1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چاند کو 'ہندو راشٹر' قرار دیا جائے، بھارتی ہندو مہا سبھا

صلاح الدین زین ڈی ڈبلیو نیوز، نئی دہلی
28 اگست 2023

چاند کے جس مقام پر چندریان 3 نے ٹچ ڈاؤن کیا، اسے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے 'شیو شکتی' پوائنٹ کا نام دیا ہے۔ اب ایک ہندو تنظیم نے ان کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ چاند کو 'ہندو راشٹر' قرار دیا جائے۔

https://p.dw.com/p/4VdfU
چندریان 3 مشن کی لینڈنگ سے پہلے بھارتی ہندو اس کی کامیابی کے لیے پوجا پاٹ کرتے ہوئے
چندریان 3 مشن کی لینڈنگ سے پہلے بھارتی ہندو اس کی کامیابی کے لیے پوجا پاٹ کرتے ہوئے، اب ہند چاند کو ہندو مملکت قرار دیے جانے کا ماطلبہ کر رہے ہیںتصویر: Adnan Abidi/REUTERS

بھارت کی ایک سخت گیر ہندو تنظیم آل انڈیا ہندو مہا سبھا کے سربراہ نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ چونکہ چاند پر بھارتی خلائی مشن 'چندریان سوئم' نے کامیاب لینڈنگ کی ہے، اس لیے اب چاند کو ہندو راشٹر (ہندو مملکت) قرار دیا جانا چاہیے۔

'چاند پر اترنا تو درکنار ہم تو یہ خواب بھی نہیں دیکھ سکتے‘

تنظیم کے رہنما سوامی چکرپانی مہاراج کا مطالبہ ہے کہ چاند کو 'ہندو راشٹر' قرار دیا جائے اور جس جگہ پرچندریان 3 خلائی گاڑی اتری تھی اس مقام کو اس ہندو راشٹر کا دارالحکومت قرار دیا جانا چاہیے۔

بھارت چندریان۔3 کی کامیابی کا بے صبری سے منتظر

 گزشتہ ہفتے بھارت کے خلائی ادارے اسرو کی خلائی گاڑی چندریان 3 نے چاند کے قطب جنوبی علاقے پر پہلی بار کامیاب لینڈنگ کی تھی۔

روس نے تقریباً نصف صدی بعد اپنا پہلا چاند مشن روانہ کر دیا

ہندو گروپ کا مزید کیا کہنا ہے؟

آل انڈیا ہندو مہاسبھا کے قومی صدر نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس سے پہلے کہ دوسرے مذاہب کو لوگ چاند پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کردیں، ''بھارت کو چاہیے کہ وہ چاند کو ایک ہندو راشٹر ہونے کا اعلان کر دے'' اور بھارتی پارلیمنٹ کو اس سلسلے میں جلد ہی ایک قرارداد منظور کرنی چاہیے۔

بھارت نے چندریان سوم راکٹ کو کامیابی سے لانچ کر دیا

ان کا کہنا تھا، ''میں وزیر اعظم مودی کو اس بات کی مبارک باد پیش کرتا ہوں، کہ جس مقام پر چندریان نے لینڈنگ کی، انہوں نے اس جگہ نام شیو شکتی رکھا۔ لیکن میں ان سے یہ گزارش کرنا چاہتا ہوں، کہ اس سے پہلے کہ دوسرے مکتب فکر یا ممالک کے لوگ وہاں پہنچ کر اسے غزوہ ہند بنائیں، پارلیمان میں قرارداد منظور کر کے چاند کو ہندو راشٹر قرار دیا جائے اور شیو شکتی پوائنٹ کو اس کا دارالحکومت بنایا جائے۔''

بھارتی خلائی مشن کی چاند گاڑی کا ملبہ ناسا نے ڈھونڈ لیا

انہوں نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں مزید کہا کہ اس سے پہلے کہ کوئی، ''دوسرے خیال کا کوئی وہاں پہنچ کر جہاد کرے، سخت گیر نظریات یا پھر دہشت گردی کی تشہیر کرے، اس سے پہلے ہی چاند کو ایک ہندو سناتن راشٹر کے طور پر اعلان کیا جائے۔۔۔۔۔۔ اقوام متحدہ بھی اسے ہندو راشٹر کے طور پر تسلیم کرے۔''

مودی بھارتی عملے سے خطاب کرتے ہوئے
مودی نے چندریان کے عملے سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ چندریان 3 کے ٹچ ڈاؤن پوائنٹ کو 'شیو شکتی‘ کہا جائے گاتصویر: Aijaz Rahi/AP Photo/picture alliance

بیان پر متضاد ردعمل

سوامی چکرپانی مہاراج اس طرح کی متنازعہ باتیں کہتے رہے ہیں اور اپنے غیر معمولی تبصروں کے لیے بدنام بھی ہیں۔ تاہم اس غیر معمولی مطالبے کی وجوہات ہیں، جس کی جڑیں وزیر اعظم مودی کے بیانات سے مربوط ہیں۔

جوہانسبرگ سے واپسی کے بعد سنیچر کے روز نریندر مودی نے بھارتی خلائی ادارے اسرو کے اس عملے سے خطاب کیا، جو چندریان 3 کی کامیابی مشن سے وابستہ تھا۔ اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ چندریان 3 کے ٹچ ڈاؤن پوائنٹ کو 'شیو شکتی‘ کہا جائے گا۔

بھارتی وزیر اعظم نے اسی موقع پر یہ بھی اعلان کیا کہ جس جگہ پر چندریان 2 نے اپنے قدموں کے نشان چھوڑے  تھے، اسے 'ترنگا‘ (بھارتی پرچم) کہا جائے گا۔ واضح رہے کہ چند برس قبل بھارت کا چندریان دوم مشن ناکام ہو گیا تھا۔ 

مودی نے نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ''یہ بھارت ہے، جو اختراعی اور منفرد انداز میں سوچتا ہے۔ یہ وہ بھارت ہے جو تاریک علاقوں میں پہنچ کر روشنی پھیلاتا ہے اور دنیا کو روشن کرتا ہے۔''

بھارتی وزیر اعظم کے اسی ''شیو شکتی'' والے بیان (جو خالص ہندو مذہبی عقیدے کی بنیاد ہے) کے بعد ہی چاند کو ہندو راشٹر بنانے کا مطالبہ شروع ہوا۔ بہت سے تعلیم یافتہ افراد اس مطالبے کو بیہودگی قرار دے رہے ہیں، جبکہ بہت سے بنیاد پرست ہندو اس کے حامی بھی ہیں۔

واضح رہے کہ چاند پر لینڈنگ سے قبل بھارت کے ہندو اور مسلمان سبھی اس کی کامیابی کی دعا کر رہے تھے۔ یہ بھارت کے خلائی ادارے اسرو کی کامیابی ہے، جسے مذہب و ملت سے بالا تر سمجھا جا نا چاہیے۔

تاہم بہت سے ہندو اب اسے ملک اور سائنس کی ترقی کے بجائے، اسے مودی اور ہندو عقیدے کی کامیابی کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔  

بھارت بین الاقوامی خلائی دوڑ میں آگے کیوں بڑھ رہا ہے؟