1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کنٹرول لائن پر تازہ جھڑپ، سینکڑوں افراد نقل مکانی کر گئے

صائمہ حیدر
25 فروری 2018

بھارت کے زیر کنٹرول کشمیر میں پولیس کا کہنا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے مابین ہمالیہ کے اس منقسم خطے میں لائن آف کنٹرول پر فائرنگ اور شیلنگ ہوئی ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد نقل مکانی پر مجبور  ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2tIi3
Grenze zwischen Indien und Kaschmir Soldaten
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C. Anand

پاکستان اور بھارت کے درمیان یہ تازہ جھڑپ لائن آف کنٹرول  پر واقع اُڑی سیکٹر میں ہوئی۔  دونوں پڑوسی مگر ‌حریف ممالک کے درمیان تناؤ کی موجودہ کیفیت رواں ماہ کے دوران بھارت کے زیر انتظام کشمیر  کے علاقے میں پاک فوج کے ایک بھارتی فوجی چوکی پر  مبینہ حملے اور اس میں چھ بھارتی فوجیوں کی ہلاکتوں کے بعد سے اپنے عروج پر ہے۔

بھارت نے اس حملے کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام آباد حکومت کو اس کی قیمت ادا کرنی ہو گی۔ بھارت کے وزیر دفاع بھی ایسا ہی بیان دے چکے ہیں۔

مقامی پولیس سپرنٹنڈنٹ امتیاز حسین کے مطابق پاکستانی فوج کے داغے گئے گولے اُڑی سیکٹر کے قریبی دیہات میں گرے، جس کے باعث سینکڑوں مقامی افراد کو علاقہ چھوڑ کر جانا پڑا۔ ایک بھارتی فوجی افسر نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ انڈین فوج نے جوابی فائر کیے اور سن 2003 کی جنگ بندی کے بعد سے لائن آف کنٹرول پر پہلی مرتبہ فریقین نے بھاری توپوں کا استعمال کیا گیا۔

Grenze zwischen Indien und Kaschmir
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Singh

پولیس سپرنٹنڈنٹ امتیاز حسین کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج نے ایک مسجد میں لاؤڈاسپیکر کے ذریعے ایسے اعلانات بھی کیے کہ لائن آف کنٹرول کے قریب بھارت کی طرف رہنے والے دیہاتی وہاں سے منتقل ہو جائیں۔ امتیاز حسین کے مطابق لائن آف کنٹرول پر صورتحال مخدوش ہے اور سات سو کے قرین مقامی افراد اُڑی کے ایک اسکول میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب پاکستانی وزارت خارجہ نے بھارت کی جانب سے فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں برس لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ سے اب تک سترہ پاکستانی شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

پاکستان اور بھارت کی افواج کے مابين سرحد پر ايسی جھڑپوں کے واقعات حاليہ چند ماہ ميں کافی زيادہ بڑھ گئے ہيں۔ دونوں ممالک ايک دوسرے پر سن 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کرتے ہيں۔ جھڑپوں ميں اکثر شہری اور فوجی ہلاک ہوتے ہيں۔ جوہری ہتھياروں سے ليس يہ دونوں جنوبی ايشيائی قوتيں ايک دوسرے کے خلاف تين جنگيں بھی لڑ چکی ہيں۔