1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گوانتا نامو میں قید پاکستانی کی حراست غیر قانونی،اقوام متحدہ

عنبرین فاطمہ/ نیوز ایجنسیاں
1 مارچ 2018

غیر قانونی حراست سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا کے حراستی مرکز گوانتانامو میں سن 2006 سے قید پاکستانی شخص کو فوری رہا کیا جائے۔

https://p.dw.com/p/2tWYz
USA 2008 | Prozessbeginn in Guantanamo
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Linsley

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے پانچ ماہرین کے گروپ نے اپنی ایک تحریری رائے میں لکھا ہے کہ عمار البلوچی کی حراست  ظالمانہ، انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور بغیر کسی قانونی بنیاد کے ہے۔ 

کویتی نژاد پاکستانی شہری البلوچی المعروف عبدالعزیز علی، گیارہ ستمبر 2001 میں ہونے والے حملوں کی سازش میں مبینہ طور پر ملوث خالد شیخ محمد کے بھتیجے ہیں۔

Kuba USA Guantanamo Bay Leben im Lager
تصویر: Getty Images/J. Moore

گوانتانامو کا حراستی مرکز بند نہیں ہو گا، ٹرمپ

گوانتانامو بے جیل کے کم عمر قیدی کو لاکھوں ڈالر ہرجانہ ادا

اپنی تحریری رائے میں ادارے کے ماہرین نے لکھا ہے کہ البلوچی کو امتیازی بنیادوں پر طویل عرصے سے حراست میں رکھا گیا ہے جبکہ انہیں اپنے مناسب دفاع کی تیاریوں کی وہ سہولیات مہیا نہیں جو استغاثہ کو حاصل ہے۔ امریکی عدالتی نظام کے تحت حراست میں رکھے جانے والے تمام افراد کو بطریق قانونی اور غیر جانبدارانہ سماعت کی ضمانت دی جاتی ہے۔ تاہم البلوچی کو اس کے غیر ملکی شہریت اور مذہب کی بنیاد پر یہ حقوق نہیں دیے گئے ہیں، جو شہری حقوق، سیاسی معاہدوں اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی اعلامیے کی شق نمبر 13 کی خلاف ورزی ہے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک صدارتی حکم نامے کے ذریعے گوانتانامو میں قائم امریکی عسکری حراستی مرکز کو آئندہ بھی قائم اور زیر استعمال رکھنے کا فیصلہ کیا۔ اس سے قبل سابق صدر باراک اوباما نے اس حراستی مرکز کی بندش کا اعلان کیا تھا۔انسانی حقوق کی تنظیمیں اس حراستی مرکز پر شدید تنقید کرتی رہی ہیں، تاہم صدر اوباما بھی اپنے آٹھ سالہ دور حکومت میں یہ اسے بند نہ کر پائے تھے۔