1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

غزہ میں مردہ فلسطینی ماں کے رحم سے نامولود بچہ بچا لیا گیا

21 جولائی 2024

غزہ پٹی میں ڈاکٹروں نے ایک ایسے نامولود بچے کو رحم مادر سے بروقت نکال کر اس کی جان بچا لی، جس کی نو ماہ کی حاملہ فلسطینی ماں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں شدید زخمی ہونے کے بعد اسے جنم دینے سے پہلے ہی مر چکی تھی۔

https://p.dw.com/p/4iYRx
غزہ پٹی کے وسطی حصے میں نصیرات مہاجر کیمپ جو جنگ کے دوران بری طرح تباہ ہو چکا ہے
غزہ پٹی کے وسطی حصے میں نصیرات مہاجر کیمپ جو جنگ کے دوران بری طرح تباہ ہو چکا ہےتصویر: Jehad Alshrafi/AP Photo/picture alliance

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس اور اسرائیل کے مابین گزشتہ برس سات اکتوبر سے غزہ کی جنگ جاری ہے۔ اس دوران بری طرح تباہ ہو چکے اس محاصرہ شدہ فلسطینی علاقے سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ڈاکٹروں نے انتہائی ناکافی طبی سہولیات کے باوجود گزشتہ روز ایک مردہ ماں کے بطن سے ایک زندہ بچے کی پیدائش کا غیر معمولی کارنامہ انجام دیا۔

فلسطینیوں کے خلاف تشدد: اسرائیلی شہریوں پر امریکی پابندیاں

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق غزہ پٹی کے وسطی حصے میں نصیرات کے مہاجر کیمپ کی رہنے والی اولا عدنان الکرد نو ماہ کی حاملہ تھیں اور وہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات ایک اسرائیلی فضائی حملے میں شدید زخمی ہو گئی تھیں۔

تاہم شدید زخمی ہونے کے باوجود یہ فلسطینی خاتون اتنی دیر زندہ رہیں کہ انہیں العودہ ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ ہسپتال پہنچنے پر ان کی حالت بہت نازک تھی۔ ڈاکٹروں نے ان کی جان بچانے کی کوششیں کیں، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکیں۔

نو ماہ سے زائد عرصے سے جاری غزہ کی جنگ میں صحت عامہ کے نظام کو بھی بری طرح نقصان پہنچا ہے
نو ماہ سے زائد عرصے سے جاری غزہ کی جنگ میں صحت عامہ کے نظام کو بھی بری طرح نقصان پہنچا ہےتصویر: Karam Hassan/Anadolu/picture alliance

اس دوران ڈاکٹر یہ دیکھ چکے تھے کہ اولا عدنان الکرد عنقریب ہی ایک بچے کو جنم دینے والی تھیں۔ جب اولا کا انتقال ہو گیا، تو ڈاکٹروں نے ان کے نامولود بچے کو بچانے کی کوششیں شروع کر دیں۔ العودہ ہسپتال کے گائناکالوجی اور بچوں کے امراض کے شعبے کے سربراہ رائد السعودی نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے انتھک محنت کی اور ''شکر ہے کہ وہ کامیاب رہے۔‘‘

غزہ میں مزید ہلاکتیں، صحت کی سہولیات ’بریکنگ پوائنٹ‘ پر

رائد السعودی نے بتایا، ''اس خاتون کی عمر 25 برس تھی۔ جب ان کی جان نہ بچائی جا سکی، تو ڈاکٹروں نے محسوس کیا کہ رحم مادر میں بچہ ابھی زندہ تھا اور اس کا دل بھی دھڑک رہا تھا۔‘‘ اس پر سرجنوں اور امراض بچگان کے ماہرین کی ایک ٹیم نے سیزیریئن آپریشن کر کے اس بچے کی جان بچا لی۔

ڈاکٹر رائد السعودی کے مطابق نومولود بچہ ایک لڑکا ہے، جس کا نام اس کے والد نے مالک یاسین رکھا ہے۔ اس بچے کا والد اور اولا الکرد کا شوہر خود بھی اسرائیلی فضائی حملے میں زخمی ہو گیا تھا، تاہم اس کی جان خطرے میں نہیں ہے۔

غزہ کی جنگ جنوبی اسرائیل میں حماس کے اس دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد شروع ہوئی تھی، جس میں تقریباﹰ بارہ سو افراد مارے گئے تھے
غزہ کی جنگ جنوبی اسرائیل میں حماس کے اس دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد شروع ہوئی تھی، جس میں تقریباﹰ بارہ سو افراد مارے گئے تھےتصویر: AHMAD GHARABLI/AFP

غزہ کی ’جنگ ختم کرنے کا وقت آ گیا ہے،‘ امریکی صدر بائیڈن

مردہ ماں کے جسم سے سرجری کے ذریعے پیدائش کے وقت مالک یاسین کی حالت کافی نازک تھی۔ تاہم اسے فوری طور پر آکسیجن دی گئی اور کئی گھنٹے کی مسلسل نگہداشت کے بعد اس کی طبی حالت مستحکم ہو گئی۔

م م / ع آ (اے ایف پی، اے پی)