کراچی میں ویمن آف دی ورلڈ فیسٹیول کی رونقیں
1 مئی 2016ویمن آف دی ورلڈ نامی بین الاقوامی مہم کا آغاز 2011ء میں لندن سے کیا گیا تھا۔ اس مہم کے تحت ایسے ایک روزہ فیسٹیول کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں خواتین، ان کی کامیابیاں اور ان کو درپیش مسائل کا احاطہ کیا جاتا ہے۔ لندن سے شروع ہونے والا یہ فیسٹیول اب تک دنیا کے چھ بر اعظموں میں منایا جا چکا ہے اور اس میں کروڑوں خواتین شرکت کر چکی ہیں۔
اس برس جنوبی ایشیا میں اس فیسٹیول کے انعقاد کے لیے کراچی کا انتخاب کیا گیا، جس کے لیے برٹش کونسل سمیت بعض مقامی گروپوں کا تعاون حاصل کیا گیا۔ کراچی میں جاری اس فیسٹیول میں اس فیسٹیول کے دوران مختلف موضوعات پر مباحثے، لیکچرز اور اپنے شعبوں میں ماہر خواتین کی جانب سے پینل ڈسکشن کا اہتمام کیا گیا ہے۔
ویمن آف دی ورلڈ کی بانی اور لندن کے ساؤتھ بینک سینٹر کی آرٹسٹک ڈائریکٹر جوڈ کیلی کراچی میں اس فیسٹیول کے انعقاد کے حوالے سے کہتی ہیں کہ انہیں بے حد خوشی ہے کہ وہ خواتین کے لیے ایسا پلیٹ فارم فراہم کرنے میں کامیابی رہی ہیں، ’’یہ ایک ایسی جگہ ہے، جہاں خواتین ان تمام اہم معاملات پر گفتگو کر سکتی ہیں، جن کا سامنا انہیں آج کے زمانے میں کرنا پڑتا ہے۔ اس برس کراچی میں ہونے والا یہ فیسٹیول جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والی تمام خواتین کی کامیابیوں کا جشن ہے۔‘‘
اس فیسٹیول میں شرکت کے لیے اپنے اپنے شعبوں میں کامیاب اور ماہر 80 خواتین کو دعوت دی گئی ہے جو مختلف موضوعات پر گفتگو کر رہی ہیں۔ برٹش کونسل کی آرٹس ڈائریکٹر سنبل خان کے مطابق، ’’آج کے ہونے والے اس میلے میں جن اہم موضوعات پر بات کی جا رہی ہے، ان میں ملازمت کی جگہ پر مساوات، خواتین کی انصاف تک رسائی، عوامی مقامات پر خواتین کے لیے جگہ، چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی، غیرت کے نام پر تشدد اور زیادتی وغیرہ شامل ہیں۔‘‘
اس فیسٹیول کے ذریعے ملک بھر سے خواتین ایک ایسے پلیٹ فارم پر جمع ہو رہی ہیں، جہاں سیاست دان، لیڈران، سماجی کارکنان، ادیب، آرٹسٹ اور مختلف طرح کے کاروبار سے وابستہ افراد آج کے دور کی خواتین کو درپیش مسائل اور دیگر غور طلب امور پر بات کر رہے ہیں۔
اس میلے میں جو معروف پاکستانی خواتین شریک ہیں اور ‘ویمن ایمپاورمنٹ‘ کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہی ہیں، ان میں سیاستدان اور رکن قومی اسمبلی کشور زہرا، مختاراں مائی ویلفئیر فانڈیشن کی بانی مختاراں مائی، معروف مصنفہ اور خواتین کے لیے آواز بلند کرنے والی غوثیہ سلام، معروف گلوکارہ ٹینا ثانی، ملک کی چوٹی کی رقاصہ شیما کرمانی اور خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم کی کپتان ثنا میر سمیت کئی دیگر خواتین بھی شامل ہیں۔
کراچی کے بیچ لگژری ہوٹل میں جاری اس میلے میں خواتین کے لیے ملازمتوں اور کاروبار وغیرہ کرنے کے لیے ماہرانہ مشوروں کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ میلے میں شریک خواتین کم سرمایہ کاری یعنی صرف ایک لاکھ روپے سے کاروبار کا آغاز کرنے، دس کامیاب ترین خواتین سے ان کی کامیانیوں کا راز جاننے اور اس جیسی کئی دیگر ورکشاپس میں شرکت کر سکتی ہیں۔