1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چارادویات کا مجموعہ ’Polypill‘ دل کے مریضوں کے لیے مفید

کشور مصطفیٰ5 ستمبر 2013

ادویات ساز کمپنیاں اب ایسی دوائیں بنانے میں کامیاب ہو گئی ہیں جو ایک ٹیبلٹ میں متعدد ادویات کا مجموعہ ہیں اور طبی ماہرین اس کے استعمال پر زور دے رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/19buo
تصویر: Edson da Silva/Fundação Oswaldo Cruz

خاص طور سے دل کے مریضوں پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ ان نئی ٹیبلٹس کا استعمال کریں کیونکہ مجموعہ ادویات پر مشتمل یہ ٹیبلٹس زیادہ موثر ثابت ہو رہی ہیں۔

ایک عالمی طبی جائزے کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ ڈاکٹر ’ریڈی لیبارٹریز لیمٹڈ‘ کی طرف سے تیار کردہ ٹیبلٹ ’Polypill‘ جو ’فور ان ون‘ یا چار ادویات کا مجموعہ ہے، کا استعمال دل کے مریضوں کے لیے واضح طور پر زیادہ موثر ہے۔ اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ مریضوں کو چار مختلف گولیاں نگلنے نہیں پڑتیں بلکہ ایک وقت میں محض ایک ٹیبلٹ لینا پڑتی ہے۔ ٹیبلٹ ’Polypill‘ میں کولیسٹرول کم کرنے والی دوا اسپرین اور بلڈ پریشر کم کرنے والی دو اور دوائیں بھی شامل ہوتی ہیں۔ اس دوا کا ابتدائی تجربہ 2000 افراد پر کیا گیا۔ دل کے مرض کے علاوہ اس دوا کے مثبت اثرات بلڈپریشر اور کولیسٹرول کے مریضوں پر بھی مرتب ہوئے۔

امپیریل کالج لندن کے ڈاکٹر سائمن تھوم اس تحقیق کے نگران ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹیبلٹ ’Polypill‘ کی مدد سے علاج نہایت سادہ اور کم خرچ ہو گیا ہے اور اس وجہ سے مریض اپنا علاج جاری رکھ سکتے ہیں۔ اس دوا کا تجربہ 1000 بھارتی اور اپنے ہی مصری مریضوں پر کیا گیا۔

Blutdruckmessung mit Blutdruckmessgerät
ہائی بلڈ پریشر کی دوا کا پابندی سے استعمال بھی ضروری ہےتصویر: picture-alliance/OKAPIA/Klaus Rose

ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے عارضے کے شکار مریضوں کا ایک عام مسئلہ یہ ہے کہ اُنہیں اکثر اپنے مرض کا اندازہ ہی نہیں ہوتا اور وہ اکثر دوائیں لینا بھول جاتے ہیں۔ اس تحقیق میں 15 ماہ تک دونوں طرح کے مریضوں پر نظر رکھی گئی اور اس کے نتائج سے پتہ چلا کہ ادویات کا مجموعہ ٹیبلٹ ’Polypill‘ کا استعمال کرنے والے مریضوں میں 86 فیصد پابندی سے یہ دوا لیتے رہے جبکہ علیحدہ علیحدہ چار ٹیبلٹس لینے والے مریضوں میں سے محض 65 فیصد نے دوائیں پابندی سے لیں۔ اس تحقیق کے نتائج امریکا کے جرنل آف میڈیسن میں شائع ہوئے ہیں۔

Arzt hält Herz während Transplantation
غریب معاشروں میں دل کے مریضوں کو اکثر اپنے عارضے کا پتہ ہی نہیں ہوتا یہاں تک کے نوبت آپریشن کی آ جاتی ہےتصویر: AP

دنیا بھر میں ٹیبلٹ ’Polypill‘ میں شامل چار مختلف دواؤں کو کئی ملین افراد علیحدہ علیحدہ استعمال کرتے ہیں۔ تاہم اب یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ آیا ایک مجموعی ٹیبلٹ میں بند ان ادویات کا استعمال مسلسل طور پر کیا جانا چاہیے۔ حال ہی میں یورپی شہر ایمسٹرڈیم میں یورپین سوسائٹی آف کارڈیولوجی کا سالانہ اجلاس منعقد ہوا جس میں ماہرین نے ادویات کے مجموعے کے استعمال کے بارے میں مختلف رائے پیش کی۔ یہ ایک متنازعہ موضوع بن چُکا ہے۔ مثال کے طور پر کینیڈا کی میک ماسٹر یونیورسٹی کے ڈاکٹر ’کون ٹیؤ’ نے کہا، " ہمیں معلوم ہے کہ اس مجموعہِ ادویات سے بیماریوں کے خطرات کو کم کرنے میں بہت مدد ملی ہے۔ مزید یہ کہ غریب معاشروں میں مریضوں کی طرف سے دوا کی پابندی اور اور اس کی کم قیمت اس کے اہم ترین فوائد ہیں" ۔

دوسری جانب امراض قلب کے ماہرین کا ایک گروپ یہ کہتا ہے کہ ٹیبلٹ ’Polypill‘ کا استعمال مختلف مریضوں کی صورتحال کے مطابق اُن کو دوا کا ڈوز دینے کے عمل میں مشکلات کا سبب بنے گا۔ اس طرح مریضوں کی انفرادی ضرورت کے مطابق انہیں دوائیں دینا ممکن نہیں رہے گا۔ واضح رہے کہ مختلف ماہیت یا ورژنز کی ٹیبلٹ ’Polypill‘ کا متعدد کلینیکل تجربہ کیا جا رہا ہے۔