1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

کورونا: جرمنی میں دس میں ماہ میں سب سے زیادہ اموات

1 دسمبر 2021

جرمنی کے طول و عرض میں کووڈ انیس کی متعدی وبا کی چوتھی لہر پھیلی ہوئی ہے۔ روزانہ نئی انفیکشنز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ بدھ کے دن رواں برس فروری کے بعد سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/43hIy
Coronavirus Klinikum Magdeburg | Trostspende auf Intensivstation
تصویر: RONNY HARTMANN/AFP

جرمنی میں متعدی امراض پر نگاہ رکھنے والے قومی ادارے رابرٹ کوخ انسٹٰٹیوٹ نے بتایا ہے منگل تیس نومبر اور بدھ پہلی دسمبر کے درمیان ملک میں چار سو چھیالیس افراد کووڈ انیس بیماری کی شدت سے جانبر نہیں ہو سکے۔

کووڈ اقدامات آئینی ہیں، جرمن وفاقی آئینی عدالت

ادارے نے واضح کیا کہ سن 2021 میں بیس فروری کو ہونے والی اموات کی تعداد چار سو نوے تھی اور اس کے بعد کسی بھی دن جرمنی میں ہونے والی اموات اس ریکارڈ حد کے قریب بھی نہیں پہنچی تھیں۔

Belgien Transport eines Covid-19 Patienten nach Deutschland
رواں برس بیلجیم کے شدید بیمار مریضوں کو جرمن ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا تھاتصویر: Francisco Seco/AP Photo/picture alliance

جرمنی میں کورونا کی چوتھی لہر

جرمن ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق منگل اور بدھ کے درمیانی گھنٹوں میں نئی انفیکشنز کی تعداد سڑسٹھ ہزار ایک سو چھیاسی رہی۔ اس وقت جرمنی میں کورونا کی چوتھی لہر نے سارے ملک کو لرزا کے رکھ دیا ہے۔

ایک لاکھ افراد میں بیمار افراد کی اوسط شرح سب سے زیادہ جرمن ریاستوں سیکسنی اور سیکسنی انہالٹ میں پائی جاتی ہے۔ سیکسنی میں ایک لاکھ افراد میں بیمار افراد کی اوسط 1241.6 ہے جب کہ ایک دوسری ریاست سیکسنی انہالٹ میں یہی اوسط 1042.9 ہے۔

جرمن ڈاکٹر نے درجنوں کو اپنی بنائی ہوئی ویکسین لگا ڈالی

بعض جرمن ریستوں میں مجموعی صورت حال قابو میں نہیں بلکہ الارمنگ ضرور ہے۔ باویریا، برانڈن برگ، سیکسنی انہالکٹ اور سیکسنی میں چوتھی لہر کی شدت تشویش ناک ہو چکی ہے۔ بقیہ تمام جرمن ریاستوں میں ایک لاکھ افراد میں بیمار افراد کی شرح میں معمولی سی کمی واقع ہوئی ہے۔

سارے ملک میں ایک لاکھ افراد میں بیمار افراد کی مجموعی اوسط 442.9 ہے۔ پیر انتیس نومبر کو رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے مطابق یہ اوسط اب تک کی نئی ریکارڈ سطح 452.4 پر تھی جبکہ منگل تیس نومبر کو یہ تھوڑی سی کم ہو کر 452.2 تھی۔

BG Europaweiter Kampf gegen Covid-19
جرمنی میں کورونا کی چوتھی لہر سے ہسپتالوں میں مریضوں کو داخل کرنے کا دباؤ بڑھ گیا ہےتصویر: Ayhan Uyanik/REUTERS

حفاظتی اقدامات کو عدالتی چھتری

جرمنی میں کووڈ انیس کی چوتھی لہر کو محدود رکھنے کی خاطر حکومت کی طرف سے سخت اقدامات لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم کچھ حلقوں کی طرف سے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔ تاہم اب جرمنی کی اعلیٰ ترین عدالت نے ان حکومتی اقدامات کو آئینی قرار دے دیا ہے۔ وفاقی آئینی جرمن عدالت کی طرف سے کہہ دیا گیا ہے کہ بنیادی طور پر یہ قواعد و ضوابط آئین کے مطابق ہیں۔

اومی کرون کیا ہے؟

عدالت کے مطابق اگر جرمنی میں کووڈ انیس کے کیسوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے تو پھر اسکول بھی بند کیے جا سکتے ہیں اور کرفیو بھی لگایا جا سکتا ہے۔ تاہم یہ فیصلہ ہر جرمن ریاست کووڈ انیس کی انفیکشنز کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے لے گی۔

ع ح ب ج (ڈی پی اے، اے ایف پی)