1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد کر دی گئی

15 اگست 2023

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر سن 2020 میں ریاست جارجیا کے صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کرنے پر انتخابی جرائم سے متعلق متعدد الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ جیوری نے سماعت کے بعد ان پر فرد جرم عائد کر دی۔

https://p.dw.com/p/4VA37
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ
ڈونلڈ ٹرمپ پر دھوکہ دہی کے ایسے الزامات عائد کیے گئے ہیں کہ جیسے کہ  منظم جرائم کے گروہوں کو ختم کرنے کے لیے عائد کیے جاتے ہیںتصویر: Alex Brandon/AP Photo/picture alliance

امریکی ریاست جارجیا میں سن 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج کو پلٹنے کی کوششوں کی طویل تحقیقات کے بعد سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے کئی اتحادیوں پر پیر کی رات کو فرد جرم عائد کر دی گئی۔

ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد کر دی گئی

جارجیا میں فلٹن کاؤنٹی ڈسٹرکٹ کے اٹارنی فانی ولیس نے پیر کو رات دیر گئے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ٹرمپ اور 18 دیگر افراد پر جارجیا کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کی مجرمانہ کوششوں کا الزام عائد کیا گیا تھا اور ان سب پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

سابق امریکی صدر ٹرمپ نے جرائم کے الزامات سے انکار کر دیا

ولیس کا مزید کہنا تھا کہ 94 صفحات پر مشتمل فرد جرم میں جو الزامات عائد کیے گئے ہیں، ان کا تعلق، ’’اس ریاست میں سن 2020 کے انتخابات کے نتائج کو بدلنے کی مجرمانہ سازش کرنے سے ہے۔‘‘

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف فوجداری مقدمے میں فرد جرم عام کر دی گئی

گرانڈ جیوری کی جانب سے رواں برس ریپبلکن سیاستدان کے خلاف دائر کی جانے والی یہ چوتھی فرد جرم ہے اور یہ کارروائی پہلی بار ایک سابق صدر کے خلاف ٹیلیویژن پر نشر ہونے والی عدالتی سماعت کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

خفیہ دستاویزات کیس میں ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد

ٹرمپ کو پہلے ہی سے تین دیگر مجرمانہ الزامات کا سامنا ہے، جن میں سے ایک میں خصوصی وکیل جیک اسمتھ کے ذریعے امریکی صدر جو بائیڈن کے خلاف اپنی انتخابی شکست کو پلٹنے کی کوشش کرنے کا الزام بھی شامل ہے۔

چھ جنوری خوبصورت دن تھا، کیپیٹل ہل پر حملہ آوروں کو معاف کر دونگا، ٹرمپ

ٹرمپ کو مزید کن الزامات کا سامنا ہے؟

جارجیا کیس میں ٹرمپ کے خلاف مجموعی طور پر 13 سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں، جس میں جعلسازی، جھوٹے بیانات جمع کرانے اور ایک جعلی سرکاری اہلکار بننے کی سازش جیسے الزامات شامل ہیں۔

جارجیا میں فلٹن کاؤنٹی ڈسٹرکٹ کے اٹارنی
فرد جرم میں ٹرمپ کے ساتھیوں میں سے دیگر 18 شریک مدعا علیہان کو بھی نامزد کیا گیا ہے، جن میں ان کے سابق وکیل روڈی جولیانی کے ساتھ ساتھ وائٹ ہاؤس میں ان کے سابق چیف آف اسٹاف مارک میڈوز بھی شامل ہیںتصویر: Megan Varner/Getty Images

ڈونلڈ ٹرمپ پر دھوکہ دہی کے ایسے الزامات عائد کیے گئے ہیں کہ جیسے کہ  منظم جرائم کے گروہوں کو ختم کرنے کے لیے عائد کیے جاتے ہیں۔

فرد جرم میں ٹرمپ کے ساتھیوں میں سے دیگر 18 شریک مدعا علیہان کو بھی نامزد کیا گیا ہے، جن میں ان کے سابق وکیل روڈی جولیانی کے ساتھ ساتھ وائٹ ہاؤس میں ان کے سابق چیف آف اسٹاف مارک میڈوز بھی شامل ہیں۔

جارجیا میں ہوا کیا تھا؟

یہ معاملہ دو جنوری سن 2021 کے دن کی ایک فون کال کا ہے، جس میں ٹرمپ نے جارجیا کے اعلیٰ انتخابی افسر بریڈ رافنسپرگر پر زور دیا تھا کہ وہ کسی بھی طرح اتنے ووٹ حاصل کریں کہ ریاست میں ان کی کم مارجن سے شکست کو کامیابی میں بدلا جا سکے۔ تاہم ریاست کے اعلیٰ انتخابی افسر نے ایسا کرنے سے منع کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ جو بائیڈن نے سن 2020 کے انتخابات کے دوران ریاست جارجیا میں ٹرمپ کو تقریباً 12,000 ووٹوں سے شکست دی تھی۔

اس واقعے کے چار دن بعد چھ جنوری سن 2021 کو، یعنی ٹرمپ کے عہدہ چھوڑنے سے محض دو ہفتے قبل، ان کے حامیوں نے قانون سازوں کو بائیڈن کی کامیابی کی تصدیق کرنے سے روکنے کی ناکام کوشش کے تحت کیپیٹل ہل پر دھاوا بول دیا تھا۔

واضح رہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2024ء کے صدارتی انتخابات کے لیے ریپبلکن پارٹی کی جانب سے نامزدگی کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران انہیں متعدد طرح کی تحقیقات کا سامنا رہا ہے، تاہم وہ انہیں یہ کہہ کر مسترد کرتے رہے ہیں کہ یہ ان کے خلاف سیاسی محرکات کی وجہ سے کیا جا رہا ہے۔ وہ اسے اپنے خلاف ہونے والی سیاسی چال بتاتے ہیں۔

ص ز/ ک م (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)