1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پرویز مشرف آج کراچی پہنچیں گے

24 مارچ 2013

پاکستان کے سابق فوجی صدر جنرل پرویز مشرف چار سالہ خود ساختہ جلاوطنی کے بعد آج کراچی پہنچ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے وطن کو دہشت گردی سے ’نجات‘ دلانا چاہتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/183Gg
تصویر: REUTERS

سابق پاکستانی صدر اپنے آبائی شہر کراچی پہنچیں گے جو تشدد کی بدترین کارروائیوں کا شکار ہے، جن کا تعلق نسلی اور سیاسی کشیدگی سے جوڑا جاتا ہے۔ وہ مئی کے عام انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کر چکے ہیں۔

پرویز مشرف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ سہ پہر ایک بجے کراچی کے بین الاقوامی ہوئی اڈے پر پہنچیں گے جبکہ شام پانچ بجے وہیں ایک ریلی سے خطاب کریں گے۔

انہوں نے 2008ء میں صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، جس کے بعد انہوں نے خود ساختہ جلاوطنی اختیار کر لی تھی۔ اس عرصے میں وہ لندن میں مقیم رہے اور اب پہلی مرتبہ پاکستان پہنچ رہے ہیں۔

جرمن نیوز میگزین ’ڈیر اشپیگل‘ سے بات چیت میں پرویز مشرف نے کہا: ’’میرے دورِ اقتدار میں، پاکستان ایک ابھرتی ہوئی معاشی قوت تھا اور دہشت گردی اتنا بڑا مسئلہ نہیں تھا جتنا آج ہے۔ ان دو سیاسی شعبوں میں کامیابی مستحکم اور مضبوط پاکستان کے لیے اہم ہے۔‘‘

ان کا یہ انٹرویو ہفتے کو اس میگزین کی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا ہے، جس میں ان کا مزید کہنا ہے: ’’میں پاکستان کو خوشحالی کی راہ پر ڈالنا چاہتا ہوں اور اسے دہشت گردی سے نجات دلانا چاہتا ہوں۔‘‘

Unruhen in Karachi
پرویز مشرف کا آبائی شہر کراچی بدامنی کی لپیٹ میں ہےتصویر: dapd

جرمن میگزین کے ساتھ اس انٹرویو میں پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان کے لیے گزشتہ پانچ برس پوری طرح ناکامی سے عبارت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں پاکستان ایک ترقی پذیر ملک تھا اور یہ بات تمام اقتصادی اور سماجی اشاریوں سے واضح تھی۔

سابق فوجی رہنما نے مئی 2011ء میں پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں امریکی فورسز کے خفیہ آپریشن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دہشت گرد گروہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا: ’’کسی بھی ملک کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ اس طرح کسی دوسرے ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرے، جیسے وہاں امریکا نے کی۔‘‘

پرویز مشرف کا مزید کہنا تھا کہ کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت بلاشبہ ایک کامیابی تھی لیکن یہ کامیابی پاکستانی سکیورٹی فورسز حاصل کر سکتی تھیں۔

طالبان کی جانب سے قاتلانہ حملے کی تازہ دھمکی کے حوالے سے انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گرد پہلے بھی انہیں نشانہ بنانے کی کوشش کرتے رہے ہیں لیکن انہیں کامیابی نہیں ہوئی۔

خیال رہے کہ پرویز مشرف کے خلاف سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو اور بلوچ رہنما اکبر بگٹی کی ہلاکت کے حوالے سے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔ تاہم اب انہیں قبل از گرفتاری ضمانت مل چکی ہے، جس کے تحت انہیں کراچی آمد کے بعد دو ہفتے تک گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔

ng/ah (Reuters, dpa, AFP)