1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی میں گرپس تھیٹر برلن کے گیتوں کی البم ریلیز

3 مارچ 2012

گوئٹے انسٹیٹیوٹ کراچی نے گرپس تھیٹر برلن کے گیتوں کی ایک البم اردو زبان میں ریلیز کی ہے۔ اس حوالے سے ہونے والی ایک تقریب میں ایک یتیم خانے کے تین سو سے زائد بچوں نے شرکت کی۔

https://p.dw.com/p/14EN2
تصویر: DW

برلن کے گرپس تھیٹر کے ڈرامے کراچی میں اردو ترجمہ ہوکر 1980سے کھیلے جا رہے ہیں۔ بچّوں کے ان ڈراموں میں کام کرنے والے کہنہ مشق اداکار ہی رہے ہیں۔ ان میں جرمن ڈراموں کی طرح گانے بھی ہوتے ہیں اور اب تک اردو میں ان سارے گانوں کی لکھنے سے لے کر گانے تک کی ذمہ داری معروف اداکار و گلوکار خالد انعم کے سر رہی ہے۔ اب پہلی مرتبہ کراچی کے گوئٹے انسٹیٹیوٹ نے ان گانوں کو البم بنا کر بچّوں کیلئے جاری کیا ہے۔

یہ ادارہ گزشتہ تین دہائیوں سے زائد سے ان ڈراموں کی سرپرستی کرتا آیا تھا لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ انہوں نے اس سلسلے میں اسٹیج کرنے سے بڑھ کر بھی کوئی کام کیا ہے۔

اس البم کی افتتاحیہ تقریب میں تھیٹر گروپ کی روح رواں فائزہ قاضی اپنے گروپ کے دوسرے ممبران خالد انعم، عمید ریاض اور عائشہ شیخ کے ہمراہ موجود تھیں۔

Dr. Markus Litz, Leiter des Goethe-Instituts in Pakistan
گوئٹے انسٹیٹوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مارکس لٹزتصویر: Markus Litz

فائزہ نے اس موقع پر DW سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ضرورت اس بات کی ہے کہ اس قسم کے ڈراموں کی سرپرستی صرف غیر ملکی ادارے ہی نہیں بلکہ ہمارے اپنے مخیر ادارے بھی کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اپنے بچّوں کو صرف ایک خوف کے ماحول میں رکھا تو نتیجہ صرف دہشت اور بربریت کی صورت میں نکلے گا۔‘‘

خالد انعم نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں میں گوئٹے انسٹیٹیوٹ نے ایک بار پھر ان ڈراموں پر توجہ دی ہے جس کی وجہ سے بچّوں کا تھیٹر پھر سے زندہ ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بچّوں کے لیے اس طرح سے گانے الگ سے بنائے جانے چاہییں تاکہ وہ بڑوں کیلئے لکھے گئے گانے نہ گاتے پھریں۔

تقریب میں بچّوں نے بھی گیت اور رقص پیش کیا جس میں سے کئی گرپس کے ڈراموں میں سے لیے گئے تھے۔ لیکن خالد کو افسوس تھا کہ ایک بڑی تعداد میں گانے بھارتی فلموں سے تھے جو بچّوں کے لیے نہیں بنائی گئی تھیں۔

Goethe-Institut, Karachi
گوئٹے انسٹیٹیوٹ کراچی کی عمارتتصویر: Bibliothek GI Karachi (Pakistan)

گوئٹے انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مارکس لٹز کا یہ کراچی میں آخری پروگرام تھا۔ وہ اب اپنے تین سال یہاں پورے کر کے واپس جا رہے ہیں۔

فائزہ کا کہنا تھا کہ یہ تین سال کراچی میں گرپس تھیٹر کی واپسی کے سال تھے۔ وہ آئندہ کے لیے بھی کافی پر امید ہیں۔

رپورٹ: رفعت سعید، کراچی

ادارت: حماد کیانی