کلیسائی دفاتر کے خلاف کارروائی افسوسناک ہے، پاپائے روم
28 جون 2010پاپائے روم نے یہ بیان بیلجیم کے بشپ صاحبان کے نام پیغام میں دیا ہے۔ انہوں نے برسلز میں کلیسائی دفاتر اور ریٹائرڈ آرچ بشپ کی رہائش گاہ پر پولیس کی کارروائی کو دُکھ بھرا لمحہ قرار دیتے ہوئے بیلجیم کے بشپ صاحبان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔
پوپ بینیڈکٹ نے کہا کہ اس کارروائی کے موقع پر تلاشی کے لئے افسوسناک طریقے اختیار کئے گئے۔ انہوں نے کہا:’’مجھے اُمید ہے کہ انصاف کا راستہ اختیار کیا جائے گا، افراد اور اداروں کے حقوق کی ضمانت دی جائے گی اور زیادتیوں کا نشانہ بننے والوں کا احترام کیا جائے گا۔‘‘
بیلجیم میں پولیس نے گزشتہ جمعرات کو کیتھولک کلیسا کے دفاتر کا محاصرہ کیا تھا۔ اس دوران وہاں تلاشی بھی لی گئی، جس کا مقصد کلیسائی ارکان کی جانب سے جنسی زیادتی کے واقعات میں ملوث ہونے اور ایسی سرگرمیوں کو چھپائے جانے کے ثبوت تلاش کرنا بتایا گیا۔
دوسری جانب بیلجیم کے وزیر انصاف Stefaan De Clerck نے ویٹی کن کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ برسلز کی کارروائی میں معمول کا طریقہ اختیار کیا گیا۔ انہوں نے اس حوالے سے تفتیشی عمل کو جائز قرار دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چھاپے کے دوران کلیسائی دفاتر میں موجود بشپ صاحبان سے مکمل طور پر مناسب سلوک روا رکھا گیا اور یہ کہنا درست نہیں کہ انہیں بھوکا پیاسا رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ویٹی کن کے ردِ عمل کی بنیاد غلط معلومات ہیں۔
ویٹی کن کی جانب سے بیلجیم کی اس کارروائی پر مسلسل تنقید کی جا رہی ہے۔ جمعہ کو ویٹی کن میں تعینات بیلجیم کے سفیر کو طلب کیا گیا تھا جبکہ ہفتہ کو ویٹی کن کے سیکریٹری آف اسٹیٹ کارڈینل ٹارچیزیو بیرتونے نے بھی برسلز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس انداز سے چرچ کے خلاف کارروائی کی گئی، اس کی مثال کیمونسٹ دَور میں بھی نہیں ملتی۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: شادی خان سیف