1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوسووو کے ساتھ معمول کے تعلقات: سربیا نے یورپی منصوبہ تسلیم کر لیا

30 مئی 2013

کوسووو کی آزادی کے بعد سے سربیا اور کوسووو کے مابین کچھ عرصہ پہلے تک شدید کشیدگی پائی جاتی تھی لیکن پھر اپریل کے وسط میں یورپی یونین کی وساطت سے دونوں ملکوں کے مابین ایک تاریخی معاہدہ طے پا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/18gTm
تصویر: European External Action Service

سربیا اور اس کے سابقہ صوبے کوسووو کے مابین، جو اب ایک خود مختار ریاست ہے، تاریخی قرار دیا جانے والا معاہدہ انیس اپریل کو طے پایا تھا۔ بلغراد اور پرشٹینا کے مابین یہ معاہدہ برسلز کی ثالثی کی وجہ سے ممکن ہو سکا تھا۔ لیکن اس پر عملدرآمد اس لیے مشکوک تھا کہ یہ بات واضح نہیں تھی کہ فریقین اس گرمجوشی کا مظاہرہ بھی کریں گے، جو اس معاہدے کو عملی شکل دینے کے لیے ضروری تھی۔

Karte Kosovo und Serbien

اس پر یورپی یونین نے بلقان کے خطے میں سیاسی استحکام کو مسلسل فروغ دیتے رہنے کی سوچ کے تحت سربیا اور کوسووو پر یہ واضح کرنے کی کوشش کی کہ انہیں رضاکارانہ طور پر اپنے آپس میں طے کیے جانے والے معاہدے کے تحت کب تک کون کون سے اہداف حاصل کر لینے چاہیئں۔

پھر مئی کے تیسرے ہفتے کے آخر میں بلغراد میں سرب حکومت نے یورپی یونین کی ثالثی میں طے پانے والے اس معاہدے پر عملدرآمد کے منصوبے کو باقاعدہ طور پر تسلیم کر لیا، جس کا مقصد کوسووو کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا ہے۔ اس بارے میں بلغراد میں ایک حکومتی اجلاس کے بعد اعلان یہ کیا گیا کہ سرب حکومت نے برسلز میں طے پانے والے معاہدے پر عملدرآمد کے یورپی منصوبے کو قبول کر لیا ہے۔

اس یورپی منصوبے میں یہ درج ہے کہ سربیا اور کوسووو کو آپس میں معمول کے روابط کو ممکن بنانے کے لیے کب تک کیا کیا کچھ کرنا ہو گا۔ اس منصوبے کے تحت سربیا اور کوسووو دونوں کے ہی یورپی یونین کے ساتھ قریبی تعلقات قائم ہونے چاہیئں۔

اس پیش رفت کے بعد اب سربیا کو امید ہے کہ یورپی یونین کی جون کے آخر میں ہونے والی سربراہی کانفرنس میں اس بارے میں تاریخ کا تعین کر دیا جائے گا کہ سربیا کی یونین میں آئندہ شمولیت سے قبل اس کی اس بارے میں برسلز کے ساتھ باقاعدہ بات چیت کب سے شروع ہو جائے گی۔

زیادہ تر البانوی نسل کی مسلمان آبادی والے کوسووو نے اپنی خود مختاری کا اعلان 2008ء میں کیا تھا۔ ایسا کوسووو میں ہونے والی جنگ میں سربیا کے خلاف نیٹو کی فوجی مداخلت کے نو سال بعد ہوا تھا۔ کوسووو کی آزادی کو تسلیم کرنے سے انکار کے باوجود سربیا نے یورپی یونین کی ثالثی میں کوسووو کے ساتھ مذاکرات کے آغاز پر اتفاق 2011ء میں کیا تھا تاکہ خطے میں معمول کی زندگی بحال ہو سکے۔

mm/ij (dpa)