کراچی: ہسپتال کے لیے کام کرنے والے دو مسیحی اغواء
29 فروری 2012کراچی میں جرائم پیشہ گروہوں کی طرف سے تاوان کی وصولی کے لیے لوگوں کو اغواء کرنے کے واقعات اکثر وبیشتر دیکھنے میں آتے رہتے ہیں۔ اس حوالے سے غیر ملکیوں کو خاص طور پر زیادہ خطرات کا سامنا ہوتا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ ایک برس کے دوران پانچ غیرملکی امدادی ارکان کو اغواء کیا جا چکا ہے یا وہ لاپتہ ہیں۔
ایک مقامی تھانے کے انچارج صابر خان نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اورنگی کے علاقے میں واقع ہسپتال کے عملے کو لے جانے والی گاڑی کو چار مسلح افراد نے اسلحے کی نوک پر رکوایا: ’’ ان لوگوں نے عملے سے پوچھا کہ تم میں سے کوریا کا شہری کون ہے؟ جس کے جواب میں عملے نے بتایا کہ ان میں سے کوئی بھی کوریا کا شہری نہیں ہے۔‘‘
پولیس اہلکار کے مطابق یہ افراد گاڑی سے دو لوگوں کو اپنے ساتھ کار میں لے کر فرار ہوگئے۔ یہ دونوں افراد پاکستانی شہری ہیں اور مسیحی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ صابر خان کے مطابق ہسپتال کی گاڑی میں کوئی غیر ملکی سوار نہیں تھا۔ مزید یہ کہ اغواء کنندگان کا سراغ لگانے کے لیے پولیس کی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق مذکورہ ہسپتال جنوبی کوریا کے ایک فلاحی ادارے کی زیر نگرانی کام کرتا ہے۔ اس ہسپتال میں کوریا سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز بھی کام کرتے ہیں تاہم وہ ہسپتال کے احاطے میں واقع رہائشی علاقے میں قیام پزیر ہیں۔
رپورٹ: افسر اعوان / اے ایف پی
ادارت: عصمت جبیں