1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈزنی لینڈ پیرس کے جیب کترے

عدنان اسحاق19 فروری 2016

پیرس کے نواح میں واقع ڈزنی لینڈ کا تفریحی پارک دیکھنے آنے والے اکثر سیاحوں کی جیبیں کاٹ لی جاتی ہیں۔ ان بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنے کے لیے اب فرانس اور رومانیہ کے حکام نے ایک گروہ کو سرغنہ سمیت حراست میں لے لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1HykI
تصویر: picture-alliance/dpa

ڈزنی لینڈ پیرس کے جیب کترے

پیرس کے نواح میں واقع ڈزنی لینڈ کا تفریحی پارک دیکھنے آنے والے اکثر سیاحوں کی جیبیں کاٹ لی جاتی ہیں۔ ان بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنے کے لیے اب فرانس اور رومانیہ کے حکام نے ایک گروہ کو سرغنہ سمیت حراست میں لے لیا ہے۔

فرانس اور رومانیہ کے حکام نے بتایا ہے کہ یہ گروہ جیبیں کاٹنے کے لیے کون کون سے طریقے استعمال کرتا تھا۔ اس مقصد کے لیے قائم کی جانے والی خصوصی ٹیم کے رکن لیفٹیننٹ کرنل فرانسوا ڈیسپرے کے مطابق،’’ طویل عرصے سے ان افراد کی نگرانی جاری تھی۔ یہ کام بہت اطمینان سے کیا گیا۔ اس سلسلے میں رومانیہ کے حکام نے بھی اہم تعاون فراہم کیا۔‘‘

اس ٹیم میں درجنوں اہلکار شامل تھے، جن میں سے کچھ رومینین بھی بول سکتے تھے۔ ڈیسپرے نے مزید بتایا کہ یہ گروپ گزشتہ چھ ماہ کے دوران ایک ہزار سے زائد چوری کی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔ اس دوران نقد رقوم اور موبائل فون سے لے کر دیگر مہنگی اشیاء بھی چرائی گئیں، جن کی مالیت ایک ملین یورو کے قریب بنتی ہے۔ اس کے علاوہ ایسے بھی واقعات ہیں، جن کی رپورٹ درج نہیں کرائی گئیں۔

نو فروری کو اس سلسلے میں پیرس کے کچھ علاقوں اور رومانیہ کے شہر کرائیوا میں چھاپے مارے گئے۔ اس سے قبل پیرس میں ایک ایسے جوڑے کو حراست میں لیا گیا، جو بچوں اور کم عمروں کو جیبیں کاٹنے اور اشیاء چرانے کے لیے ڈزنی لینڈ بھیجا کرتا تھا۔ یہ بچے پیرس سے تیس کلومیٹر دور قائم ڈزنی لینڈ کے مرکزی دروازے پر موجود سیاحوں کو نشانہ بناتے تھے۔ یہ جوڑا حراست میں لیے جانے والے سترہ دیگر افراد میں شامل تھا۔ ان میں رومانیہ کے چھ شہری ہیں۔ ان کے قبضے سے پچیس ہزار یورو نقدی کے علاوہ سونا، زیورات اور مہنگی دستی گھڑیاں بھی برآمد ہوئی ہیں۔

پولیس کے مطابق یہ لوگ بہت ہی منظم طریقے سے کام کرتے تھے۔ اس دوران سات اور آٹھ سالہ بچوں کو جیبیں کترنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ اس گروہ کے سرغنہ کو تیس سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ پولیس نے مزید بتایا کہ یہ لوگ سیاحوں کے ایک گروپ کی صورت میں ڈزنی لینڈ کے ارد گرد موجود رہتے تھے۔ ان میں سے ایک اپنے شکار کی توجہ ہٹانے کی کوشش کرتا تھا اور دیگر اس دوران کارروائی کرتے تھے۔ گرفتار شدگان میں کئی ایسے بھی ہیں جن کو پہلے بھی درجنوں مرتبہ حراست میں لیا جا چکا ہے۔