کابل میں اقوام متحدہ کے تین اہلکار ہلاک
28 اکتوبر 2009طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ انہوں نے اسے آئندہ ماہ منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کو سبوتاز کرنے کے حوالے سے پہلی کارروائی قرار دیا ہے۔
کابل میں اقوام متحدہ کے ترجمان علیم صدیقی نے عملے کے تین افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ایک حملہ آور بھی ہلاک ہوا ہے۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس نےخود کو دھماکے سے اڑا دیا، جس کے نتیجے میں متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ خبررساں ادارے AFP کے مطابق زخمیوں میں کم از کم دو غیرملکی بھی شامل ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ حملہ آور بدھ کو صبح سویرے شارع نو پر موجود گیسٹ ہاؤس میں داخل ہوئے، جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ اس موقع پر شدید فائرنگ اور دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوتی رہیں۔ مجموعی ہلاکتوں کی تعداد سات ہے۔
اقوام متحدہ کے ایک سینیئر اہلکار ایڈریان ایڈورڈز نے تصدیق کی ہے کہ یہ گیسٹ ہاؤس اقوام متحدہ کے عملے کے زیراستعمال تھا۔ تاہم انہوں نے اس بات سے لاعلمی ظاہر کی کہ وہاں عملے کے کتنے غیرملکی افراد رہائش پذیر تھے۔ ایڈورڈز نے قبل ازیں خیال ظاہر کیا کہ عملے کے تمام ارکان وہاں سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عابد حسین