رکن ملکوں کے شہری بیرون ملک سے بھی ووٹ د ے سکتے ہیں۔ بلغاریہ اور اٹلی میں یہ حق صرف یورپی یونین میں رہنے والو ں کو حاصل ہے۔

جرمن شہر ڈریسڈن میں ایس پی ڈی کے ایک سیاستدان پر حملہ

کیا یورپی یونین جاسوسی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے؟

یورپی یونین کے دیگر ممالک کے شہری امیدواروں کو اپنے آبائی ملک یا وہ جس ملک میں مقیم ہیں وہاں سے بھی ووٹ دے سکتے ہیں۔

لیکن ووٹر صرف ان اراکین کو منتخب کر سکتے ہیں جن ملکوں کے وہ شہری ہیں۔

ووٹ کیسے دیں؟

کچھ رکن ممالک میں ووٹر صرف طے شدہ فہرستوں سے ہی امید وار کو ووٹ دے سکتے ہیں انہیں ترجیحی امیدواروں کے لیے ترتیب میں تبدیلی کی اجازت نہیں ہے لیکن بعض ملکوں میں ووٹر ترجیحی نظام میں کسی امیدوار کو منتخب کر سکتے ہیں۔

قومی قوانین پر منحصر بعض ممالک میں ووٹر بیرون ملک اپنی قومی سفارت خانوں یا بذریعہ ڈاک یا الیکٹرانک میل کے ذریعے بھی ووٹ دے سکتے ہیں۔

الیکشن میں کون حصہ لے سکتا ہے؟

کوئی بھی ووٹر ا پنے ملک کے لحاظ سے امیدوار یا سیاسی جماعتوں کے مندوبین میں سے انتخاب کرسکتا ہے۔ایک بار منتخب ہوجانے کے بعد ہر ملک کے سیاست داں یورپی گروپوں میں شامل ہوتے ہیں جو سیاسی رجحانات کی بنیاد پر پارلیمان تشکیل دیتے ہیں۔

جرمنی سمیت کچھ رکن ممالک صرف سیاسی جماعتوں یا سیاسی انجمنوں کے ذریعہ نامزد کیے گئے امیدواروں کوہی الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دیتے ہیں۔

منتخب افراد قومی حکومتوں یا دیگر سیاسی اداروں مثلاً یورپی یونین کمیشن، کورٹ آف جسٹس، کورٹ آف آڈیٹرز وغیرہ میں کام نہیں کر سکتے۔ تمام امیدواروں کے لیے یورپی یونین کا شہری ہونا ضروری ہے۔

یورپی یونین کی سیاسی جماعتوں نے ڈس انفارمیشن مخالف معاہدے پر دستخط کر دیے

کیا نوجوان جرمن ووٹر دائیں بازو کی سیاست میں پھنس سکتے ہیں؟

سن 2024 کے انتخابات کے لیے پیش گوئیاں

یورپی یونین کی شماریاتی ایجنسی یورو اسٹیٹ کی طرف سے اپریل میں کرائے گئے ایک سروے کے مطابق یورپی یونین کے ہر 10 شہریوں میں سے چھ نے ان انتخابات میں ووٹ دینے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

اپریل میں کرائے گئے ایک سروے کے مطابق یورپی یونین کی 720 دستیاب سیٹوں میں اعتدال پسند یورپی پیپلز پارٹی 183سیٹیں جیت سکتی ہے۔ بائیں بازو کی جماعت پروگریسیو الائنز آف سوشلسٹس اینڈ ڈیموکریٹس (ایس اینڈ ڈی) کے 140 سیٹیں، رینیو یورپ (آر ای) اور یوریپیئن کنزرویٹیو اینڈ ریفارمسٹ دونوں میں سے ہر ایک کے 86سیٹیں، آئیڈینٹیٹی اینڈ ڈیموکریسی کے 84سیٹیں جیتنے کی امید ہے جب کہ دیگر جماعتیں بقیہ 141سیٹیں جیت سکتی ہیں۔

ج ا/ ص ز (روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں