1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کاربن ڈائی آکسائڈ کا اخراج مچھليوں کے ليے اعصابی خطرات کا سبب

16 جنوری 2012

دنيا بھر ميں بڑھتے ہوئے کاربن ڈائی آکسائڈ کے اخراج سے سمندری مچھليوں کا اعصابی نظام اور مختلف حسيات متاثر ہو رہی ہيں، جس سے آنے والے وقت ميں ان کے ناپيد ہو جانے کا بھی خدشہ ہے۔

https://p.dw.com/p/13kN2
تصویر: AP Photo/Efrem Lukatsky

ايک اندازے کے مطابق اس صدی کے اختتام تک کاربن ڈائی آکسائڈ کے اخراج سے مچھليوں کا دماغ اور اعصابی نظام اس حد تک متاثر ہوگا کہ ان کے سونگھنے، سننے اور خطرے کو جان لينے کی حسيات کمزور پڑ جائيں گی۔ اس بات کا اندازہ آسٹريلوی شہر سڈنی ميں تحقيقات کے بعد Australian Research Council's Centre of Excellence for Coral Reef Studies کی جانب سے شائع کردہ ايک رپورٹ ميں کيا گيا۔ Nature Climate Change نامی ايک رسالے ميں شائع ہونے والی اس رپورٹ کے محقق اور پروفيسر Phillip Munday کا کہنا ہے، ’اب يہ بات صاف ظاہر ہے کہ کاربن ڈائی آکسائڈ سے مچھليوں کا دماغ منفی طور پر متاثر ہوتا ہے، اوراس عمل سے ان کی بقا کو بھی خطرہ لاحق ہے۔‘

نئی تحقيق سے سمندری حيات کو لاحق نئے خطرات سامنے آئے ہيں
نئی تحقيق سے سمندری حيات کو لاحق نئے خطرات سامنے آئے ہيںتصویر: Fotolia/lunamarina

آسٹريلوی سينٹر کی اس رپورٹ ميں پہلی مرتبہ اس بات کا تعين کيا گيا ہے کہ کاربن ڈائی آکسائڈ سے سمندری مخلوقات کو خطرہ لاحق ہے۔ پروفيسر Phillip Munday کے مطابق مچھليوں کو لاحق يہ خطرہ اس سے قبل نامعلوم تھا۔ محققين نے اس حوالے سے چند اقسام کی مچھليوں کو کاربن ڈائی آکسائڈ کے زيادہ تناسب والے پانی ميں رکھا اور ان کے رويوں کا معائنہ کيا۔

چھوٹی مچھليوں ميں سونگھنے کی حس بری طرح متاثر ہوئی اور انہيں خوراک کو ڈھونڈنے اور خطرے کا تعين کرنے ميں دشواری پيش آئی۔ اس کے بعد محققين نے مچھليوں کی سننے کی حس کا جائزہ ليا جس سے وہ اپنا گھر يا خوراک تلاش کرنے کے ليے استعمال کرتی ہيں۔ يہ حس بھی منفی طور پر متاثر ہوتی ہوئی نظر آئی۔ ايک اور خاص بات يہ سامنے آئی کہ مچھليوں ميں سمت کا تعَين کرنے کی صلاحيت ميں بھی نقص نظر آیا اور انہيں دائيں اور بائيں کا اندازہ لگانے ميں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

Flash-Galerie Iran Weekly Gallery 42-10
تصویر: FARS

پروفيسر Phillip Munday نے تحقيقات کے نتائج پر بات کرتے ہوئے کہا، ’تحقيق سے يہ با صاف ظاہر ہے کہ کاربن ڈائی آکسائڈ کے اثرات سے محض انفرادی حسيات ہی نہيں بلکہ مرکزی اعصابی نظام بھی متاثر ہوتا ہے۔‘ يہی وجہ ہے کہ ماحول ميں کاربن ڈائی آکسائڈ کے اخراج کے طويل مدتی اثرات سے سمندری مخلوقات کے ناپيد ہونے کا خدشہ بھی لاحق ہے۔

Phillip Munday کے مطابق سمندری پانی ميں اس وقت سالانہ طور پر 2.3 ملين ٹن کاربن ڈائی آکسائڈ کا اخراج ہوتا ہے جو کہ آبی مخلوقات کے ليے ايک بڑا خطرہ ہے۔

رپورٹ: عاصم سليم

ادارت: شامل شمس

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں