1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کولمبیا یونیورسٹی میں پاکستان کو درپیش چیلنجز پر مذاکرہ

23 اپریل 2018

کولمبیا یونیورسٹی میں پاکستانی طلبہ کی تنظیم ’سوچ‘ کے عنوان سے ایک سالانہ مذاکرہ منعقد کراتی ہے۔ اس مذاکرے کا مقصد سفارتی تبادلے اور تعميری بات چیت کے ذريعے ان موضوعات پر بات کرنا ہے جو عموماﹰ زیر بحث نہیں آتے۔

https://p.dw.com/p/2wVZu
Pakistan - Muhammad Ali Jinnah
تصویر: picture alliance/AP Images

سوچ کی جانب سے رواں برس منعقد کیے جانے والے مذاکرے کا موضوع تھا ’پاکستان کا تخليقی مقصد اور جناح کی قوم کی از سر نو جستجو‘۔ اس عنوان کے تحت مختلف موضوعات پر مکالمت ہوئی جس ميں پاکستان کا مستقبل اور اس ميں کشمير کا کردار، جنوبی ايشيا ميں اقليتوں کی مذہبی آزادی اور پاکستان ميں ايل جی بی ٹی کميونٹی کی بڑھتی ہوئی شرح آبادی اور اس سے متعلق مسائل جيسے اہم موضوعات شامل تھے۔ 

اس سمپوزيم سے کلیدی خطاب شہباز تاثير نے کیا۔ شہباز تاثير پنجاب کے مقتول گورنر، سلمان تاثير کے بيٹے ہيں اور وہ پانچ برس تک ازبکستان اسلامک موومنٹ اور پھر طالبان کی قيد میں رہے تھے۔ ان کا خطاب ان کے اس وقت کی روداد سے متعلق تھا۔ اس سمپوزيم ميں ذوالفقار علی بھٹو جونيئر نے بھی شرکت کی۔ اس سمپوزيم کے کچھ اہم پينلسٹ سے ڈی ڈبليو اردو کی نمائندہ مونا کاظم شاہ نے خصوصی گفتگو کی جو آپ ان ويڈيو لنکس پر ديکھ سکتے ہيں۔


کپل دیو
صحافی، انسانی حقوق کے کارکن اور بلاگر

جناح کا پاکستان: کپل دیو کی رائے

یاسر لطیف ہمدانی
ایڈووکیٹ، وزٹنگ فیلو، ہاورڈ لاء اسکول

جناح کا پاکستان: یاسر لطیف ہمدانی کی رائے


بینا سرور
صحافی، ڈاکومینٹری فلم میکر اور ’امن کی آشا‘ کی روح رواں

بینا سرور سے ڈی ڈبلیو اردو کی گفتگو

پروفیسر ڈاکٹر نائلہ علی خان
مصفنہ اور کشمیری امور کی ماہر

ڈاکٹر نائلہ علی خان سے ڈی ڈبلیو کی گفتگو