1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی وزیر دفاع کو مبینہ طور پر بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا

16 ستمبر 2023

لی شانگ فُو کو 29 اگست کے بعد سے عوامی طور پر نہیں دیکھا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چین کے ملٹری پروکیورمنٹ یونٹ کی جانب سے داخلی ’صفائی‘ کا حکم دیے جانے کے بعد ان کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/4WQIE
چین کے وزیر دفاع لی شانگ فُو
چین کے وزیر دفاع لی شانگ فُوتصویر: Vincent Thian/AP/picture alliance

چین  کے وزیر دفاع لی شانگ فُو، جو گزشتہ دو ہفتوں سے زائد وقت سے عوام کی نظروں سے غائب ہیں، مختلف میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ مبینہ طور پر بدعنوانی کے الزام میں تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے اس معاملے سے واقف 10 افراد کا حوالہ دیا ہے جبکہ برطانیہ کے اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق امریکی انٹیلی جنس کی طرف سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ لی کے طرز عمل پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

چین میں بدعنوانی میں ملوث ایک لاکھ سے زائد افراد کو سزائیں

وال اسٹریٹ جرنل نے بیجنگ میں فیصلہ سازی کے ایک قریبی شخص کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لی کو گزشتہ ہفتے پوچھ گچھ کے لیے لے جایا گیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق چینی فوج کے پروکیورمنٹ یونٹ کے آٹھ سینئر افسران کے بارے میں بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ لی نے 2017 ء سے 2022 ء تک کی اس یونٹ کی سربراہی کی۔

بیجنگ کا کہنا ہے کہ وہ اس صورتحال سے لاعلم ہے۔

لی کو آخری بار اگست میں دیکھا گیا

لی کو آخری بار 29 اگست کو اس وقت دیکھا گیا تھا جب انہوں نے بیجنگ میں افریقی ممالک کے ساتھ ایک سکیورٹی فورم میں کلیدی تقریر کی تھی۔

انہوں نے سات ستمبر کو ویتنام میں ہونے والے دفاعی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ ہنوئی نے اس حوالے سے ان کی 'صحت کی صورتحال‘ کا حوالہ دیا تھا۔

لی کو اسی ہفتے چین میں سنگاپور کے ایک اعلیٰ فوجی عہدیدار سے بھی بات چیت کرنا تھی، جس میں وہ بھی شریک نہیں ہوئے تھے۔

اس سے علاقائی سفارت کاروں اور سوشل میڈیا مبصرین میں ان کی غیر حاضری کے بارے میں سوالات پیدا ہوئے۔

امریکہ چین سے راہیں جدا کیوں کرنا چاہتا ہے؟

چین کی طرف سے 'صفائی‘ کا حکم

رواں برس جولائی میں چین کے ملٹری پروکیورمنٹ یونٹ نے ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ اپنی بولی کے عمل کو 'صاف‘ کرنا چاہتا ہے۔

اس نے عوام کو دعوت دی تھی کہ وہ اکتوبر 2017 ء میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی اطلاع دیں، یعنی جب لی نے پہلی بار اس یونٹ کا چارج سنبھالا تھا۔

لی کی گمشدگی جولائی میں وزیر خارجہ کن گینگ کی برطرفی کے بعد منظر عام پر آنے کے بعد سامنے آئی ہے۔

پیپلز لبریشن آرمی کی ایلیٹ راکٹ فورس کے سربراہ لی یوچاؤ کو بھی اسی طرح کے حالات میں ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

جاپان میں امریکہ کے سفیر راہم ایمانوئل نے سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں کیں کہ لی کو گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔

ا ب ا/ک م (روئٹرز، اے ایف پی)