1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گیلانی کے خلاف توہین عدالت کیس، فیصلہ آج ہوگا

26 اپریل 2012

پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف جاری توہین عدالت کے مقدمے کا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے، جو آج سنایا جا رہا ہے۔ اگر عدالتی فیصلہ گیلانی کے خلاف ہوا، تو انہیں وزارت عظمیٰ سے ہاتھ دونا پڑ سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/14l3r
تصویر: AP

پاکستانی سپریم کورٹ جمعرات کے روز اس مقدمے کا فیصلہ سنانے جا رہی ہے۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر الزام عائد ہے کہ انہوں نے عدالت عظمیٰ کی حکم عدولی کرتے ہوئے سوئٹزرلینڈ کے حکام کو خط تحریر نہیں کیا کہ وہ صدر آصف زرداری کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات دوبارہ کھول دیں۔ دوسری جانب اس بابت حکومتی مؤقف رہا ہے کہ یہ خط اس لیے تحریر نہیں کیا گیا کیوں کہ پاکستانی آئین کے مطابق صدر کو ہر طرح کے مقدمے میں استثناء حاصل ہے اور زرداری جب تک عہدہ صدارت پر براجمان ہیں، حکومت ان کے خلاف کسی مقدمے کو کھولنے کے لیے مراسلہ تحریر نہیں کرے گی۔

اگر آج کا عدالتی فیصلہ پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف کر دیا گیا، تو انہیں چھ ماہ کی قید کی سزا ہو جائے گی اور ساتھ ہی وہ پاکستانی پارلیمان کی رکنیت کے لیے بھی نااہل ہو جائیں گے۔

حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے بعض رہنما اعلیٰ ججوں پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ وہ اپنے آئینی دائرے سے تجاوز کر رہے ہیں جب کہ دوسری جانب ملکی اپوزیشن عدلیہ کے ساتھ کھڑی دکھائی دیتی ہے۔ سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب پاکستان عسکریت پسندی اور دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہے، وزیراعظم کے خلاف فیصلہ ملک میں سیاسی افراتفری میں اضافہ کرے گا۔

عدالت عظمیٰ نے وزیراعظم گیلانی کو جمعرات کے روز فیصلے کے موقع پر عدالت میں طلب کیا ہے جب کہ یوسف رضا گیلانی نے بدھ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ وہ عدالت کا احترام کرتے ہیں اور وہ عدالت میں پیش ہوں گے۔

اس موقع پر اسلام آباد میں سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔ وزیر داخلہ رہنما ملک نے کہا کہ سپریم کورٹ کے آس پاس کے علاقے کی سخت ترین نگرانی کی جائے گی۔ انہوں نے حکمران جماعت کے کارکنوں سے اپیل کی کہ فیصلہ چاہے کچھ بھی ہو وہ سپریم کورٹ کی جانب نہ آئیں۔

at/ss (AFP)