گجرات میں نریندر مودی کی پارٹی پھر جیت گئی
18 دسمبر 2017بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات میں حکمران پارٹی بی جے پی کو ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ یہ قوم پرست سیاسی جماعت اِس ریاست پر گزشتہ بائیس برسوں سے حکومت کر رہی ہے۔ تاہم اس مرتبہ کے انتخابات میں مجموعی طور پر قوم پرست ہندو جماعت کے ووٹ بینک میں کمی کا رجحان سامنے آیا ہے۔
گجرات انتخابات میں پاکستانی سازش کی بو، مودی
گجرات اسمبلی کی کل نشستیں 182 ہیں۔ سابقہ اسمبلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے پاس 114 سیٹیں تھی۔ رواں برس کے الیکشن میں اُسے پندرہ نشستیں کم ملی ہیں۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اس کامیابی کو ایک بڑی جیت قرار دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دو ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام اُن کی حکومتی پالیسیوں کو پسند کرتے ہیں۔ گجرات کی ریاستی اسمبلی کے الیکشن مہم کی قیادت نریندر مودی خود کر رہے تھے۔ وزیراعظم بننے سے قبل وہ بارہ برس تک اس ریاست کے وزیراعلیٰ رہے تھے۔
مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس نے ریاستی الیکشن میں اپنی شکست تسلیم کر لی ہے۔ گجرات اسمبلی میں کانگریس نے 77 نشستیں حاصل کی ہیں۔ سابقہ الیکشن کے مقابلے میں کانگریس کو سترہ نشستیں زیادہ حاصل ہوئی ہیں۔ اس پر کانگریسی لیڈروں کا خیال ہے کہ یہ ایک حوصلہ افزا رجحان ہے اور سن 2019 کے پارلیمانی انتخابات کے وقت عوامی سوچ میں واضح تبدیلی پیدا ہو جائے گی۔
ایک اور بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں ہونے والے ریاستی انتخابات میں بھی مودی کی سیاسی جماعت کو بھاری کامیابی حاصل ہوئی ہے۔