1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا وائرس: جرمنی کا ورکروں کے لیے مالی امداد کا اعلان

23 اپریل 2020

جرمن حکومت نے کورونا وائرس کے بحران کے سبب پیدا ہونے والی صورتحال میں کم آمدن والے ورکروں اور چھوٹے کاروباریوں کو معاشی پریشانی سے بچانے کے لیے ایک امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3bHM1
BG Deutschland Corona Lockerung
تصویر: Reuters/W. Rattay

کورونا وائرس کی وبا کی روک تھام کے لیے لاک ڈاؤن اور دیگر عائد سماجی پابندیوں کے سبب ایک بڑا طبقہ بے روزگار ہوگیا ہے اور مالی مشکلات سے دو چارایسے افراد کی مدد کے لیے جرمنی نے ایک امدادی پیکج کو منظور کیا ہے۔  کووڈ 19 سے عالمی سطح پر بدترین معاشی اثرات بھی مرتب ہوئے ہیں اورجرمنی کی مخلوط حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں کے درمیان ایسے متاثرین کی مدد کے لیے ایک پیکج پر بدھ بائیس اپریل کو دیر رات تک صلاح و مشورہ جاری رہا۔

کافی طویل بات چیت کے بعد مخلوط حکومت میں شامل سی ڈی یو، سی ایس یو، اور ایس پی ڈی جیسی سیاسی جماعتوں نے جمعرات 23 اپریل کی صبح ایک پیکج پر متفق ہوجانے کا اعلان کیا۔  اس میں رخصت پر بھیجے گئے ورکرز کے لیے قلیل مدتی فوائد میں اضافہ کرنے، بے روزگاری بھتے کی مدت میں توسیع کرنے اور کیٹرنگ جیسی متاثرہ صنعتوں کو ٹیکس میں راحت دینے کی بات کہی گئی ہے۔  اس فیصلے سے متعلق ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''وفاقی حکومت کو معاشرتی اور معاشی مشکلات میں آسانی پیدا کرنے اور ان کی بحالی کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔''

جرمنی میں لاک ڈاؤن کے سبب بہت سے ایسے سیکٹر بند ہوگئے ہیں جو کم آمدن والے ورکروں اور یومیہ مزدوروں کے لیے آمدنی کا اہم ذریعہ تھے، اس کی وجہ سے ایسے افراد کے پاس پیسہ بالکل ختم ہوچکا ہے۔  جرمنی میں جب بھی ایسے ورکرز کی مدت ملازمت کم کی جاتی ہے یا پھر انہیں کام نہیں ملتا تو 'جرمن فیڈرل ایمپلائیمنٹ ایجنسی'  ایسے افراد کو کچھ وقت کے لیے بیروزگای بھتہ فراہم کرتی ہے۔ ایسی قلیل مدتی اسکیموں کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ خراب صورتحال میں لوگوں کو مستقل طور پر بے روزگار ہونے سے بچایا جا سکے۔

BG Deutschland Corona Lockerung
تصویر: Getty Images/AFPT. Keinzle

اس نئے قلیل مدتی امدادی پیکج میں تعاون کی سطح میں مرحلہ وار توسیع اور اضافے کی گنجائش ہے۔ جن یومیہ مزدروں کے اوقات کم سے کم پچاس فیصد تک کم ہوچکے ہیں، فوائد حاصل کرنے کے چار ماہ بعد ان کی کل آمدنی میں 77 فیصد تک اضافے کے ساتھ انہیں بے روزگاری بھتہ مہیا کیا جائیگا۔ اور جنہیں سات ماہ بعد بھی یہ امداد لینی پڑ رہی ہو ان کی امداد میں اسّی سے ستاسی فیصد تک اضافے کی گنجائش ہے۔ موجودہ وقت میں اضافے کی شرح 60 سے 67 فیصد تک تھی۔

سی ڈی یو کے سربراہ اینی گریٹ کرامپ کارین باؤر کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا نے لوگوں کی زندگیوں کو یکسر بدل دیا ہے اور نئے اقدامات متاثرہ افراد کو اونچی شرح پر طویل عرصے تک بے روزگاری کا بھتہ ملنے کو یقینی بنائیں گے۔

اس امدادی پیکج میں کیٹرنگ صنعت، جو لاک ڈاؤن سے سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے، کو ٹیکس میں رعایت دی گئی ہیں۔ اس کے تحت

 کیٹرنگ پر جو ویلیو ایڈیڈ 19 فیصد اضافی ٹیکس تھا اسے کم کرکے اب سات فیصد کر دیا گیا ہے۔ یہ رعایت اس برس یکم جولائی سے نافذ ہوگی جو جون 2021 تک جاری رہے گی۔ حکومت دیگر چھوٹی صنعتوں اور کاروبار کے لیے بھی اسی طرح ٹیکس رعایت کا منصوبہ تیار کر رہی ہے تاکہ وہ اپنا خسارہ پورا کر سکیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس امدادی پیکج کے نفاذ سے حکومت پر تقریبا دس ارب یورو کا خرچ بڑھے گا۔

ص ز/ ج ا (ایجنسیاں)       

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں