پنجابی انتہاپسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے، امریکہ
2 اپریل 2010امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوب ایشیائی امور رابرٹ بلیک نے پاکستان میں مقامی طالبان کے خلاف فوجی کارروائیوں اور انتہاپسند رہنماؤں کی گرفتاریوں کو سراہا ہے۔ وہ جمعرات کو واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر بھارت مخالف گروپوں کے خلاف کارروائی کرے۔
انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی کے خلاف اسلام آباد حکومت کے اقدامات انتہائی اہم رہے ہیں لیکن اس سلسلے میں مزید کام کیا جا سکتا ہے۔ رابرٹ بلیک نے گزشتہ ماہ کے اواخر میں نئی دہلی اور اسلام آباد میں بھارتی اور پاکستانی حکام سے مذاکرات بھی کئے۔ بلیک نے کہا ہے کہ ان مذاکرات کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے مابین مذاکرات کی بحالی کا خیرمقدم کیا تھا۔
خبررساں ادارے AFP کے مطابق پنجاب کے گروپوں کے حوالے سے بلیک کا اشارہ لشکر طیبہ اور جیش محمد کی جانب ہے۔ خیال رہے کہ بھارت 2008ء کے ممبئی حملوں کے لئے لشکر طیبہ کو ہی ذمہ دار ٹھہراتا ہے جبکہ جیش محمد کے بارے میں خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ وہ 2001ء میں بھارتی پارلیمان پر حملے میں شریک رہی ہے۔
امریکی وزیر نے گزشتہ برس لاہور میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے انتہاپسند پاکستان کے خلاف بھی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ان شدت پسندوں کے حوالے سے بھارتی تشویش سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ جنوبی ایشیا میں انتہائی متوازن کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ واشنگٹن انتظامیہ دہلی حکومت کے ساتھ بہتر تعلقات بنائے ہوئے ہے جبکہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس کا ایک اہم اتحادی ہے۔ واشنگٹن حکومت پاکستان میں امریکہ مخالف جذبات میں کمی کی خواہاں بھی ہے۔ اس مقصد کے لئے اوباما انتظامیہ نے پاکستان کے لئے ساڑھے سات ارب ڈالر کا ایک امدادی پروگرام بھی شروع کیا ہے، جس کا مقصد ملک میں بنیادی سہولتوں اور جمہوری اداروں کا قیام شامل ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عابد حسین