1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیر: پاکستان نے بھارتی سفارت کار کو طلب کر لیا

15 اکتوبر 2020

پاکستان نے بھارت کے ایک سینیئر سفارت کار کو دفتر خارجہ طلب کیا ہے۔ اسلام آباد حکومت کے مطابق بھارتی سفارت کار کی طلبی متنازعہ خطے کشمیر کی سرحد پر بلا اشتعال فائرنگ پر احتجاج کے لیے کی گئی۔

https://p.dw.com/p/3jyPr
Pakistan Soldaten in Tatta Pani
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

پاکستان کے دفتر خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق بدھ 14 اکتوبر کو کنٹرول لائن پر فائرنگ کے تبادلے میں دو پاکستانی شدید زخمی ہوئے۔ بارموخ نامی گاؤں کے رہائشی ان افراد کی عمریں 25 اور 28 برس بتائی گئی ہیں۔ اس بارے میں بھارت کی طرف سے فوری طور پر کوئی بیان یا ردعمل سامنے نہیں آیا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پاکستان اور بھارت تواطر کے ساتھ کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ اور 2003ء میں طے پانے والی سیز فائر کی خلاف ورزی کے الزامات ایک دوسرے پر عائد کرتے رہتے ہیں۔

بھارتی فوج نے کشمير ميں ’فيک انکاؤنٹر‘ کا اعتراف کر ليا

نئی ہلاکتیں: سینکڑوں کشمیری شہریوں کی بھارتی دستوں سے جھڑپیں

پاکستان کا کہنا ہے کہ بھارت محض رواں برس کے دوران ہی اب تک 2,000 سے زائد مرتبہ اس سیز فائر کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔ جبکہ بھارت کا بھی کہنا ہے کہ پاکستانی فورسز ہزاروں مرتبہ اس خلاف ورزی کی مرتکب ہو چکی ہیں۔

دو ایٹمی طاقتيں پاکستان اور بھارت منقسم خطے کشمیر پر اپنا اپنا حق جماتے ہیں جبکہ 1947ء میں برصغیر کی تقسیم کے بعد سے اب تک اس پر دو جنگیں بھی لڑ چکے ہیں۔ اسی مسئلے پر 1999ء میں دونوں ممالک ممکنہ جوہری جنگ کے دہانے تک پہنچ گئے تھے۔

کئی دہائیوں سے جاری مسئلہ کشمیر میں مزید شدت گزشتہ برس اس وقت پیدا ہوئی جب بھارت نے پانچ اگست 2019ء کو اپنے زیر انتظام جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کر دی۔ ساتھ ہی بھارت کی طرف سے اس خطے کا سکیورٹی کے نام پر دنیا سے رابطہ منقطع کر دیا گیا۔

پاکستانی اعداد وشمار کے مطابق بھارت کی طرف سے رواں برس اب تک 2,530 مرتبہ کنٹرول لائن پر سیز فائر کی خلاف ورزیاں کی جا چکی ہیں جن کے نتیجے میں 19 عام شہری مارے گئے جبکہ 197 دیگر زخمی ہوئے۔ تاہم ان اعداد وشمار کی آزاد ذرائع سے تصدیق کرنا ممکن نہیں۔

ا ب ا / ع س (اے پی)