پوپ فرانسس مصر کے تاریخی دورے پر
28 اپریل 2017پوپ فرانسس مصر میں دو روزہ قیام کے دوران ملک کے مذہبی رہنماؤں اور سیاسی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ پوپ نے آج جمعے کو اپنے دورے کے آغاز پر کہا کہ مذہبی انتہا پسندی کے خلاف تمام عقائد کے رہنماؤں کو متحد ہونا چاہیے۔ اُن کے بقول نفرت اور تشدد کو ہوا دینے والوں کی بربریت کے انسداد کے لیے بھی اکھٹے ہونے کی ضرورت ہے۔
پوپ نے جامعہ الازہر میں امن کے موضوع پر ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’’ ہمیں ایک مرتبہ پھر واضح اور مضبوط انداز میں مذہب اور خد ا کے نام پر کیے جانے والے ہر طرح کے تشدد، انتقام اور نفرت کی مذمت کرنی ہے۔‘‘
جامعہ الازہر کے مرکزی امام شیخ احمد الطیب نے پوپ فرانسس کا والہانہ استقبال کیا۔ شیخ الطیب نے پوپ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اُن کے بقول، ’’ہمیں مذہب کوغلط تصورات، ریاکاری، تنازعات کی وجہ بننے والے فریب کے علاوہ تشدد اور نفرت سے چھٹکارا پانے کی ضرورت ہے۔‘‘
پوپ فرانسس کا یہ دورہ مصر مسلمانوں اور مسیحیوں کے مابین ہم آہنگی بڑھانے کی ایک کوشش ہے۔ ہفتے کی صبح پوپ فرانسس ایک دعائیہ تقریب سے خطاب کریں گے۔ پوپ فرانسس سخت حفاظتی انتظامات کے دوران آج قاہرہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچے۔ اس موقع پر وہ حفاظتی اقدامات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی روایتی گاڑی کے بجائے ایک اور عام سی کار میں شیشہ نیچے کر کے سفر کرتے ہوئے شہر سے گزرے۔
آج جمعے ہی کو پوپ فرانسس مصر کی قبطی برادری سے بھی ملیں گے۔ پوپ فرانسس ایک ایسے موقع پر یہ دورہ کر رہے ہیں، جب تین ہفتے قبل ہی مصر میں دو قبطی کلیساؤں پر حملے کیے گئے تھے۔