چودہ سالہ بھارتی لڑکی، جنسی تعلق قائم نہ کرنے کی سزا قتل
23 فروری 2016بھارت میں خواتین سے جنسی زیادتی یا انہیں ہراساں کرنے کی خبریں ایک طویل عرصے سے میڈیا میں اہمیت اختیار کیے ہوئے ہیں۔ اب مزید ایسا ایک اور واقعہ منظر عام پر آیا ہے۔ اِس واقعے میں ایک چودہ سالہ لڑکی کو اِس لیے قتل کر دیا گیا کہ اُس نے ملزمان کے ساتھ جنسی روابط قاسم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ یہ واقعہ گزشتہ روز بھارت کی شمالی ریاست اتر پردیش میں پیش آیا۔
پولیس حکام کے مطابق دونوں ملزم ایک موٹر سائیکل پر سوار ہو کر مقتولہ چودہ سالہ لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کیا کرتے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ مقتولہ اور اس کی بڑی بہن گھریلو ملازمائیں تھیں اور وہ جب کام ختم کر کے گھر واپس جاتیں تو یہ موٹر سائیکل پر سوار لڑے انہیں تنگ کرنے پہنچ جاتے تھے۔
ضلع سیتاپور کے ایک اعلیٰ پولیس عہدیدار کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’لڑکیوں نے متعدد مرتبہ لڑکوں سے کہا کہ وہ انہیں اس طرح تنگ کرنا بند کریں لیکن لڑکے مزید انہیں مسلسل جنسی طور پر ہراساں کرتے رہے۔ لڑکیوں کی طرف سے مسلسل انکار کے بعد ان میں سے ایک لڑکے نے چودہ سالہ لڑکی کو گولی مار دی۔‘‘
اس واقعے کے فوری بعد دونوں لڑکے وہاں سے فرار ہو گئے لیکن مقتولہ کی بڑی بہن کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہی۔ مقامی میڈیا کے مطابق ان متاثرہ لڑکیوں نے پیر کے واقعے سے پہلے ہی پولیس کو بتایا تھا کہ انہیں مسلسل تنگ کیا جا رہا ہے اور انہیں مدد کی ضرورت ہے لیکن پولیس نے انہیں کوئی بھی مدد فراہم نہیں کی تھی۔
خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کے مطابق بھارتی پولیس ایسی شکایت کو اکثر اوقات نظر انداز کر دیتی ہے، جن میں لڑکوں یا مردوں کی طرف سے تعاقب کرنے اور خوف کا اظہار کیا جاتا ہے۔
دسمبر 2012 میں نئی دہلی میں ایک طالبہ کو چلتی ہوئی بس میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس واقعے پر بھارت بھر میں شدید مظاہرے ہوئے تھے اور دنیا بھر کے میڈیا نے بھار ت میں ہونے والی جنسی زیادتیوں کے بارے میں رپورٹنگ کی تھی۔