1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہندو سماج ميں ذات پات کا نظام، آج بھی ايک حقيقت

21 مئی 2012

بھارت ميں دلت طبقے کے کچھ افراد ان دنوں ايک مہم کے ذريعے معاشرے ميں اپنے خلاف ہونے والی ناانصافيوں اور امتيازی سلوک کو عوام کے سامنے لا رہے ہيں اور اس سلسلے ميں انہوں نے ايک عدالت ميں درخواست بھی جمع کروائی ہے۔

https://p.dw.com/p/14zTP
تصویر: picture-alliance/dpa

بھارت ميں موجود دلت طبقہ، جو کہ وہاں ذات پات کے رائج نظام کے لحاظ سے سب سے نچلی سطح پر آتا ہے، معاشرے ميں اپنے خلاف ہونے والے امتيازی سلوک کے خاتمے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ايف پی کے مطابق اس سلسلے ميں اس طبقے ميں شامل افراد نے ايک پٹيشن بھی دائر کروائی ہے۔ خبر ايجنسی اے ايف پی کے مطابق بھارت ميں دلت طبقے، جنہيں اچھوت بھی کہا جاتا ہے، کے اراکين کو روز مرہ کی زندگی ميں امتيازی سلوک کا نشانہ بنایا جاتا ہے ليکن ان واقعات کی خبريں ملکی ميڈيا ميں بہت کم ہی نشر کی جاتی ہيں۔ اس سلسلے ميں ممبئی سے شائع ہونے والے ايک اخبار کے ايڈيٹر کمار کيٹکر کا کہنا ہے کہ يہ ايک حقيقت ہے کہ مرکزی دھارے ميں شامل ملکی ميڈيا ميں اچھوت سمجھے جانے والے طبقوں کے حوالے سے پروگرام اور خبريں کم ہی نشر کی جاتی ہيں۔

يہی وجہ ہے کہ اپنے خلاف ہونے والے امتيازی سلوک کو عوام کے سامنے لانے کے ليے دلت ذات کے چند اراکين ان دنوں ايک مہم کے ذريعے مختلف واقعات کی ويڈيوز بنا کر انہيں ٹيلی وژن چينلز اور ديگر آن لائن پليٹ فارمز پر نشر کر رہے ہيں۔ اس سلسلے ميں ملک کے مختلف حصوں ميں مقيم قريب ساٹھ افراد Video Volunteers نامی ايک مہم کا حصہ ہيں۔ سن 2010 سے ’انڈيا ان ہرڈ‘ نامی نيوز سروس Video Volunteers کی ان ويڈيوز کو اپنی ويب سائٹ کا حصہ بناتی آئی ہے۔ دلت ذات کے لوگ اور ويڈيوز بنانے والے اس گروپ سے منسلک افراد کے ليے ايک اہم پيش رفت گزشتہ دنوں اس وقت ہوئی، جب بھارت ميں انگيزی زبان کے نماياں چينلز ميں شامل CNN-IBN نے اس مہم ميں شامل ويڈيوز کو اپنی ہفتہ وار نشريات کا حصہ بنانے کا فيصلہ کيا۔

بھارت ميں دلت طبقے کے لوگوں کو کئی معاملات ميں امتيازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے
بھارت ميں دلت طبقے کے لوگوں کو کئی معاملات ميں امتيازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہےتصویر: Lakshmi Narayan

Video Volunteers کے اراکين کو فی ويڈيو 29 ڈالر کے برابر مقامی کرنسی ميں معاوضہ ادا کيا جاتا ہے۔ اگر کوئی شخص يا نمائندہ ايسی ويڈيو بنائے، جس سے اس مہم کے ذريعے لائی گئی کوئی تبديلی نماياں ہو تو اسے معاوضے ميں 95 ڈالر کے برابر مقامی کرنسی ادا کی جاتی ہے۔ Video Volunteers اپنے نمائندگان کو يہ ادائيگياں اور ديگر ضروريات کا دو تہائی حصہ اس منصوبے کو ملنے والی عطيات کے ذريعے پوری کرتے ہیں۔

نئی دہلی کے سينٹر فار ميڈيا اسٹڈيز کی ڈائريکٹر پی اين وسانتی نے Video Volunteers کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خبر رساں ادارے اے ايف پی کوبتايا، ’يہ نيوز ميڈيا اور سامعين کی ارتقاء ہے۔ لوگ اپنے مطالبات کا اظہار کرنا سيکھ رہے ہيں‘۔

as/ia/AFP