یوایس اوپن: نادال میچ تو جیتے، دَرد سے ہار گئے
5 ستمبر 2011رواں برس کے آخری گرینڈ سلیم یو ایس اوپن کے تیسرے راؤنڈ میں اتوار کو رافائل نادال نے David Nalbandian کو سات چھ، چھ ایک، سات پانچ سے ہرایا۔ مقابلے کے بعد وہ نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے کہ بولتے بولتے اچانک رک گئے۔ پھر انہوں نے اپنے دونوں ہاتھوں سے چہرہ چھپا لیا اور کرسی سے زمین پر پھسل گئے۔
اس موقع پر صحافیوں کو کمرے سے نکل جانے کے لیے کہا گیا اور لائٹس بند کر دی گئیں جبکہ طبی عملے کو طلب کر لیا گیا۔ اس دوران نادال دس منٹ تک کارپٹ پر پڑے رہے۔ تھوڑی دیر بعد وہ مسکراتے ہوئے کانفرنس روم میں لوٹے اور انہوں نے کہا کہ ان کی ٹانگ کے اگلے اور پچھلے حصوں کی نسیں کھنچ گئی تھیں، اسی لیے انہیں بہت شدید درد محسوس ہوا۔
جرمنی سے سات مرد کھلاڑی یو ایس اوپن میں شریک ہوئے تھے لیکن تیسرے راؤنڈ تک ہی یہ سب ایک ایک مقابلے سے خارج ہو چکے ہیں۔ آخری جرمن کھلاڑی فلوریان مائر تھے، جو اتوار کو اسپین کے ڈیوڈ فیرر سے ہار گئے۔
مردوں کے برعکس جرمن خواتین کی کارکردگی کہیں بہتر ہے اور انگیلیک کیربر کی صورت میں گیارہ سال کے بعد پھر ایک مرتبہ کسی جرمن خاتون کھلاڑی کو یو ایس اوپن کے کوارٹر فائنل تک پہنچنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ اِس مرحلے تک پہنچنے کے لیے اُنہوں نے رومانیہ کی مونیکا نکولیسکو کو چھ چار اور چھ تین سے ہرایا اور اب اگلے مرحلے میں اٹلی کی فلاویا پینیٹا کا سامنا کریں گی۔
جرمنی ہی کی زابینے لیزیکی اتوار کو روسی کھلاڑی ویرا زووناریوا کے خلاف اپنا میچ ہار گئیں اور کوارٹر فائنل تک پہنچنے میں کامیاب نہ ہو سکیں۔ ایک اور خاتون جرمن کھلاڑی آندریا پیٹکووِچ ابھی میدان میں ہیں اور آج اسپین کی کارلا سواریس سے مقابلہ کریں گی۔ اِس طرح ابھی ایک اور جرمن خاتون کھلاڑی کے یو ایس اوپن کے کوارٹر فائنل تک پہنچنے کے امکانات موجود ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: امجد علی