1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
صحتفرانس

کورونا وائرس کی دوسری لہر یورپ کو اپنی لپیٹ میں لیتے ہوئے

18 اکتوبر 2020

یورپی ممالک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر شدت اختیار کر رہی ہے۔ یورپی ممالک وبا کا پھیلاؤ روکنے اور معیشت کا پہیہ چلانے کے مخمصے میں مبتلا دکھائی دے رہے ہیں۔ دنیا میں کورونا وائرس کی وبا کی صورت حال پر ایک نظر۔

https://p.dw.com/p/3k65Z
Frankreich Lille | vor Ausgangssperre | leeres Restaurant
تصویر: Pascal Rossignol/Reuters

یورپی ممالک میں کورونا وائرس کی نئی لہر میں مزید شدت دیکھی جا رہی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق یورپ میں ایک ہفتے کے دوران سامنے آنے والے کیسز کی تعداد میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ صرف گزشتہ24 گھنٹوں میں براعظم یورپ کے ممالک میں ایک لاکھ 43 ہزار سے زائد کیسز اور 1100اموات ریکارڈ کی گئیں۔

زیادہ تر یورپی ممالک کی حکومتوں نے وبا سے نمٹنے کے لیے  سخت اقدامات بھی متعارف کرائے ہیں۔

فرانس میں ایمرجنسی، پیرس میں رات کا کرفیو نافذ

فرانس میں کورونا کی وبا شدت اختیار کیے ہوئے ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فرانس میں 35 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں جو کہ ایک نیا یومیہ ریکارڈ ہے۔

فرانسیسی حکام نے بیماری کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ملک میں دوبارہ ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔

دارالحکومت پیرس میں رات نو بجے سے لے کر صبح چھ بجے تک کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا ہے۔ کرفیو کے دوران شہریوں کو کسی انتہائی ضروری وجہ کے بغیر گھروں سے نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔ ضروری وجوہات میں کام پر جانا، میڈیکل ایمرجنسی اور طویل دورانیے کے سفر کے لیے ایئرپورٹ یا ٹرین اسٹیشن تک جانا شامل ہیں۔

جرمنی میں بھی صورت حال 'انتہائی سنجیدہ‘

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ہر ممکن تعاون کریں۔ چانسلر میرکل نے یہ اپیل اپنی ہفتہ وار پوڈکاسٹ میں کی۔

یہ بھی پڑھیے: مزید مشکل وقت آنے والا ہے، جرمن چانسلر

میرکل نے کہا کہ اس وقت جرمنی 'انتہائی سنجیدہ‘ صورت حال سے گزر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے اس وقت ہر گزرتا دن اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ موجودہ صورت حال میں وہ غیر ضروری سفر اور میل ملاقات سے ممکن حد تک اجتناب کریں۔

جرمنی میں کورونا وائرس کے مریضوں کی ریکارڈ یومیہ تعداد سامنے آ رہی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قریب آٹھ ہزار کیسز سامنے آئے، جب کہ مارچ میں زیادہ سے زیادہ یومیہ تعداد قریب چھ ہزار رہی تھی۔

بھارت میں اب بھی سب سے زیادہ یومیہ کیسز

یورپ سے باہر کی بات کی جائے تو یومیہ کیسز کے حوالے سے بھارت دنیا بھر میں سر فہرست ہے۔ بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 62 ہزار نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد تقریبا 75 لاکھ ہو گئی ہے۔

بھارتی وزارت صحت نے آج اتوار 18 اکتوبر کو بتایا کہ اسی دوران 1,033 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔ ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 114,031 ہو گئی ہے۔

بھارت دنیا میں امریکا کے بعد کورونا وائرس کی وبا سے دوسرا سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔ حالیہ دنوں میں وبا کی شدت میں بتدریج کمی نوٹ کی جا رہی ہے۔ تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ رواں ماہ کے آخر میں مذہبی تقریبات کا سیزن شروع ہونے کے بعد کورونا وائرس کی وبا ایک مرتبہ پھر شدت اختیار کر سکتی ہے۔

ش ح / ا ب ا (اے پی، روئٹرز، ڈی پی اے)