1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کلین باؤلنگ اسٹائل کے بعد واپس آؤں گا، سعید اجمل

امتیاز احمد9 ستمبر 2014

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان کے آف اسپنر سعید اجمل کے مشکوک باؤلنگ اسٹائل کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان پر بین الاقوامی میچیز کھیلنے پر عارضی پابندی عائد کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/1D9Kv
تصویر: Marwan Naamani/AFP/Getty Images

آئی سی سی کی طرف سے عائد کی جانے والی پابندی کے بعد سعید اجمل نے کہا ہے کہ وہ آئندہ سال ہونے والے ورلڈ کپ سے پہلے پہلے کلین باؤلنگ اسٹائل کے ساتھ واپس آئیں گے۔ آئندہ برس کرکٹ ورلڈ کپ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کھیلا جائے گا۔

سعید اجمل کا نیوز ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’ فی الحال یہ پابندی میرے لیے کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔ آئی سی سی نے مجھے اس وجہ سے باؤلنگ کروانے سے روکا ہے کیوں کہ میرا بازو گیند کرواتے ہوئے پندرہ ڈگری سے زیادہ مُڑ جاتا ہے۔ میں جانتا ہوں کہ میں اسے ٹھیک کر سکتا ہوں۔

قبل ازیں آئی سی سی نے کہا تھا کہ باؤلنگ کے دوران چھتیس سالہ سعید اجمل کے ایکشن کا جائزہ لینے سے معلوم ہوا کہ ان کا بازو گیند کرواتے ہوئے 15 درجے کی مقررہ حد سے زیادہ مُڑ جاتا ہے یا تجاوز کر جاتا ہے، جو کرکٹ کے قواعد و ضوابط کے منافی ہے۔ اس پابندی کو پاکستانی کرکٹ کے لیے ایک ’بڑا دھچکا‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

سعید اجمل کا مزید کہنا تھا، ’’ میں نتائج دیکھ کر بہت مایوس ہوا لیکن میں ایک فائٹر ہوں اور ورلڈ کپ سے پہلے پہلے بین الاقوامی کرکٹ میں واپس آؤں گا۔‘‘

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے عندیہ دیا ہے کہ بورڈ اس فیصلے پر نظرثانی کے لیے آئی سی سی سے اپیل کرے گا۔

پی سی بی کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد شہریار خان کا کہنا تھا، ’’ظاہر ہے کہ یہ ہمارے لیے ایک دھچکا ہے اور خصوصاﹰ ایک ایسے وقت میں جب ہم ورلڈ کپ کی تیاری میں مصروف ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’ہم اس سلسلے میں حتمی رپورٹ کے منتظر ہیں، تاکہ ہم اگلے دو ہفتوں میں آئی سی سی کے اس فیصلے کے خلاف اپیل کر سکیں۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ اگر پی سی بی کی یہ اپیل رد ہو گئی، تو اجمل پر ایک برس کی پابندی عائد ہو سکتی ہے۔ خان کا کہنا تھا کہ اجمل پر یہ پابندی آئی سی سی کے اس پروٹوکول کے تحت ہے، جو باؤلرز کے مشکوک ایکشن کے جائزے کے نتیجے میں عائد کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا، ’’دنیا کے دیگر باؤلر بھی مشکوک ایکشن کے حوالے سے رپورٹ ہو رہے ہیں، مگر یہ حیرت انگیز ہے کہ زیادہ تر باؤلر سعید اجمل کی طرح آف سپنرز ہیں۔‘‘

شہریار خان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ہر ممکن کوشش کرے گا کہ سعید اجمل اور پاکستان کے مفاد کو نقصان نہ پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ اجمل کو اس صورت حال سے نکالنے میں سابق فاسٹ باؤلر اور کرکٹ ٹیم کے کوچ وقار یونس اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

یہ بات اہم ہے کہ اجمل، جو اگلے ماہ 37 برس کے ہونے کو ہیں، مختلف کھلاڑیوں سے صلاح و مشورے میں مصروف ہیں، تاکہ اپنے باؤلنگ ایکشن میں موجود خامیوں پر قابو پا سکیں۔ واضح رہے کہ سعید اجمل کے باؤلنگ ایکشن سے متعلق شکایات کا آغاز سن 2009ء میں ہوا تھا۔