1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک بھارت فٹ بال سیریز، بھارتی کپتان کی باتیں

امجد علی16 اگست 2014

پاکستان اور بھارت کی فٹ بال ٹیموں کے درمیان دو میچوں کی ایک مِنی سیریز کا آغاز اتوار سترہ اگست سے ہو رہا ہے۔ بھارتی ٹیم کے کپتان سُنیل چھیتری نے کہا ہے کہ سخت حریف پاکستان کے خلاف کھیلنا ’ہمیشہ ایک خاص بات‘ ہوا کرتی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Cvjr
بھارتی ٹیم کے کپتان سُنیل چھیتری
بھارتی ٹیم کے کپتان سُنیل چھیتریتصویر: MANAN VATSYAYANA/AFP/Getty Images

بنگلور کے فٹ بال اسٹیڈیم میں اتوار کو کھیلا جانے والا میچ دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کی سرگرمیوں پر طاری جمود کے خاتمے کی طرف پہلا قدم ہے۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے ساتھ باتیں کرتے ہوئے بھارتی قومی فٹ بال ٹیم کے کپتان سُنیل چھیتری نے امید ظاہر کی کہ اِس مِنی سیریز سے دونوں حریف ملکوں کے درمیان سیاسی ماحول کو بھی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

28 جولائی 2011ء کو نئی دہلی کے امبیدکر اسٹیڈیم میں 2014ء کے ورلڈ کپ کے لیے ایشین زون کوالیفائنگ میچ میں شریک بھارتی ٹیم کے کپتان سُنیل چھیتری (بائیں) اور متحدہ عرب امارات کی فٹ بال ٹیم کے ولید عباس
28 جولائی 2011ء کو نئی دہلی کے امبیدکر اسٹیڈیم میں 2014ء کے ورلڈ کپ کے لیے ایشین زون کوالیفائنگ میچ میں شریک بھارتی ٹیم کے کپتان سُنیل چھیتری (بائیں) اور متحدہ عرب امارات کی فٹ بال ٹیم کے ولید عباستصویر: MANAN VATSYAYANA/AFP/Getty Images

چھیتری نے کہا:’’اب تک مَیں نے جتنے بھی میچ (پاکستان کے خلاف) کھیلے ہیں، وہ ایک عام میچ سے کہیں بڑھ کر تھے اور دونوں ٹیموں کو اس بات کا علم ہے۔ اُن (پاکستانی کھلاڑیوں) کے لیے بھی یہ ایک خصوصی مقابلہ ہے۔ انڈیا اور پاکستان کا مقابلہ ہمیشہ خصوصی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔‘‘

پاکستان ہو یا بھارت، برصغیر میں فٹ بال کوئی زیادہ مقبول کھیل نہیں ہے اور عام لوگ کرکٹ میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں لیکن دونوں ملکوں کے درمیان عشروں پرانے معاندانہ تعلقات کی وجہ سے کسی بھی کھیل میں ان دونوں ملکوں کا باہمی مقابلہ ہمیشہ ان ملکوں کے عام شہریوں کی بھی توجہ حاصل کر لیتا ہے۔

چھیتری نے کہا:’’تاریخ آپ کو بتائے گی کہ اِن دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو بہتر بنانے کے سلسلے میں کھیلوں نے ہمیشہ اِنہیں ایک دوسرے کے قریب لانے والے عنصر کا کردار ادا کیا ہے۔ کھیلوں کی وساطت سے تعلقات کو بہتر بنانا بے حد اہمیت رکھتا ہے، خاص طور پر اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ۔‘‘

پاکستان کی فومی فٹ بال ٹیم کے کھلاڑی کھیل کی مشق کرتے ہوئے
پاکستان کی فومی فٹ بال ٹیم کے کھلاڑی کھیل کی مشق کرتے ہوئےتصویر: DW/T. Saeed

واضح رہے کہ بھارت نے کھیلوں کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ باہمی تعلقات ممبئی میں 2008ء میں ہونے والے اُن ہولناک حملوں کے بعد معطل کر دیے تھے، جن کے لیے نئی دہلی حکومت نے پاکستان سے گئے ہوئے عسکریت پسندوں کو قصور وار ٹھہرایا تھا۔

کھیلوں کے شعبے میں اس جمود سے سب سے زیادہ نقصان کرکٹ کو پہنچا، جس کی محبت میں سرحد کے دونوں جانب کے کروڑوں شائقین دیوانے ہیں۔ اگرچہ پاکستان نے دسمبر 2012ء اور جنوری 2013ء میں محدود اوورز کی ایک سیریز کے لیے بھارت کا دورہ کیا تھا تاہم 2008ء کے بعد سے ابھی تک دونوں ملکوں کے درمیان کوئی باقاعدہ بڑی سیریز نہیں کھیلی گئی ہے۔

اتوار سے شروع ہونے والی دو میچوں کی فٹ بال سیریز دونوں ملکوں کی ٹیموں کو آئندہ مہینے جنوبی کوریا میں منعقد ہونے والی ایشین گیمز سے پہلے پہلے اپنی اپنی صلاحیتوں کو جانچنے اور اپنی کمزوریوں کو پرکھنے کا بھی موقع فراہم کرے گی۔

28 جولائی 2011ء کو نئی دہلی کے امبیدکر اسٹیڈیم میں 2014ء کے ورلڈ کپ کے لیے ایشین زون کوالیفائنگ میچ میں شریک بھارتی ٹیم کے کپتان سُنیل چھیتری (دائیں) اور متحدہ عرب امارات کی فٹ بال ٹیم کے حمدان الکمالی (بائیں)
28 جولائی 2011ء کو نئی دہلی کے امبیدکر اسٹیڈیم میں 2014ء کے ورلڈ کپ کے لیے ایشین زون کوالیفائنگ میچ میں شریک بھارتی ٹیم کے کپتان سُنیل چھیتری (دائیں) اور متحدہ عرب امارات کی فٹ بال ٹیم کے حمدان الکمالی (بائیں)تصویر: MANAN VATSYAYANA/AFP/Getty Images

بتایا گیا ہے کہ بنگلور کے فٹ بال اسٹیڈیم کے باکس آفس کے ساتھ ساتھ آن لائن فروخت کے لیے پیش کیے جانے والے اتوار کے میچ کے ٹکٹ تیزی سے فروخت ہو گئے۔ اے ایف پی سے باتیں کرتے ہوئے آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن کے میڈیا مینیجر کُنال مجگا اونکار نے کہا:’’بہت اچھا ریسپانس دیکھنے کو ملا ہے۔ ہم نے دو ہزار چار سو ٹکٹ آن لائن فروخت کے لیے پیش کیے تھے اور یہ سب بِک چکے ہیں۔ باکس آفس پر بھی ٹکٹ تیزی سے فروخت ہو رہے ہیں اور وہاں بھی اب تک پچاسی فیصد ٹکٹ بِک چکے ہیں۔‘‘

میچ کے موقع پر بنگلور فٹ بال اسٹیڈیم کے اندر اور باہر حفاظتی انتظامات سخت بنا دیے گئے ہیں۔ چار سال پہلے بنگلور کے کرکٹ اسٹیڈیم کے قریب ہونے والے دو بم دھماکوں میں کم از کم آٹھ افراد زخمی ہو گئے تھے، جن کے لیے بھارت کے مسلمان عسکریت پسندوں کو قصور وار ٹھہرایا گیا تھا۔

پاکستان کی طرح بھارت بھی ایک عرصے سے فٹ بال کے شعبے میں آگے آنے کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہا ہے۔ فٹ بال کی بین الاقوامی گورننگ باڈی فیفا کی 208 ملکوں کی عالمی درجہ بندی میں بھارت کا نمبر 150 واں ہے جبکہ پاکستان اُس سے بھی کہیں پیچھے 164 ویں نمبر پر ہے۔

اتوار سترہ اگست کو شروع ہونے والی اس مِنی سیریز کے دوران دوسرا اور آخری فٹ بال میچ بُدھ کے روز کھیلا جائے گا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں