گھانا کے پٹرول پمپ پر آگ ہلاکتیں 90 تک پہنچ گئیں
4 جون 2015ملکی فائر بریگیڈ کے ترجمان کے مطابق ہلاک ہونے والے زیادہ تر ایسے افراد ہیں جنہوں نے طوفانی بارش سے بچنے کے لیے اس پٹرول پمپ میں پناہ لے رکھی تھی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے ملکی فائر بریگیڈ کے ترجمان پرنس بِلی اناگلاٹے Prince Billy Anaglate کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکے کی وجہ قریبی لاری ٹرمینل پر لگنے والی آگ بنی۔ جس نے پھیلتے ہوئے پٹرول پمپ اور دیگر قریبی عمارات کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اور گزشتہ شب مقامی وقت کے مطابق 10 بجے آگ کے شعلے اس پٹرول پمپ کے ساتھ آس پاس کی کئی عمارتوں تک بھی پھیل چُکے تھے۔ ابتدائی علامات سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ آگ حادثاتی طور پر لگی۔
اناگلاٹے کے مطابق، ’’یہ ایک تیزی سے پھیلنے والی آگ تھی جس کی وجہ سے پٹرول اسٹیشن پر پناہ لیے ہوئے افراد کو یہ موقع ہی نہ مل سکا کہ وہ وہاں سے نکل سکتے۔‘‘
اکرا کے میئر اوکو وانڈرپوئیجی Oko Vanderpuije کے مطابق ابتداء میں فائر بریگیڈ کا عملہ اس آگ کو بجھانے کی کوشش کرتا رہا تاہم بعد میں پولیس اور فوجی بھی ایمرجنسی کاموں میں مشغول عملے کے ساتھ شامل ہو گئے اور ملبے میں پھنسے لوگوں کو وہاں سے نکالنے کی کوشش کی۔
روئٹرز کے مطابق آگ کے باعث پٹرول اسٹیشن کے سامنے موجود ایک درجن سے زائد کاریں اور منی بسیں بھی جل کر راکھ ہو گئیں۔ روئٹرز کے ایک رپورٹر نے بعض کاروں میں بھی جلی ہوئی لاشیں دیکھیں جو بارش کے باعث گاڑیوں کے اندر ہی موجود تھے۔
فائربریگیڈ کے ترجمان انگالاٹے کے مطابق ابتدائی طور پر ایسا لگتا ہے کہ یہ آگ حادثاتی طور پر شروع ہوئی۔ بدھ کے روز طوفانی بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہونے سے درالحکومت اکرا میں عمارات اور گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں۔
گھانا کے صدر جان مہاما John Mahama نے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ انسانی جانوں اور نقصانات پر انہیں دلی صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے سیلاب کی کسی حد تک ذمہ داری ایسے افراد پر بھی عائد کی جنہوں نے پانی کی نکاسی کے راستوں گھر اور دیگر عمارات تعمیر کر رکھی ہیں۔ جس کی وجہ سے شہر کا نکاسی آب کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ گھانا کے محکمہ موسمیات کے مطابق آج جمعرات کے روز مزید بارشوں کا امکان ہے۔