1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہزاروں پاکستانی سعودی قیدخانوں میں

عاطف توقیر ات ایف پی
8 مارچ 2018

ایک تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی جیلوں میں ہزاروں پاکستانی قید ہیں، جن میں سے درجنوں کو سزائے موت دی جا چکی ہے، جب کہ ان افراد کے قانونی دفاع کے حق تک کو تسلیم نہیں کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/2twkS
Jemen Jamatud Dawa
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Akber

انسانی حقوق کی تنظیموں ہیومن رائٹس واچ اور سٹڈی بائے جسٹس پروجیکٹ کی بدھ کے روز جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکومت دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں سالانہ بنیادوں پر سب سے زیادہ پاکستانی شہریوں کو موت کے گھاٹ اتارتی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق سزائے موت پانے والے قریب تمام پاکستانی ’ہیروئن کی اسمگلنگ‘ کے الزام میں موت کے گھاٹ اتارے جاتے ہیں۔

سعودی عرب میں چار پاکستانیوں کو سزائے موت

توہین مذہب کے قوانین، دنیا میں پھیلتے ہوئے

’سعودی عرب چودہ شیعہ نوجوانوں کی پھانسی روکے‘

’کاٹ اِن ا ویب‘ یا ’جال میں پھنسے‘ نامی اس رپورٹ کے مطابق سن 2014 تا 2017 سعودی حکومت نے چھیاسٹھ پاکستانیوں کے سر قلم کئے۔ ہیومن رائٹس واچ کے پاکستان میں ریسرچر سروپ اعجاز نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت میں بتایا، ’’مسئلہ صرف موت کی سزا دینا ہی نہیں بلکہ یہ ہے کہ سزائے موت بغیر شفاف مقدمہ چلائے دی جاتی ہے اور ان ملزمان کو باضابطہ قانونی عمل سے نہیں گزارا جاتا۔‘‘

اعجاز کے مطابق، سعودی عرب میں پاکستانی تارکین وطن ’غیرمعمولی حد تک بے اختیار اور امتیازی سلوک کا شکار ہیں۔‘‘ اعجاز نے بتایا کہ سعودی عرب میں فوجداری نظام انصاف ’امتیازی رویوں‘ سے عبارت ہے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں 1.6 ملین پاکستانی نژاد افراد مقیم ہیں، جو اس ملک میں دوسری سب سے بڑی غیرملکی آبادی ہے۔ نیوز ایجنسی  اے ایف پی کے مطابق ان پاکستانی میں بڑی تعداد کم اجرت والی ملازمتوں اور نہایت محدود حقوق کی حامل ہیں۔

بدھ کے روز اسلام آباد میں جاری کردہ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قریب 2795  پاکستانی سعودی جیلوں میں بند ہیں۔ سعودی میڈیا رپورٹوں میں ابھی منگل چھ مارچ کو بتایا گیا تھا کہ ایک پاکستانی شہری کو مکہ شہر میں منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں موت کی گھاٹ اتارا گیا۔ گزشتہ ماہ چار دیگر پاکستانیوں کو ایک خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرنے اور اس کی بیٹی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزامات کے تحت سزائے موت سنائی گئی تھی۔