1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی عوام کو مضر صحت کیمیکل بی پی اے کی بلند شرح کا سامنا

17 ستمبر 2023

یورپی ماحولیاتی ایجنسی کے انکشاف کیا ہے کہ عام یورپی باشندوں کو اپنی زندگیوں میں آج بھی مضر صحت کیمیکل بی پی اے کی بلند شرح کا سامنا ہے۔ یہ کیمیکل عشروں تک پلاسٹک کی مخصوص مصنوعات کی تیاری میں استعمال کیا جاتا رہا تھا۔

https://p.dw.com/p/4WLga
بائی سفینول اے سے بنائی گئی فوڈ پیکجنگ انسانی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہو سکتی ہے
بائی سفینول اے سے تیار کردہ کھانے کے برتنوں اور دیگر اشیاء سے خوراک مضر صحت ہو جاتی ہےتصویر: Pauline Berthellemy/RES

ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یورپی ماحولیاتی ایجنسی (ای ای اے) نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ماضی میں برس ہا برس تک بی پی اے نامی جو نقصان دہ کیمیائی مادہ پلاسٹک مصنوعات کی صنعتی تیاری میں استعمال کیا جاتا رہا تھا، عام یورپی شہریوں کو آج بھی اس کی کافی زیادہ مقدار کا سامنا ہے۔

کئی ملین یورپی باشندوں میں موجودگی

بی ایس اے کا پورا نام بائی سفینول اے (Bisphenol A) ہے اور اس کی متعدد یورپی ممالک کے باشندوں میں غیر معمولی حد تک موجودگی کی حال ہی میں ایک جائزے کے نتائج سے تصدیق ہو گئی۔

’روزہ رکھیں‘ کم خوراکی قوت مدافعت بڑھاتی ہے!

شیر خوار بچوں کے استعمال میں آنے والے دودھ، پانی یا جوس کے فیڈر
بائی سفینول اے نامی کیمیائی مادہ چھوٹے بچوں کے زیر استعمال کھانے پینے کے برتنوں کی تیاری میں بھی استعمال ہوتا ہےتصویر: AFP/Getty Images

اس جائزے کے دوران متعدد یورپی ممالک میں عام شہریوں کے پیشاب کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا تو پتہ چلا کہ یورپی عوام کو ابھی تک بی پی اے کا اس حد تک سامنا ہے کہ یہ مقدار ''انسانی صحت کی حفاظت کے لیے قابل قبول سطح سے بہت زیادہ‘‘ بنتی ہے۔

یورپی ماحولیاتی ایجنسی کے مطابق اس کیمیائی مادے کی اتنی زیادہ مقدار کا جسمانی سامنا کرنا کئی ملین یورپی باشندوں کی صحت کے لیے بڑا خطرہ ہے۔

بی پی اے ہے کیا؟

بائی سفینول اے مصنوعی طور پر تیار کردہ ایک ایسا کیمیائی مادہ ہے، جسے اشیائے خوراک کے لیے استعمال ہونے والے پلاسٹک کے اور دھاتی برتنوں کی تیاری میں استعمال کیا جاتا تھا۔ اس کے علاوہ اس کا پانی کی دوبارہ قابل استعمال بوتلوں اور سوفٹ ڈرنکس پینے کے لیے پلاسٹک کے چھوٹے چھوٹے پائپوں کی تیاری میں استعمال بھی عام تھا۔

مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے سنہری اُصول

بائی سفینول اے نامی مضر صحت کیمیکل کی ایک تجارتی پیکنگ
یورپی یونین میں ایسی تمام مصنوعات کی تیاری میں بائی سفینول اے کا استعمال انتہائی محدود کیا جا چکا ہے، جو کسی بھی عمر کے انسانوں کے لیے اشیائے خوراک یا ان کی پیکنگ کے ساتھ رابطے میں آتی ہیںتصویر: AFP/Getty Images

نمک کا زیادہ استعمال، مدافعتی نظام کے لیے نقصان دہ

اہم بات یہ ہے کہ اس کیمیائی مادے کی انسانی جسم میں موجود تھوڑی سے مقدار بھی انسانوں کے جسمانی مدافعتی نظام کو کمزور کر سکتی ہے۔

یورپی ماحولیاتی ایجنسی کے مطابق بی پی اے دیگر طبی مسائل کا سبب بننے کے ساتھ ساتھ انسانوں میں افزائش نسل کی اہلیت میں کمی اور کئی طرح کی اسکن الرجی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

یورپی طبی مطالعے کی تفصیلات

یورپی شہریوں میں بائی سفینول اے اور دو دیگر اقسام کے بائی سفینولز کی موجودگی کا پتہ چلانے کے لیے گیارہ ممالک میں تقریباﹰ 2800 بالغ افراد کے پیشاب کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا۔ یہ ممالک کروشیا، چیک جمہوریہ، ڈنمارک، فرانس، فن لینڈ، جرمنی، آئس لینڈ، لکسمبرگ، پولینڈ، پرتگال اور سوئٹزرلینڈ تھے۔

کولڈ کافی کا پلاسٹک کا ایک گلاس اور پلاسٹک ہی کا بنا ہوا اسٹرا
صرف ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے برتن بہت زیادہ ماحولیاتی آلودگی کی وجہ بھی بنتے ہیںتصویر: picture-alliance/empics/J. Hayward

ان افراد کے پیشاب کے نمونوں میں بائی سفینول اے کی موجودگی کی شرح اس مادے کی ''محفوظ سمجھی جانے والی مقدار‘‘ سے 71 فیصد زیادہ سے لے کر 100 فیصد زیادہ تک پائی گئی۔

طب کا نوبل انعام مدافعتی نظام کے راز دریافت کرنے والوں کے نام

اس اسٹڈی کے نتائج جاری کرتے ہوئے یورپی ماحولیاتی ایجنسی کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر لینا ژلےمونونن نے کہا، ''یورپی یونین میں ایک بڑی پیش رفت ثابت ہونے والی اس بائیو مانیٹرنگ اسٹڈی کی وجہ سے ہم یہ دیکھ سکے کہ بائی سفینول اے آج بھی انسانی جانوں کے لیے اس سے کہیں زیادہ بڑا خطرہ ہے، جتنا کہ ہم اب تک سمجھتے تھے۔‘‘

انہوں نے کہا، ''اب ہمیں اس جائزے کے نتائج سے سبق سیکھنا ہے اور اس امر کو یقینی بنانا ہے کہ ایسے کیمیائی مادے یورپی عوام کی صحت کے لیے خطرہ نہ بنیں۔‘‘

یورپی یونین میں پابندی

بائی سفینول اے کے یورپی یونین میں استعمال پر جزوی پابندی تو کئی برسوں سے عائد ہے۔ شروع میں اس کا پلاسٹک کی بوتلوں کی تیاری اور شیر خوار اور نابالغ بچوں کی خوراک کی پیکجنگ میں استعمال ممنوع تھا۔

کولڈ ڈرنکس پینے کے لیے استعمال ہونے والے پلاسٹک کے اسٹرا اور کاغذی اسٹرا
کئی مغربی ممالک میں اب پلاسٹک کے اسٹرا (دائیں) کے بجائے کاغذی اسٹرا استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہےتصویر: picture-alliance/U. Baumgarten

پھر فروری 2018ء میں یورپی یونین نے اس کیمیکل کے استعمال سے متعلق اپنے ضوابط سخت تر کر دیے تھے۔

تب سے اس کا ایسی تمام مصنوعات کی صنعتی پیداوار میں استعمال انتہائی محدود کیا جا چکا ہے، جو کسی بھی عمر کے انسانوں کے لیے اشیائے خوراک یا ان کی پیکنگ کے ساتھ رابطے میں آتی ہیں۔

مضر صحت چکنائی کا استعمال، پاکستان سرفہرست ممالک میں شامل

یہ قوانین میں اسی سختی کا نتیجہ تھا کہ یورپی یونین میں میکڈونلڈز اور برگر کنگ جیسے فاسٹ فوڈ ریستورانوں میں گاہکوں کو سافٹ ڈرنکس پیپر کے گلاسوں میں اور کاغذی پائپوں کے ساتھ دیے جانے لگے تھے۔

م م / ش ر (ڈی پی اے)