1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیر میں بھارتی چوکی تباہ، پانچ فوجی ہلاک: پاکستان کا دعویٰ

مقبول ملک اے پی
16 فروری 2018

پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے کشمیر کے متنازعہ اور منقسم خطے کے بھارت کے زیر انتظام حصے میں ایک فوجی چوکی کو تباہ اور پانچ بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ یہ کارروائی ایک ’اسکول وین پر حملے کے جواب‘ میں کی گئی۔

https://p.dw.com/p/2snkC
کشمیر میں کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ گشت کرتے بھارتی فوجیتصویر: picture-alliance/AP Photo/C. Anand

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے جمعہ سولہ فروری کو موصولہ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ملکی فوج نے بتایا کہ دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین دیرینہ تناؤ اور کشیدگی کی سب سے بڑی وجہ اور ہمالیہ کے اس متنازعہ علاقے میں اس ’جوابی فوجی کارروائی‘ سے قبل کل جمعرات پندرہ فروری کو مبینہ طور پر بھارتی دستوں کی طرف سے ایک اسکول وین پر فائرنگ کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں اس وین کا ڈرائیور ہلاک ہو گیا تھا۔

پاکستان کو ’قیمت چکانا‘ ہو گی، بھارتی وزیر دفاع کی دھمکی

کشمیر میں بھارتی فوجی کیمپ پر حملہ، 10 ہلاک

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور کے مطابق جس وقت کنٹرول لائن کے پار سے اس وین پر فائرنگ کی گئی تھی، اس وقت یہ وین اسکول کے بچوں کو لے کر جا رہی تھی۔ انہوں نے کہا، ’’ اس بھارتی فوجی کارروائی کے جواب میں پاکستانی فوج نے جمعرات پندرہ فروری کو رات گئے ’تتہ پانی‘ نامی گاؤں کے قریب بھارت کے زیر انتظام علاقے میں ایک فوجی چوکی کو تباہ کر دیا اور اس واقعے میں پانچ بھارتی فوجی مارے گئے۔‘‘

Grenze zwischen Indien und Kaschmir
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Singh

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پاکستانی فوج کے شعبے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل، میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ’معصوم شہریوں کے خلاف بھارتی دہشت گردی‘ کا پاکستان کی طرف سے ہمیشہ جواب دیا جائے گا۔

دوسری طرف بھارت نے پاکستانی فوج کے اس موقف کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی فوج کے یہ دعوے غلط ہیں اور خود بھارت کی طرف سے بھی جمعرات پندرہ فروری کو کنٹرول لائن پر فائر بندی کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی تھی۔

بھارتی زير انتظام کشمیر میں جنگجوؤں کا فوجی کیمپ پر حملہ

پاکستان میں آج یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے

پاکستان اور بھارت کے ان فوجی دعووں اور جوابی دعووں کا پس منظر یہ ہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ایک اسکول وین پر بھارت کی مبینہ فائرنگ سے چند روز قبل بھارت نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ اس کے زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ ویک اینڈ پر ایک فوجی کیمپ پر کیا گیا ایک مسلح حملہ ایسے عسکریت پسندوں نے کیا تھا، جن کا تعلق ’پاکستان میں جیش محمد‘ نامی ممنوعہ شدت پسند تنظیم سے تھا۔

Pakistan Soldaten in Tatta Pani
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں کنٹرول لائن کے قریب تتہ پانی گاؤں میں پاکستانی فوجیوں کا ایک گروپتصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

گزشتہ ہفتے کے روز ان عسکریت پسندوں نے بھارتی فوج کے سنجوان کیمپ پر دھاوا بول دیا تھا، جس کے بعد ان کا وہاں موجود فوجیوں سے فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا تھا۔ اس لڑائی میں پانچ بھارتی فوجی اور ایک سویلین ہلاک ہوئے تھے۔ اس واقعے کے بعد نئی دہلی کی طرف سے اسلام آباد کو یہ تنبیہ بھی کی گئی تھی کہ پاکستان کو اس ’غلط مہم جوئی کی قیمت‘ چکانا ہو گی۔

بھارتی فائرنگ کے نتیجے میں تین فوجی ہلاک، پاکستان

بھارتی کشمیر: رواں برس 210 عسکریت پسندوں کو مار دیا، پولیس

بھارت نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں  ایک اسکول وین پر اپنے فوجی دستوں کی طرف سے جس مبینہ فائرنگ کی تردید کی ہے، اسی فائرنگ کی آج جمعہ سولہ فروری کو خود پاکستانی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی تک کی طرف سے بھی شدید مذمت کی گئی۔ پاکستانی وزیر اعظم نے ’اسکول کے بچوں کو ٹارگٹ کرتے ہوئے بلااشتعال بھارتی فائرنگ‘ کے اس واقعے کو ’جنیوا کنوینشن کی خلاف ورزی‘ قرار دیا۔